مندرجات کا رخ کریں

"دعائے یا من ارجوہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>E.musavi
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 84: سطر 84:
بعض لوگوں نے اس طرح سے نقل کیا ہے کہ دعا پڑھتے وقت وہ عمل جوامام صادقؑ انجام دیتے تھے یہ امام (ع)کے حالت کی نشاندہی کرتا ہے جس کو راوی نے یہاں پر بعنوان حالت امامؑ ذکر کیا ہے اور اس عمل کے لئے خود مضمون دعا میں کوئی دستور نقل نہیں ہوا ہے، لہذا س عمل کو انجام دینا ضروری نہیں ہے۔<ref>پیشگر، «گونہ‌ہا، اعتبار و ساختار دعای یا من ارجوہ»، ص۷۰۔</ref>
بعض لوگوں نے اس طرح سے نقل کیا ہے کہ دعا پڑھتے وقت وہ عمل جوامام صادقؑ انجام دیتے تھے یہ امام (ع)کے حالت کی نشاندہی کرتا ہے جس کو راوی نے یہاں پر بعنوان حالت امامؑ ذکر کیا ہے اور اس عمل کے لئے خود مضمون دعا میں کوئی دستور نقل نہیں ہوا ہے، لہذا س عمل کو انجام دینا ضروری نہیں ہے۔<ref>پیشگر، «گونہ‌ہا، اعتبار و ساختار دعای یا من ارجوہ»، ص۷۰۔</ref>


محمد بن عمر کشی کے نقل کے مطابق ، امام صادقؑ نے دعا پڑھتے وقت نہ ہی ہاتھوں کو ریش مبارک پر رکھا نہ ہی انگلیوں کو حرکت دی، بلکہ ہاتھوں کو آسمان کی جانب بلند کیا اور اسی حالت میں دعا کے آخری عبارت کی تلاوت فرمائی اور جب دعا ختم ہوئی تو امامؑ نے اپنے دست مبارک کو اپنی ریش مبارک پر رکھا اور جب اٹھایا تو امامؑ کا دست مبارک آنسوؤں سے تر تھا۔<ref>کشی، اختیار معرفۃ الرجال، ۱۴۰۴ ھ، ج۲، ص۶۶۷۔</ref> اس قول کے مطابق، امامؑ نے دعا کے اختتام میں جو عمل انجام دیا وہ یہ ہے کہ امامؑ نے اپنے دست مبارک کو ریش مبارک پر رکھا تھا اور یہ وہ عمل ہے کہ جس کے بارے میں بعض لوگ معتقد ہیں کہ یہ عمل انسان سے اس وقت سرزد ہوتا ہے جب وہ اضطراب کی حالت میں ہو۔<ref>پیشگر، «گونہ‌ہا، اعتبار و ساختار دعای یا من ارجوہ»، ص۷۱۔</ref>
محمد بن عمر کشی کے نقل کے مطابق، امام صادقؑ نے دعا پڑھتے وقت نہ ہی ہاتھوں کو ریش مبارک پر رکھا نہ ہی انگلیوں کو حرکت دی، بلکہ ہاتھوں کو آسمان کی جانب بلند کیا اور اسی حالت میں دعا کے آخری عبارت کی تلاوت فرمائی اور جب دعا ختم ہوئی تو امامؑ نے اپنے دست مبارک کو اپنی ریش مبارک پر رکھا اور جب اٹھایا تو امامؑ کا دست مبارک آنسوؤں سے تر تھا۔<ref>کشی، اختیار معرفۃ الرجال، ۱۴۰۴ ھ، ج۲، ص۶۶۷۔</ref> اس قول کے مطابق، امامؑ نے دعا کے اختتام میں جو عمل انجام دیا وہ یہ ہے کہ امامؑ نے اپنے دست مبارک کو ریش مبارک پر رکھا تھا اور یہ وہ عمل ہے کہ جس کے بارے میں بعض لوگ معتقد ہیں کہ یہ عمل انسان سے اس وقت سرزد ہوتا ہے جب وہ اضطراب کی حالت میں ہو۔<ref>پیشگر، «گونہ‌ہا، اعتبار و ساختار دعای یا من ارجوہ»، ص۷۱۔</ref>


== شروحات ==
== شروحات ==
confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,869

ترامیم