"حضرت مریم" کے نسخوں کے درمیان فرق
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 75: | سطر 75: | ||
اس طرح قرآن حضرت مریم کی پرورش کو بھی خدا کی طرف نسبت دیتے ہیں: | اس طرح قرآن حضرت مریم کی پرورش کو بھی خدا کی طرف نسبت دیتے ہیں: | ||
::::<big>"تو اس کے پروردگار نے اس لڑکی (مریم) کو احسن طریقہ سے قبول فرما لیا۔ اور اچھی طرح اس کی نشوونما کا انتظام کیا (یعنی) جناب زکریا کو اس کا کفیل (اور سرپرست) بنایا۔ جب بھی زکریا محرابِ عبادت میں اس (مریم) کے پاس آتے تھے تو اس کے پاس کھانے کی کوئی چیز موجود پاتے۔ (اور) پوچھتے: اے مریم! یہ تمہارے پاس کہاں سے آیا ہے؟ وہ جواب دیتی۔ یہ خدا کے یہاں سے آیا ہے۔ بے شک خدا جسے چاہتا ہے اسے بے حساب رزق عطا فرماتا ہے۔"</big><ref>سورہ آل عمران، ۳۷</ref> {{نوٹ| فَتَقَبَّلَهَا رَبُّهَا بِقَبُولٍ حَسَنٍ وَأَنبَتَهَا نَبَاتًا حَسَنًا وَکفَّلَهَا زَکرِیا ۖ کلَّمَا دَخَلَ عَلَیهَا زَکرِیا الْمِحْرَابَ وَجَدَ عِندَهَا رِزْقًا ۖ قَالَ یا مَرْیمُ أَنَّیٰ لَک هَٰذَا ۖ قَالَتْ هُوَ مِنْ عِندِ اللَّهِ ۖ إِنَّ اللَّهَ یرْزُقُ مَن یشَاءُ بِغَیرِ حِسَابٍ. سورہ آلعمران، آیت ۳۷}} | ::::<big>"تو اس کے پروردگار نے اس لڑکی (مریم) کو احسن طریقہ سے قبول فرما لیا۔ اور اچھی طرح اس کی نشوونما کا انتظام کیا (یعنی) جناب زکریا کو اس کا کفیل (اور سرپرست) بنایا۔ جب بھی زکریا محرابِ عبادت میں اس (مریم) کے پاس آتے تھے تو اس کے پاس کھانے کی کوئی چیز موجود پاتے۔ (اور) پوچھتے: اے مریم! یہ تمہارے پاس کہاں سے آیا ہے؟ وہ جواب دیتی۔ یہ خدا کے یہاں سے آیا ہے۔ بے شک خدا جسے چاہتا ہے اسے بے حساب رزق عطا فرماتا ہے۔"</big><ref>سورہ آل عمران، ۳۷</ref> {{نوٹ| {{حدیث|فَتَقَبَّلَهَا رَبُّهَا بِقَبُولٍ حَسَنٍ وَأَنبَتَهَا نَبَاتًا حَسَنًا وَکفَّلَهَا زَکرِیا ۖ کلَّمَا دَخَلَ عَلَیهَا زَکرِیا الْمِحْرَابَ وَجَدَ عِندَهَا رِزْقًا ۖ قَالَ یا مَرْیمُ أَنَّیٰ لَک هَٰذَا ۖ قَالَتْ هُوَ مِنْ عِندِ اللَّهِ ۖ إِنَّ اللَّهَ یرْزُقُ مَن یشَاءُ بِغَیرِ حِسَابٍ. سورہ آلعمران، آیت ۳۷}}}} | ||
مفسرین کہتے ہیں کہ حضرت مریم کے لئے سردیوں میں گرمیوں کے میوہ جات اور گرمیوں میں سردیوں کے میوہ جات فراہم تھے۔<ref>ابن کثیر، البدایۃ و النہایۃ، ج۲، ص۵۸</ref> | مفسرین کہتے ہیں کہ حضرت مریم کے لئے سردیوں میں گرمیوں کے میوہ جات اور گرمیوں میں سردیوں کے میوہ جات فراہم تھے۔<ref>ابن کثیر، البدایۃ و النہایۃ، ج۲، ص۵۸</ref> |