مندرجات کا رخ کریں

"حضرت مریم" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 50: سطر 50:
[[حضرت عیسی]] کی ولادت کی داستان [[قرآن]] میں [[سورہ آل عمران]] آیت نمبر ۴۵-۴۷ اور ۵۹ نیز [[سورہ مریم]] کی آیت نمبر ۱۶-۳۶ میں ذکر ہوئی ہے۔ قرآن مجید سے جو چیز سامنے آتی ہے اس کے مطابق خدا کی طرف سے ایک [[فرشتہ]] انسانی شکل میں حضرت مریم کے سامنے ظاہر ہو جاتا ہے اور آپ کو اولاد کی بشارت دیتا ہے:
[[حضرت عیسی]] کی ولادت کی داستان [[قرآن]] میں [[سورہ آل عمران]] آیت نمبر ۴۵-۴۷ اور ۵۹ نیز [[سورہ مریم]] کی آیت نمبر ۱۶-۳۶ میں ذکر ہوئی ہے۔ قرآن مجید سے جو چیز سامنے آتی ہے اس کے مطابق خدا کی طرف سے ایک [[فرشتہ]] انسانی شکل میں حضرت مریم کے سامنے ظاہر ہو جاتا ہے اور آپ کو اولاد کی بشارت دیتا ہے:
:::"پس ہم نے اس کی طرف اپنی جانب سے روح (یعنی فرشتہ) کو بھیجا تو وہ اس کے سامنے ایک تندرست انسان کی صورت میں نمودار ہوا۔ حضرت مریم‌ نے کہا: "اگر تو پرہیزگار آدمی ہے تو میں تجھ سے خدائے رحمن کی پناہ مانگتی ہوں۔" فرشتے نے کہا: "میں تو تمہارے پروردگار کا فرستادہ ہوں تاکہ تمہیں ایک پاکیزہ لڑکا دوں۔" حضرت مریم نے کہا: "میرے ہاں لڑکا کیسے ہو سکتا ہے جبکہ کسی بشر نے مجھے چھوا تک نہیں ہے اور نہ ہی میں بدکردار ہوں؟" فرشتے نے کہا: "ونہی ہے (مگر) تمہارے پروردگار نے فرمایا ہے وہ کام میرے لئے آسان ہے۔ اور یہ اس لئے بھی ہے کہ ہم اسے لوگوں کے لئے (اپنی قدرت کی) ایک نشانی قرار دیں اور اپنی طرف سے رحمت اور یہ ایک طے شدہ بات ہے۔"<ref>سوره مریم، آیه۱۷- ۲۱.</ref>
:::"پس ہم نے اس کی طرف اپنی جانب سے روح (یعنی فرشتہ) کو بھیجا تو وہ اس کے سامنے ایک تندرست انسان کی صورت میں نمودار ہوا۔ حضرت مریم‌ نے کہا: "اگر تو پرہیزگار آدمی ہے تو میں تجھ سے خدائے رحمن کی پناہ مانگتی ہوں۔" فرشتے نے کہا: "میں تو تمہارے پروردگار کا فرستادہ ہوں تاکہ تمہیں ایک پاکیزہ لڑکا دوں۔" حضرت مریم نے کہا: "میرے ہاں لڑکا کیسے ہو سکتا ہے جبکہ کسی بشر نے مجھے چھوا تک نہیں ہے اور نہ ہی میں بدکردار ہوں؟" فرشتے نے کہا: "ونہی ہے (مگر) تمہارے پروردگار نے فرمایا ہے وہ کام میرے لئے آسان ہے۔ اور یہ اس لئے بھی ہے کہ ہم اسے لوگوں کے لئے (اپنی قدرت کی) ایک نشانی قرار دیں اور اپنی طرف سے رحمت اور یہ ایک طے شدہ بات ہے۔"<ref>سوره مریم، آیه۱۷- ۲۱.</ref>
<!--
انجیل لوقا در جملاتی مشابه این واقعه را چنین نقل می‌کند:
:::"خدا کی جانب سے... بھیجا گیا ہوں، نزد باکره‌ای... و نام آن باکره مریم‌(س) بود. پس فرشته نزد او داخل شد و گفت:...‌ای مریم! ترسان مباش، زیرا نزد خداوند نعمت یافته‌ای و اینک حامله شده‌ پسری خواهی زایید و او را عیسی‌(ع) خواهی نامید... مریم به فرشته گفت: این چگونه می‌شود و حال آنکه مردی را نشناخته‌ام؟ فرشته در جواب وی گفت: [[روح القدس]] بر تو خواهد آمد و قوت حضرت اعلی بر تو سایه خواهد افکند...»<ref>لوقا، ۱: ۲۷- ۳۴.</ref>


