"حضرت یوسف" کے نسخوں کے درمیان فرق
←بادشاہ کے خواب کی تعبیر اور عزیز مصر بننا
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 64: | سطر 64: | ||
===بادشاہ کے خواب کی تعبیر اور عزیز مصر بننا=== | ===بادشاہ کے خواب کی تعبیر اور عزیز مصر بننا=== | ||
حضرت یوسفؑ نے تعبیر خواب جاننے کی وجہ سے دو قیدیوں کے خواب کی تعبیر کی کہ ان میں سے ایک مارا جائے گا اور دوسرے کو جیل سے رہائی | حضرت یوسفؑ نے تعبیر خواب جاننے کی وجہ سے دو قیدیوں کے خواب کی تعبیر کی کہ ان میں سے ایک مارا جائے گا اور دوسرے کو جیل سے رہائی اور بادشاہ کے حضور مقام ملے گا۔<ref>بلاغی، قصص قرآن، ص۱۰۵تا۱۰۶؛ نیز ملاحظہ کریں: سورہ یوسف آیہ ۴۱.</ref>اس واقعے کے چند سال بعد، مصر کے بادشاہ نے خواب دیکھا کہ سات کمزور گائے، سات موٹی تازی گائے کھا رہی ہیں۔ نیز سات سرسبز خوشے اور سات خشک خوشے بھی دیکھا۔<ref>جزایری، النورالمبین فی قصص الانبیاء و المرسلین، ۱۴۲۳ق، ص۲۲۳؛ نیز ملاحظہ کریں: سورہ یوسف، آیہ ۴۳.</ref>کوئی بھی اس خواب کی تعبیر نہیں کرسکا یہاں تک کہ وہ قیدی آزاد ہو کر دربار میں پہنچا تھا، کو حضرت یوسف یاد آیا اور کہا کہ وہ اس خواب کی تعبیر کرسکتے ہیں۔<ref>جزایری، النورالمبین فی قصص الانبیاء و المرسلین، ۱۴۲۳ق، ص۲۲۳؛ نیز ملاحظہ کریں: سورہ یوسف، آیہ ۴۴و۴۵.</ref> | ||
وہ جیل گیا اور وہاں حضرت یوسف سے خواب کی تعبیر پوچھی، آپؑ نے کہا: تمہارے پاس سات سال میں پانی کی فراوانی ہوگی اس کے بعد سال خشک سالی ہوگی۔ یوں تجویز دی کہ سات سال کی قحط سالی کے لئے پہلے کے سات سال میں خوب کھیتی باڑی کریں، اور ضرورت سے زیادہ کے غلات کو خوشہ سمیت ذخیرہ کریں تاکہ صحیح رہ سکیں۔<ref>جزایری، النورالمبین فی قصص الانبیاء و المرسلین، ۱۴۲۳ق، ص۲۲۳؛ نیز ملاحظہ کریں: سورہ یوسف آیہ ۴۷تا۴۹.</ref> | وہ جیل گیا اور وہاں حضرت یوسف سے خواب کی تعبیر پوچھی، آپؑ نے کہا: تمہارے پاس سات سال میں پانی کی فراوانی ہوگی اس کے بعد سال خشک سالی ہوگی۔ یوں تجویز دی کہ سات سال کی قحط سالی کے لئے پہلے کے سات سال میں خوب کھیتی باڑی کریں، اور ضرورت سے زیادہ کے غلات کو خوشہ سمیت ذخیرہ کریں تاکہ صحیح رہ سکیں۔<ref>جزایری، النورالمبین فی قصص الانبیاء و المرسلین، ۱۴۲۳ق، ص۲۲۳؛ نیز ملاحظہ کریں: سورہ یوسف آیہ ۴۷تا۴۹.</ref> | ||
بادشاہ کو حضرت یوسف کی تعبیر اور اس کا راہ حل پسند آیا، حضرت یوسف کو دربار میں بلایا۔ آپ نے بادشاہ کے بھیجے ہوئے شخص سے کہا کہ وہ بادشاہ سے مصر کی عورتوں کا ہاتھ کاٹنے اور آپ | بادشاہ کو حضرت یوسف کی تعبیر اور اس کا راہ حل پسند آیا، حضرت یوسف کو دربار میں بلایا۔ آپ نے بادشاہ کے بھیجے ہوئے شخص سے کہا کہ وہ بادشاہ سے مصر کی عورتوں کا ہاتھ کاٹنے اور آپ کے گرفتار ہونے کے واقعے کو بھی بیان کرے۔ بادشاہ نے اس بارے میں تحقیق کیا اور شہر کی عورتوں کو دربار میں بلایا اور مصر کی عورتوں نے یوسفؑ کی بیگناہی کی گواہی دی اور زلیخا نے بھی اپنے گناہ کا اعتراف کیا۔<ref>بلاغی، قصص قرآن، ص۱۰۵تا۱۰۶؛ نیز ملاحظہ کریں: سورہ یوسف آیہ ۵۰و۵۱.</ref> | ||
خواب کی تعبیر اور بیگناہی ثابت ہونے کے بعد مصر کے بادشاہ نے آپؑ کو جیل سے آزاد کیا اور اپنے وزیر اور عزیز مصر کے منصب پر فائز کیا۔<ref>بلاغی، قصص قرآن، ص۱۰۸.</ref> | خواب کی تعبیر اور بیگناہی ثابت ہونے کے بعد مصر کے بادشاہ نے آپؑ کو جیل سے آزاد کیا اور اپنے وزیر اور عزیز مصر کے منصب پر فائز کیا۔<ref>بلاغی، قصص قرآن، ص۱۰۸.</ref> |