مندرجات کا رخ کریں

"نماز شفع" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
{{احکام}}
{{احکام}}
'''نماز شَفْع''' دو رکعت نماز ہے اور نماز شب کا جزء ہے جسے [[نماز شب]] کے آخر میں پڑھی جاتی ہے یعنی چار مرتبہ دو دو رکعت نماز پڑھنے کے بعد جب آٹھ رکعتیں پوری ہوجاتی ہیں تو نماز شفع پڑھی جاتی ہے۔ نماز شفع پڑھنے کے بعد [[نماز وتر]] پڑھی جاتی ہے اور پھر نماز شب ختم ہو جاتی ہے۔ نماز شفع اور نماز وتر کو نماز شب کا بافضیلت ترین جزء قرار دیا گیا ہے۔
'''نماز شَفْع'''، ایک دو رکعت نماز اور نماز شب کا جزء ہے جسے [[نماز شب]] کے آخر میں یعنی نماز شب کی آٹھ رکعتوں کے بعد نماز شفع پڑھی جاتی ہے۔ نماز شفع پڑھنے کے بعد [[نماز وتر]] پڑھی جاتی ہے اور پھر نماز شب ختم ہو جاتی ہے۔ نماز شفع اور نماز وتر کو نماز شب کا بافضیلت ترین جزء قرار دیا گیا ہے۔


==وجہ تسمیہ==
==وجہ تسمیہ==
لفظ شفع کا مطلب یہ ہے کہ ایک چیز کو دوسری چیز کے ساتھ ملا دیا جائے اور یہ لفظ جڑواں کے معنی میں ہے۔<ref>راغب اصفہانی، تفسیر الراغب الاصفہانی، ۱۴۲۰ھ، ج۳، ص۱۳۵۸؛ قرشی بنایی، قاموس قرآن، ۱۴۱۲ھ، ج۷، ص۱۷۸.</ref> اور یہ لفظ وتر کے مقابل میں ہے اور وتر کے معنی واحد کے ہیں۔<ref>قرشی بنایی، قاموس قرآن، ۱۴۱۲ھ، ج۷، ص۱۷۸</ref>
لفظ شفع ایک چیز کو دوسری چیز کے ساتھ ملانے اور جڑواں کے معنی میں ہے۔<ref>راغب اصفہانی، تفسیر الراغب الاصفہانی، ۱۴۲۰ھ، ج۳، ص۱۳۵۸؛ قرشی بنایی، قاموس قرآن، ۱۴۱۲ھ، ج۷، ص۱۷۸.</ref> اور یہ لفظ وتر کے مقابل میں ہے جس کے معنی واحد کے ہیں۔<ref>قرشی بنایی، قاموس قرآن، ۱۴۱۲ھ، ج۷، ص۱۷۸</ref>


== پڑھنے کا طریقہ ==
== طریقہ ==
نماز شفا دو رکعت ہے۔<ref>شیخ عباس قمی، مفاتیح الجنان، مجمع إحیاء الثقافۃ الإسلامیۃ، ص۷۵۸؛ صدوق، من لا یحضرہ الفقیہ، جماعۃ المدرّسین فی الحوزۃ العلمیۃ، ج۱، ص۴۸۵.</ref> یہ نماز درحقیقت نماز شب کا جز ہے اور نماز شب کے آخر میں اور نماز وتر سے پہلے پڑھی جاتی ہے۔<ref>محقق حلی، شرایع الاسلام، ۱۴۰۹ھ، ج۱، ص۴۶.</ref> نماز شب کل گیارہ رکعت ہے جس میں پہلے دو دو رکعت کرکے آٹھ رکعت نماز پڑھی جاتی ہے اور پھر دو رکعت نماز شفع  ہے اور ایک رکعت نماز وتر ہے۔<ref>شیخ طوسی، مصباح المتہجد، ۱۴۱۱ھ، ج۱، ص۲۶.</ref>
نماز شفا دو رکعت ہے۔<ref>شیخ عباس قمی، مفاتیح الجنان، مجمع إحیاء الثقافۃ الإسلامیۃ، ص۷۵۸؛ صدوق، من لا یحضرہ الفقیہ، جماعۃ المدرّسین فی الحوزۃ العلمیۃ، ج۱، ص۴۸۵.</ref> یہ نماز درحقیقت نماز شب کا جز ہے اور نماز شب کے آخر میں اور نماز وتر سے پہلے پڑھی جاتی ہے۔<ref>محقق حلی، شرایع الاسلام، ۱۴۰۹ھ، ج۱، ص۴۶.</ref> نماز شب کل گیارہ رکعت ہے جس میں پہلے آٹھ رکعت کے بعد دو رکعت نماز شفع  کی نیت سے اور آخر میں ایک رکعت نماز وتر کی نیت سے پڑھی جاتی ہے۔<ref>شیخ طوسی، مصباح المتہجد، ۱۴۱۱ھ، ج۱، ص۲۶.</ref>


