مندرجات کا رخ کریں

"حضرت ایوب" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 25: سطر 25:
  | اہم واقعات      =[[صبر ایوب]]
  | اہم واقعات      =[[صبر ایوب]]
}}
}}
'''حضرت اَیّوب''' خدا کے [[انبیاء|پیغمبر]] تھے جنہیں خدا کی طرف سے اولاد اور مال و دولت کو چھینے نیز مختلف بیماریوں کے ذریعے امتحان میں ڈالا گیا تھا۔ انہوں نے [[امتحان الہی]] کے مقابلے میں [[صبر]] سے کام لیا اور خدا کی [[عبادت]] اور [[شکر|شُکر]] سے دست بردار نہیں ہوئے۔ اسی بنا پر [[قرآن]] میں ان کو نیکی کے ساتھ یاد کیا گیا ہے۔  
'''حضرت اَیّوب''' خدا کے [[انبیاء|پیغمبروں]] میں سے تھے جنہیں خدا کی طرف سے اولاد اور مال و دولت نیز مختلف بیماریوں کے ذریعے امتحان میں ڈالا گیا۔ حضرت ایوب نے ان [[امتحان الہی|امتحانات]] کے مقابلے میں [[صبر]] سے کام لیا اور خدا کی [[عبادت]] اور [[شکر|شُکر]] سے دست بردار نہیں ہوئے۔ اسی بنا پر [[قرآن]] میں ان کو نیکی کے ساتھ یاد کیا گیا ہے۔  


قرآن میں حضرت ایوب کے امتحانات کی تفصیلات بیان نہیں ہوئی ہیں، لیکن [[عہد عتیق]] اور بعض اسلامی احادیث میں اس حوالے سے مختلف واقعات بیان ہوئے ہیں جن کے مطابق آپ کی بیماری کی وجہ سے لوگ آپ سے دور ہو گئے۔ البتہ اسلامی تعلیمات کے مطابق [[انبیاء]] میں کوئی ایسی چیز نہیں پائی جاتی جس سے لوگ ان سے دور ہونے کا سبب بنیں۔
قرآن میں حضرت ایوب کے امتحانات کی تفصیلات بیان نہیں ہوئی، لیکن [[عہد عتیق]] اور بعض اسلامی [[احادیث]] میں اس حوالے سے مختلف واقعات بیان ہوئے ہیں جن کے مطابق آپ کی بیماری کی وجہ سے لوگ آپ سے دور ہو گئے تھے۔ جبکہ اسلامی تعلیمات کے مطابق [[انبیاء]] میں کوئی ایسی چیز نہیں پائی جاتی جس سے لوگ ان سے دور ہونے کا سبب بنیں۔


عہد عتیق اور بعض اسلامی احادیث میں [[امتحان الہی]] کے مقابلے میں حضرت ایوب کی بے صبری کی حکایت‌ بھی آئی ہے، لیکن قرآن میں ان کو ایک صابر انسان قرار دیا گیا ہے۔
عہد عتیق اور بعض اسلامی احادیث میں الہی امتحانات کے مقابلے میں حضرت ایوب کی بے صبری کی حکایت‌ بھی آئی ہے، لیکن قرآن میں ان کو ایک صابر انسان قرار دیا گیا ہے۔