درباره اینکه مدت بارداری مریم چقدر بوده، گزارش‌های متفاوتی وجود دارد و از چند ساعت تا چند ماه نقل شده است.<ref>مجلسی، بحار الأنوار، (۱۴۰۳ق)، ج۱۴، ص۲۲۵</ref>
انجیل لوقا میں مذکورہ بالا عبارت سے مشابہ عبارت میں اس واقعے کو یوں بیان کیا ہے:
مریم کنار نخل خشکیده‌ای وضع حمل می‌کند و سپس آن درخت را تکان می‌دهد. درخت به اعجاز، سبز می‌شود و به بار می‌نشیند و مریم از رطب تازه‌ای که پایین می‌افتد می‌خورد. او در برخورد با قوم خود مامور به روزه سکوت می‌شود.<ref>علی بن ابراهیم، تفسیر القمی، ج۲، ص۴۹</ref> وقتی مریم، عیسی را نزد قوم خود می‌برد و با سرزنش آنها روبرو می‌گردد، عیسی به سخن می‌آید و از نبوت خویش خبر می‌دهد.<ref>[http://www.noormags.ir/view/fa/articlepage/21720/%d8%aa%d9%88%d9%84%d8%af-%d8%b9%db%8c%d8%b3%db%8c-(%d8%b9)-%d8%af%d8%b1-%d9%82%d8%b1%d8%a2%d9%86?q=%D8%AA%D9%88%D9%84%D8%AF%20%D8%B9%DB%8C%D8%B3%DB%8C&score=385.09955&rownumber=2 برای آشنایی بیشتر رجوع کنید به: میرعبداللهی، تولد عیسی در قرآن، صحیفه مبین، شماره ۵، ص۵۳-۶۳]</ref>
:::"خدا کی جانب سے... بھیجا گیا ہوں، ایک باکرہ لڑکی کی طرف... اس باکره لڑکی کا نام حضرت مریم‌ تھا۔ پس فرشتہ ان کے یہاں آیا اور کہا:...‌اے مریم! خوف محسوس مت کرو، کیونکہ تو خدا کے یہاں نعمتوں سے بہرہ مند ہو اور تم حاملہ ہو گی اور ایک لڑکا تجھ سے پیدا ہو گا جی کا نام عیسی‌ ہو گا... مریم نے فرشتے سے کہا: یہ کیسے ممکن ہے حالانکہ میں آج تک کسی مرد کو پہنچانتی تک نہیں ہوں؟ فرشتے نی کہا: [[روح القدس]] آپ پر نازل ہونگے اور خدا کی قدرت تجھ پر سایہ کرے گی...»<ref>لوقا، ۱: ۲۷- ۳۴۔</ref>