بعض روایات کے مطابق [[مستحب]] ہے کہ نماز شفع میں [[سورہ الحمد]] کے  بعد [[سورہ توحید]] پڑھی جائے۔<ref>شیخ عباس قمی، مفاتیح الجنان، مجمع إحیاء الثقافۃ الإسلامیۃ، ص۷۵۸؛ صدوق، من لا یحضرہ الفقیہ، جامعۃ المدرّسین فی الحوزۃ العلمیۃ، ج۱، ص۴۸۵.</ref> کچھ روایتوں میں سفارش کی گئی ہے کہ سورہ الحمد کے بعد پہلی رکعت میں [[سورہ فلق]] اور دوسری رکعت میں [[سورہ ناس]] پڑھی جائے۔<ref>شیخ عباس قمی، مفاتیح الجنان، مجمع إحیاء الثقافۃ الإسلامیۃ، ص۷۵۸؛ صدوق، من لا یحضرہ الفقیہ، جماعۃ المدرّسین فی الحوزۃ العلمیۃ، ج۱، ص۴۸۵.</ref>
بعض روایات کے مطابق [[مستحب]] ہے کہ نماز شفع میں [[سورہ الحمد]] کے  بعد [[سورہ توحید]] پڑھی جائے۔<ref>شیخ عباس قمی، مفاتیح الجنان، مجمع إحیاء الثقافۃ الإسلامیۃ، ص۷۵۸؛ صدوق، من لا یحضرہ الفقیہ، جامعۃ المدرّسین فی الحوزۃ العلمیۃ، ج۱، ص۴۸۵.</ref> کچھ روایتوں میں سفارش کی گئی ہے کہ سورہ الحمد کے بعد پہلی رکعت میں [[سورہ فلق]] اور دوسری رکعت میں [[سورہ ناس]] پڑھی جائے۔<ref>شیخ عباس قمی، مفاتیح الجنان، مجمع إحیاء الثقافۃ الإسلامیۃ، ص۷۵۸؛ صدوق، من لا یحضرہ الفقیہ، جماعۃ المدرّسین فی الحوزۃ العلمیۃ، ج۱، ص۴۸۵.</ref>


== پڑھنے کا وقت ==
== وقت ==
بعض علماء کی نظر میں نماز شب پڑھنے کا وقت، شرعی نصف شب کے بعد اور [[صبح صادق]] سے پہلے ہے۔<ref>امام خمینی، تحریر الوسیلۃ، ۱۳۹۰ھ، ج۱، ص۱۳۶.</ref> کچھ لوگوں نے اس کو [[نماز عشاء]] کے بعد قرار دیا ہے۔<ref>شہید ثانی، مسالک الأفہام، ۱۴۱۳ھ، ج۱، ص۱۴۴.</ref>
بعض علماء کی نظر میں نماز شب پڑھنے کا وقت شرعی نصف شب سے [[صبح صادق]] تک ہے۔<ref>امام خمینی، تحریر الوسیلۃ، ۱۳۹۰ھ، ج۱، ص۱۳۶.</ref> کچھ لوگوں نے اس کو [[نماز عشاء]] کے بعد قرار دیا ہے۔<ref>شہید ثانی، مسالک الأفہام، ۱۴۱۳ھ، ج۱، ص۱۴۴.</ref>