اسی طرح بعض آیت :{{حدیث|"واذْكُرْ عَبْدَنَا أَيُّوبَ إِذْ نَادَىٰ رَبَّہُ أَنِّي مَسَّنِيَ الشَّيْطَانُ بِنُصْبٍ وَعَذَابٍ"|ترجمہ=}} سے استناد کرتے ہوئے حضرت ایوب پر [[شیطان]] کے غلبے کی بات کرتے ہوئے ان کی [[عصمت]] میں تردید کا اظہار کیا ہے؛ البتہ کہتے ہیں کہ شیطان کو صرف ان کی جسم پر غلبہ حاصل ہوا تھا، ان کی نفس پر غلبہ حاصل نہیں ہوا تھا جس کی بنا پر ان کی عصمت میں کوئی خلل پیدا نہیں ہوتا ہے۔ چونکہ خود قرآن کے مطابق شیطان کو خدا کے نیک بندوں کے نفسوں پر تسلط حاصل نہیں ہوتا اور قرآن میں حضرت ایوب کو خدا کے نیک بندوں میں شمار کیا جاتا ہے۔
اسی طرح بعض آیت :{{حدیث|"واذْكُرْ عَبْدَنَا أَيُّوبَ إِذْ نَادَىٰ رَبَّہُ أَنِّي مَسَّنِيَ الشَّيْطَانُ بِنُصْبٍ وَعَذَابٍ"|ترجمہ=}} سے استناد کرتے ہوئے حضرت ایوب پر [[شیطان]] کے غلبے کی بات کرتے ہوئے ان کی [[عصمت]] میں تردید کا اظہار بھی کیا گیا ہے؛ البتہ کہتے ہیں کہ شیطان کو صرف ان کی جسم پر غلبہ حاصل ہوا تھا ان کی نفس پر غلبہ حاصل نہیں ہوا تھا جس کی بنا پر ان کی عصمت میں کوئی خلل پیدا نہیں ہوتا ہے۔ چونکہ خود قرآن کے مطابق شیطان کو خدا کے نیک بندوں کے نفسوں پر تسلط حاصل نہیں ہوتا اور قرآن میں حضرت ایوب کو خدا کے نیک بندوں میں شمار کیا گیا ہے۔


مفسرین کے مطابق حضرت ایوب نے اپنی زوجہ کو 100 کوڑے مارنے کی [[قسم]] کھائی، لیکن بعد میں اس کام سے منصرف ہوئے، لیکن چونکہ قسم کھانے کی وجہ سے ان کو معاف نہیں کر سکتے تھے۔ اس بنا پر آپ پر [[وحی]] نازل ہوئی کہ نازک لڑکریوں کے ایک گچھے کے ذریعے اپنی بیوی ماریں تاکہ اپنی قسم پر عمل کر سکیں۔ البتہ حضرت ایوب نے کیوں قسم کھائی اس بارے میں مفسرین کے درمیان اختلاف‌ نظر پایا جاتا ہے۔ بعض ان کی زوجہ کی طرف سے کچھ غلطی سرزد ہونے کو اس قسم کی علت قرار دیتے ہیں۔  
مفسرین کے مطابق حضرت ایوب نے اپنی زوجہ پر 100 کوڑے مارنے کی [[قسم]] کھائی، لیکن بعد میں اس کام سے پشیمان ہوئے، لیکن قسم کھانے کی وجہ سے ان کو معاف نہیں کر سکتے تھے۔ اس بنا پر آپ پر [[وحی]] نازل ہوئی کہ نازک لکڑیوں کے ایک گچھے کے ذریعے اپنی بیوی پر کوڑے ماریں تاکہ قسم پر عمل کر سکیں۔ البتہ حضرت ایوب نے کیوں قسم کھائی اس بارے میں مفسرین کے درمیان اختلاف‌ نظر پایا جاتا ہے۔ بعض ان کی زوجہ کی طرف سے کچھ غلطی سرزد ہونے کو اس قسم کی علت قرار دیتے ہیں۔  


حضرت ایوب کے محل دفن کے بارے میں کوئی دقیق معلومات میسر نہیں؛ اس کے باوجود مختلف ممالک میں آپ سے منسوب مقبرے موجود ہیں؛ من جملہ ان میں  [[عراق]] کے جنوبی شہر حلیہ سے دس کیلو میٹر کے فاصلے پر "الرّانْجِیَّہ" جگہے پر موجود مقبرہ ہے جو آپ سے منسوب ہے۔
حضرت ایوب کے محل دفن کے بارے میں کوئی دقیق معلومات میسر نہیں؛ اس کے باوجود مختلف ممالک میں آپ سے منسوب مقبرے موجود ہیں؛ من جملہ ان میں  [[عراق]] کے جنوبی شہر [[حلہ]] سے دس کیلو میٹر کے فاصلے پر "الرّانْجِیَّہ" نامی مقام پر موجود مقبرہ بھی آپ سے منسوب ہے۔
confirmed، templateeditor
9,251

ترامیم