===ازدواج یا دوشیزگی===
حضرت مریم کتنی مدت تک حاملہ رہی اس حوالے سے مختلف اقوال موجود ہیں جن میں کئی گھنٹوں سے کئی مہینوں تک کا ذکر آیا ہے۔<ref>مجلسی، بحار الأنوار، (۱۴۰۳ق)، ج۱۴، ص۲۲۵</ref>
حضرت مریم کھجور کے ایک خشک درخت کے پاس وضع حمل کرتی ہیں پھر اس درخت کو ہلاتی ہے تو معجزے سے وہ درخت سرسبز ہو کر پھل دیتا ہے۔ حضرت مریم تازہ پکے ہوئے کھجوروں کو تناول کرتی ہیں۔ ان کی قوم کے ساتھ ملاقات کے وقت آپ خدا کے امر سے سکوت اختیار کرتی ہیں<ref>علی بن ابراہیم، تفسیر القمی، ج۲، ص۴۹</ref> جب حضرت مریم، حضرت عیسی کو اپنی قوم کے پاس لے جاتی ہیں تو ان کی طرف سے سرنش کی جاتی ہے، اس وقت حضرت عیسی گویا ہو جاتا ہے اور اپنی نبوت کی خبر دیتا ہے۔<ref>[http://www.noormags.ir/view/fa/articlepage/21720/%d8%aa%d9%88%d9%84%d8%af-%d8%b9%db%8c%d8%b3%db%8c-(%d8%b9)-%d8%af%d8%b1-%d9%82%d8%b1%d8%a2%d9%86?q=%D8%AA%D9%88%D9%84%D8%AF%20%D8%B9%DB%8C%D8%B3%DB%8C&score=385.09955&rownumber=2 مزید مطالعے کے لئے رجوع کریں: میرعبداللہی، تولد عیسی در قرآن، صحیفہ مبین، شمارہ ۵، ص۵۳-۶۳]</ref>
 
===شادی یا باکریہ===<!--
درباره اینکه مریم پس از تولد عیسی، با یوسف نجار که از او به عنوان نامزد مریم یاد شده، ازدواج کرده است یا برای همیشه باکره مانده، میان فرقه‌های مسیحی اختلاف است و به دنبال آن در اینکه آیا غیر از عیسی، فرزندان دیگری داشته نیز اختلاف وجود دارد. در انجیل‌های لوقا<ref>۸، ۱۹-۲۰</ref> و متی<ref>۱۲، ۴۶-۴۷</ref> مطلبی در مورد برادران و خواهران حضرت عیسی وجود دارد. حتی در انجیل مرقس<ref>۶، ۳</ref> نام برادران ذکر شده و به خواهران نیز اشاره شده است. با این حال بخشی از مسیحیان این مطالب را مردود دانستند و کلیسا نیز از قرن پنجم میلادی به بعد، رأی به باکره‌بودن دائمی حضرت مریم داد و اعلام کرد مریم هرگز با یوسف ازدواج نکرده است.<ref> Cross, F. L. (ed.), The Oxford dictionary of the Christian Church, p.1047</ref> از نگاه کلیساهای کاتولیک و ارتدوکس، مراد کتاب مقدس از برادران و خواهران، اقوام نزدیک و خویشان حضرت عیسی هستند.<ref>میشل، توماس، کلام مسیحی، ترجمه حسین توفیقی، ص۶۷</ref>
درباره اینکه مریم پس از تولد عیسی، با یوسف نجار که از او به عنوان نامزد مریم یاد شده، ازدواج کرده است یا برای همیشه باکره مانده، میان فرقه‌های مسیحی اختلاف است و به دنبال آن در اینکه آیا غیر از عیسی، فرزندان دیگری داشته نیز اختلاف وجود دارد. در انجیل‌های لوقا<ref>۸، ۱۹-۲۰</ref> و متی<ref>۱۲، ۴۶-۴۷</ref> مطلبی در مورد برادران و خواهران حضرت عیسی وجود دارد. حتی در انجیل مرقس<ref>۶، ۳</ref> نام برادران ذکر شده و به خواهران نیز اشاره شده است. با این حال بخشی از مسیحیان این مطالب را مردود دانستند و کلیسا نیز از قرن پنجم میلادی به بعد، رأی به باکره‌بودن دائمی حضرت مریم داد و اعلام کرد مریم هرگز با یوسف ازدواج نکرده است.<ref> Cross, F. L. (ed.), The Oxford dictionary of the Christian Church, p.1047</ref> از نگاه کلیساهای کاتولیک و ارتدوکس، مراد کتاب مقدس از برادران و خواهران، اقوام نزدیک و خویشان حضرت عیسی هستند.<ref>میشل، توماس، کلام مسیحی، ترجمه حسین توفیقی، ص۶۷</ref>


confirmed، templateeditor
9,292

ترامیم