مندرجات کا رخ کریں

"حضرت ہارون" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 45: سطر 45:


== حضرت موسی کی جانشینی اور سامری کا واقعہ==
== حضرت موسی کی جانشینی اور سامری کا واقعہ==
جب حضرت موسی [[الواح موسی|الواح]] کی دریافت کیلئے [[طور سیناء|کوہ طور]] پر گئے تو حضرت ہارون کو [[بنی‌ اسرائیل]] کے درمیان اپنا جانشین مقرر کیا۔<ref>سورہ اعراف، آیہ ۱۴۲۔</ref> اسی دوران [[سامری]] نے اس سونے سے ایک گوسالہ بنایا جسے حضرت موسی کی قوم نے فرعونیوں کے پاس سے لے آئی تھی<ref>طباطبایی، المیزان، ۱۴۱۷ق، ج۱۴، ص۱۹۲۔</ref> اور اس نے قوم موسی کو اس گوسالے کی پرستش کی دعوت دی۔<ref>سورہ طہ، آیہ ۸۷۔</ref> گوسالے کی پرستش سے روکنے کے لئے حضرت ہاروں کی کوششیں ثمر آوری نہیں ہوئیں۔<ref>سورہ طہ، آیہ ۹۰-۹۱۔</ref> حضرت موسی نے کوہ طور سے واپسی پر حضرت ہاروں کے ساتھ سختی سے پیش آیا کہ انہوں نے کیوں ان کی قوم کو گوسالہ پرستی سے منع نہیں کیا۔ حضرت ہارون نے کہا قوم انہیں قتل کرنے کے لئے تیار تھی اور حضرت موسی سے درخواست کی کہ ان کے دشمنوں کو خوشی کا موقع فراہم نہ کریں اور ان کو ظالموں کے ساتھ یکساں نہ سمجھیں۔<ref>سورہ اعراف، آیہ ۱۵۰۔</ref> اس بنا پر حضرت موسی نے اپنے لئے اور اپنے بھائی ہاروں کے لئے خدا سے طلب بخشش کیا۔<ref>سورہ اعراف، آیہ ۱۵۱۔</ref>
جب حضرت موسی [[الواح موسی|الواح]] دریافت کیلئے [[طور سیناء|کوہ طور]] پر گئے تو حضرت ہارون کو [[بنی‌ اسرائیل]] کے درمیان اپنا جانشین مقرر کیا۔<ref>سورہ اعراف، آیہ ۱۴۲۔</ref> اسی دوران [[سامری]] نے اس سونے سے ایک گوسالہ بنایا جسے حضرت موسی کی قوم فرعونیوں کے پاس سے لے آئی تھی<ref>طباطبایی، المیزان، ۱۴۱۷ق، ج۱۴، ص۱۹۲۔</ref> اور اس نے قوم موسی کو اس گوسالے کی پرستش کی دعوت دی۔<ref>سورہ طہ، آیہ ۸۷۔</ref> گوسالے کی پرستش سے روکنے کے لئے حضرت ہاروں کی کوششیں ثمر آور نہیں ہوئیں۔<ref>سورہ طہ، آیہ ۹۰-۹۱۔</ref> حضرت موسی کوہ طور سے واپسی پر حضرت ہاروں کے ساتھ سختی سے پیش آئے کہ انہوں نے کیوں ان کی قوم کو گوسالہ پرستی سے منع نہیں کیا۔ حضرت ہارون نے کہا قوم انہیں قتل کرنے کے لئے تیار تھی اور حضرت موسی سے درخواست کی کہ ان کے دشمنوں کو خوشی کا موقع فراہم نہ کریں اور ان کو ظالموں کے ساتھ یکساں نہ سمجھیں۔<ref>سورہ اعراف، آیہ ۱۵۰۔</ref> اس بنا پر حضرت موسی نے اپنے لئے اور اپنے بھائی ہاروں کے لئے خدا سے طلب بخشش کی۔<ref>سورہ اعراف، آیہ ۱۵۱۔</ref>


قرآن کی آیات کے مطابق [[بنی‌ اسرائیل]] کو گوسالہ‌‌ پرستی تک لے جانے میں اصل کردار سامری کا تھا اور حضرت ہارون نے اس کے ساتھ مقابلہ کیا،<ref>سورہ طہ، آیہ ۸۵۔</ref> لیکن یہودیوں کی مقدس کتاب توریت میں گوسالہ بنانے اور اس کی پرستش کی طرف دعوت دینے کی نسبت حضرت ہاروں کی طرف دی گئی ہے۔<ref>کتاب مقدس، کتاب خروج، باب ۳۲۔</ref> البتہ بعض یہودی مفسرین اس سلسلے میں توریت کے اس جملے کی توجیہ اور تأویل کرنے کی کوشش کی ہیں۔<ref>[http://www۔iranjewish۔com/Torah/Shemot_F32۔htm کتاب مقدس، کتاب خروج، باب ۳۲، آیہ ۲-۶۔]</ref>
قرآن کی آیات کے مطابق [[بنی‌ اسرائیل]] کو گوسالہ‌‌ پرستی تک لے جانے میں اصل کردار سامری کا تھا اور حضرت ہارون نے اس کے ساتھ مقابلہ کیا،<ref>سورہ طہ، آیہ ۸۵۔</ref> لیکن یہودیوں کی مقدس کتاب توریت میں گوسالہ بنانے اور اس کی پرستش کی طرف دعوت دینے کی نسبت حضرت ہاروں کی طرف دی گئی ہے۔<ref>کتاب مقدس، کتاب خروج، باب ۳۲۔</ref> البتہ بعض یہودی مفسرین اس سلسلے میں توریت کے اس جملے کی توجیہ اور تأویل کرنے کی کوشش کی ہے۔<ref>[http://www۔iranjewish۔com/Torah/Shemot_F32۔htm کتاب مقدس، کتاب خروج، باب ۳۲، آیہ ۲-۶۔]</ref>


==امام علیؑ کے ساتھ شباہت==
==امام علیؑ کے ساتھ شباہت==
گمنام صارف