گمنام صارف
"میر شمس الدین عراقی" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
←ان کے سلسلہ میں کتاب
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
imported>Abbasi |
||
سطر 64: | سطر 64: | ||
میر شمس الدین نے [[سید محمد نور بخش]] کی شاگردی اختیار کی<ref> سهرودی، تاریخ بلتستان، ص۸۸، بہ نقل از متو، «نقش میر شمس الدین عراقی در ترویج تشیع در کشمیر»، ص۱۷۱.</ref> اور اسی طرح سے انہوں نے کچھ عرصہ [[شمس الدین لاہیجی]] و شاہ قاسم نور بخش جیسے افراد کی مصاحبت میں بسر کیا۔<ref> نگاه کرین بہ، متو، «نقش میر شمس الدین عراقی در ترویج تشیع در کشمیر»، ص۱۶۹.</ref> ان کے بہت سے شاگرد تھے<ref> متو، «نقش میر شمس الدین عراقی در ترویج تشیع در کشمیر»، ص۱۷۸.</ref> جن میں سے بعض کے نام کتاب بہارستان شاہی کے مقدمہ میں ذکر ہوئے ہیں۔<ref> بهارستان شاهی، مقدمہ، ص۸۰، بہ نقل از متو، «نقش میر شمس الدین عراقی در ترویج تشیع در کشمیر»، ص۱۷۸.</ref> | میر شمس الدین نے [[سید محمد نور بخش]] کی شاگردی اختیار کی<ref> سهرودی، تاریخ بلتستان، ص۸۸، بہ نقل از متو، «نقش میر شمس الدین عراقی در ترویج تشیع در کشمیر»، ص۱۷۱.</ref> اور اسی طرح سے انہوں نے کچھ عرصہ [[شمس الدین لاہیجی]] و شاہ قاسم نور بخش جیسے افراد کی مصاحبت میں بسر کیا۔<ref> نگاه کرین بہ، متو، «نقش میر شمس الدین عراقی در ترویج تشیع در کشمیر»، ص۱۶۹.</ref> ان کے بہت سے شاگرد تھے<ref> متو، «نقش میر شمس الدین عراقی در ترویج تشیع در کشمیر»، ص۱۷۸.</ref> جن میں سے بعض کے نام کتاب بہارستان شاہی کے مقدمہ میں ذکر ہوئے ہیں۔<ref> بهارستان شاهی، مقدمہ، ص۸۰، بہ نقل از متو، «نقش میر شمس الدین عراقی در ترویج تشیع در کشمیر»، ص۱۷۸.</ref> | ||
== | ==مونوگراف== | ||
ان پر تالیف کی گئی کتاب [[تحفۃ الاحباب]] تالیف [[محمد علی کشمیری]] میں ان کی سوانح حیات اور کارنامے ذکر ہوئے ہیں۔<ref> عطایی، «نقش و جایگاه میر شمس الدین عراقی...»، ص۲۳۰.</ref> یہ کتاب چک بادشاہ سلطان حسین کے دور حکومت (۹۷۱۔۹۷۸ ھ) میں تالیف کی گئی ہے۔<ref> عطایی، «نقش و جایگاه میر شمس الدین عراقی در گسترش تشیع در کشمیر بر اساس تحفة الاحباب»، ص۲۲۹.</ref> جس کا ترجمہ اردو زبان میں بھی ہو چکا ہے۔<ref> عطایی، «نقش و جایگاه میر شمس الدین عراقی...»، ص۲۳۷.</ref> | ان پر تالیف کی گئی کتاب [[تحفۃ الاحباب]] تالیف [[محمد علی کشمیری]] میں ان کی سوانح حیات اور کارنامے ذکر ہوئے ہیں۔<ref> عطایی، «نقش و جایگاه میر شمس الدین عراقی...»، ص۲۳۰.</ref> یہ کتاب چک بادشاہ سلطان حسین کے دور حکومت (۹۷۱۔۹۷۸ ھ) میں تالیف کی گئی ہے۔<ref> عطایی، «نقش و جایگاه میر شمس الدین عراقی در گسترش تشیع در کشمیر بر اساس تحفة الاحباب»، ص۲۲۹.</ref> جس کا ترجمہ اردو زبان میں بھی ہو چکا ہے۔<ref> عطایی، «نقش و جایگاه میر شمس الدین عراقی...»، ص۲۳۷.</ref> |