گمنام صارف
"حضرت یوسف" کے نسخوں کے درمیان فرق
←یوسف کا قصہ اور قرآن و تورات کا باہمی فرق
imported>E.musavi |
imported>E.musavi |
||
سطر 89: | سطر 89: | ||
بہر حال مفسروں نے جناب یوسفؑ کے عمل کو [[ترک اولی]] سے تعبیر کیا ہے؛ کیونکہ انبیاء اور وہ لوگ جو [[توحید]] کے اعلی مراتب پر فائز ہیں ان سے اسی مقدار میں دنیوی اسباب سے [[توسل|متوسل]] ہونا مناسب نہیں ہے۔<ref>مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ،۱۳۷۴ش، ج۹، ص۴۱۴.</ref> | بہر حال مفسروں نے جناب یوسفؑ کے عمل کو [[ترک اولی]] سے تعبیر کیا ہے؛ کیونکہ انبیاء اور وہ لوگ جو [[توحید]] کے اعلی مراتب پر فائز ہیں ان سے اسی مقدار میں دنیوی اسباب سے [[توسل|متوسل]] ہونا مناسب نہیں ہے۔<ref>مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ،۱۳۷۴ش، ج۹، ص۴۱۴.</ref> | ||
==یوسف کا قصہ اور قرآن و | ==یوسف کا قصہ اور قرآن و توریت کا باہمی فرق== | ||
علامہ طباطبائی کے نقل کے مطابق قرآن مجید کے برخلاف،<ref>سورہ یوسف، آیہ ۴.</ref> | علامہ طباطبائی کے نقل کے مطابق قرآن مجید کے برخلاف،<ref>سورہ یوسف، آیہ ۴.</ref> توریت میں یوں آیا ہے کہ جناب یوسفؑ نے چاند، سورج اور ستاروں کا [[سجدہ]] کرنے کے خواب کو اپنے بھائیوں سے کہدیا اور انہوں نے یہ سوچ کر کہ کہیں بعد میں یہ ہم پر حاکم نہ بنے، [[حسد]] کرنے لگے۔ نیز توریت کے مطابق جب خواب کو اپنے باپ سے نقل کیا تو جناب یعقوبؑ غصہ ہوئے اور کہا: کیا میں، تمہاری ماں اور گیارہ بھائی تمہیں سجدہ کریں گے؟!<ref> طباطبایی، المیزان، ۱۴۱۷ق، ج۱۱، ۲۶۱.</ref> | ||
دوسرا فرق یہ ہے کہ قرآن کے مطابق، یوسف کے بھائیوں نے آپؑ کو اپنے ساتھ صحرا لے جانے کی جناب یعقوب سے درخواست کی اور حضرت یعقوب نے آپؑ کو صحرا بھیج دیا،<ref> سورہ یوسف، آیہ ۱۲.</ref> لیکن تورات کے مطابق جناب یعقوب نے خود ہی جناب یوسفؑ سے کہا کہ بھائیوں کے ساتھ صحرا چلا جائے تاکہ بھائیوں اور گوسفندوں کی | دوسرا فرق یہ ہے کہ قرآن کے مطابق، یوسف کے بھائیوں نے آپؑ کو اپنے ساتھ صحرا لے جانے کی جناب یعقوب سے درخواست کی اور حضرت یعقوب نے آپؑ کو صحرا بھیج دیا،<ref> سورہ یوسف، آیہ ۱۲.</ref> لیکن تورات کے مطابق جناب یعقوب نے خود ہی جناب یوسفؑ سے کہا کہ بھائیوں کے ساتھ صحرا چلا جائے تاکہ بھائیوں اور گوسفندوں کی خیریت دریافت کر سکے۔<ref>طباطبایی، المیزان، ۱۴۱۷ق، ج۱۱، ص۲۶۱.</ref> | ||
==وفات و محل دفن== | ==وفات و محل دفن== |