==فضیلت==
==فضیلت==
نماز شفع اور نماز وتر کو ملا کر نماز شب کا بافضیلت ترین جزو بتایا گیا ہے۔<ref>دیکھئے: امام خمینی، تحریر الوسیلۃ، ۱۳۹۰ھ، ج۱، ص۱۳۶.</ref> [[امام خمینی]] کی کتاب [[تحریر الوسیلہ]] میں آیا ہے کہ جس شخص کے پاس نماز شب کی مکمل گیارہ رکعتیں پڑھنے کا وقت نہ ہو وہ صرف نماز شفع کی دو رکعت اور نماز وتر کی ایک رکعت پڑھنے پر اکتفا کر سکتا ہے۔<ref>امام خمینی، تحریر الوسیلۃ، ۱۳۹۰ھ، ج۱، ص۱۳۶.</ref>
نماز شفع اور نماز وتر کو نماز شب کا بافضیلت ترین جزو بتایا گیا ہے۔<ref>دیکھئے: امام خمینی، تحریر الوسیلۃ، ۱۳۹۰ھ، ج۱، ص۱۳۶.</ref> [[امام خمینی]] کی کتاب [[تحریر الوسیلہ]] میں آیا ہے کہ جس شخص کے پاس نماز شب کی مکمل گیارہ رکعتیں پڑھنے کا وقت نہ ہو وہ صرف نماز شفع کی دو رکعت اور نماز وتر کی ایک رکعت پڑھنے پر اکتفا کر سکتا ہے۔<ref>امام خمینی، تحریر الوسیلۃ، ۱۳۹۰ھ، ج۱، ص۱۳۶.</ref>


== نماز شفع پڑھنے کے بعد کی دعا==
== نماز شفع پڑھنے کے بعد کی دعا==
[[مفاتیح الجنان]] میں [[شیخ عباس قمی]] کے کہنے کے مطابق مستحب ہے کہ نماز شفع کے بعد دعائے {{عربی|«إلهی تَعَرَّضَ لَک»}} پڑھے جو کہ [[نیمہ شعبان]] کی [[دعا|دعاؤں]] میں سے ایک ہے<ref>شیخ عباس قمی، مفاتیح الجنان، مجمع إحیاء الثقافۃ الإسلامیۃ، ص۷۵۸.</ref>  
[[مفاتیح الجنان]] میں [[شیخ عباس قمی]] کے مطابق مستحب ہے کہ نماز شفع کے بعد دعائے {{عربی|«إلهی تَعَرَّضَ لَک»}} پڑھے جو کہ [[نیمہ شعبان]] کی [[دعا|دعاؤں]] میں سے ایک ہے<ref>شیخ عباس قمی، مفاتیح الجنان، مجمع إحیاء الثقافۃ الإسلامیۃ، ص۷۵۸.</ref>  


== متعلقہ صفحات ==
== متعلقہ صفحات ==
سطر 47: سطر 47:
[[en:Al-Shaf' Prayer]]
[[en:Al-Shaf' Prayer]]
[[id:Salat Syafa']]
[[id:Salat Syafa']]
[[Category:مستحب نمازیں]]
[[Category:مستحب نمازیں]]
[[Category:مستحب نمازیں]]
[[Category:مستحب نمازیں]]
[[Category:مستحب نمازیں]]
[[Category:مستحب نمازیں]]
[[Category:مستحب نمازیں]]
[[Category:مستحب نمازیں]]
[[Category:مستحب نمازیں]]
[[Category:مستحب نمازیں]]
[[Category:مستحب نمازیں]]
[[Category:مستحب نمازیں]]
[[Category:مستحب نمازیں]]


[[زمرہ:مستحب نمازیں]]
[[زمرہ:مستحب نمازیں]]
[[زمرہ:عبادت کے آداب اور طریقے]]
[[زمرہ:عبادت کے آداب اور طریقے]]
[[زمرہ:مجمع محققین ہند کے تائید شدہ مقالات]]
[[زمرہ:مجمع محققین ہند کے تائید شدہ مقالات]]
confirmed، templateeditor
8,854

ترامیم