مندرجات کا رخ کریں

"دعائے یا من ارجوہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>Mudabbirhusainrizvi
سطر 61: سطر 61:
یہ بھی کہا جاتا ہے کہ وہ علما جنہوں نے دعاؤوں سے مربوط روایات کی جمع آوری کی ہے انہوں نے اس دعا کو نقل کیا ہے۔<ref>[https://makarem.ir/main.aspx?lid=0&typeinfo=4&mid=416692#_ftnref12 «شرح دعای ماہ رجب»]، پایگاہ اطلاع‌رسانی دفتر آیت اللہ مکارم شیرازی۔</ref>
یہ بھی کہا جاتا ہے کہ وہ علما جنہوں نے دعاؤوں سے مربوط روایات کی جمع آوری کی ہے انہوں نے اس دعا کو نقل کیا ہے۔<ref>[https://makarem.ir/main.aspx?lid=0&typeinfo=4&mid=416692#_ftnref12 «شرح دعای ماہ رجب»]، پایگاہ اطلاع‌رسانی دفتر آیت اللہ مکارم شیرازی۔</ref>


ہ==دعا کو پڑھنے کا وقت ==
==دعا کو پڑھنے کا وقت ==
سید ابن طاووس کی نقل کے مطابق دعائے یا من ارجوہ کو ماہ [[رجب]] میں صبح و شب اور ہر [[نماز پنجگانہ]] کے بعد پڑھنے کی تاکید کی گئی ہے۔<ref>ابن طاووس، إقبال الأعمال، ۱۴۰۹ ھ، ج۲، ص۶۴۴۔</ref> کتاب کافی میں شیخ کلینی کے نقل کے مطابق<ref>کلینی، الکافی، ۱۴۲۹ ھ، ج۴، ص۵۵۹۔</ref> اور کشی کےمطابق<ref>کشی، اختیار معرفۃ الرجال، ۱۴۰۴ ھ، ج۲، ص۶۶۷۔</ref> اس دعا کو پڑھنے کا کوئی خاص وقت معین نہیں ہے۔
سید ابن طاووس کی نقل کے مطابق دعائے یا من ارجوہ کو ماہ [[رجب]] میں صبح و شب اور ہر [[نماز پنجگانہ]] کے بعد پڑھنے کی تاکید کی گئی ہے۔<ref>ابن طاووس، إقبال الأعمال، ۱۴۰۹ ھ، ج۲، ص۶۴۴۔</ref> کتاب کافی میں شیخ کلینی کے نقل کے مطابق<ref>کلینی، الکافی، ۱۴۲۹ ھ، ج۴، ص۵۵۹۔</ref> اور کشی کےمطابق<ref>کشی، اختیار معرفۃ الرجال، ۱۴۰۴ ھ، ج۲، ص۶۶۷۔</ref> اس دعا کو پڑھنے کا کوئی خاص وقت معین نہیں ہے۔


گمنام صارف