مندرجات کا رخ کریں

"حضرت داؤد" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 62: سطر 62:
قرآن میں حضرت داؤد کی طرف سے فیصلہ کرنے میں غلطی اور اشتباہ واقع ہونے کی طرف اشارہ موجود ہے۔ واقعہ کچھ یوں ہے کہ ایک دفعہ دو اشخاص حضرت داؤد کے پاس فیصلے کیلئے آتے ہیں، ان میں سے ایک نے کہا کہ میرے بھائی کے پاس 99 گوسفند ہیں جبکہ میرے پاس صرف ایک اور میرا بھائی اسی ایک گوسفند کو بھی مجھ سے چھیننا چاہتا ہے۔<ref>سورہ ص، آیہ۲۳۔</ref> اس موقع پر حضرت داؤد دوسرے فریق کی بات سنے بغیر پہلے والے شخص کے حق میں فیصلہ کرنا چاہتے ہیں۔<ref>مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۴ش، ج۱۹، ص۲۴۸۔</ref> اس کے فورا بعد حضرت داؤد سمجھ گئے کہ یہ خدا کی طرف سے ان پر ایک امتحان تھا جس میں اس نے غلطی کی ہیں۔ وہ اس غلط فیصلے پر خدا کی بارگاہ میں [[توبہ]] اور استغفار کرتے ہوئے خدا کے آگے [[سجدہ]] ریز ہو جاتے ہیں۔<ref>سورہ ص، آیہ۲۴۔</ref>
قرآن میں حضرت داؤد کی طرف سے فیصلہ کرنے میں غلطی اور اشتباہ واقع ہونے کی طرف اشارہ موجود ہے۔ واقعہ کچھ یوں ہے کہ ایک دفعہ دو اشخاص حضرت داؤد کے پاس فیصلے کیلئے آتے ہیں، ان میں سے ایک نے کہا کہ میرے بھائی کے پاس 99 گوسفند ہیں جبکہ میرے پاس صرف ایک اور میرا بھائی اسی ایک گوسفند کو بھی مجھ سے چھیننا چاہتا ہے۔<ref>سورہ ص، آیہ۲۳۔</ref> اس موقع پر حضرت داؤد دوسرے فریق کی بات سنے بغیر پہلے والے شخص کے حق میں فیصلہ کرنا چاہتے ہیں۔<ref>مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۴ش، ج۱۹، ص۲۴۸۔</ref> اس کے فورا بعد حضرت داؤد سمجھ گئے کہ یہ خدا کی طرف سے ان پر ایک امتحان تھا جس میں اس نے غلطی کی ہیں۔ وہ اس غلط فیصلے پر خدا کی بارگاہ میں [[توبہ]] اور استغفار کرتے ہوئے خدا کے آگے [[سجدہ]] ریز ہو جاتے ہیں۔<ref>سورہ ص، آیہ۲۴۔</ref>


=== فن زرہ‌ سازی ===<!--
=== فن زرہ‌ سازی ===
قرآن تصریح دارد کہ خداوند بہ داؤد(ع) ساختن زرہ را یاد داد۔<ref>سورہ انبیاء، آیہ۸۰۔</ref> در برخی منابع روایی آمدہ است کہ خداوند از داؤد تعریف کردہ و او را بندہ‌ای خوب دانست؛ اما این‌کہ شغلی نداشتہ و تنہا از [[بیت المال|بیت‌المال]] ارتزاق می‌کند را ناپسند دانست۔ داؤد از این امر ناراحت شدہ و گریست۔ خداوند زرہ‌سازی را بہ او یاد داد۔ داؤد نیز زرہ ساختہ و می‌فروخت و از ہمین طریق زندگی کردہ و از بیت المال بی‌نیاز شد۔<ref>کلینی، الکافی، ۱۴۲۹ق، ج۹، ص۵۳۹۔</ref>
قرآن اس بات کی تصریح کرتا ہے کہ خداوند متعال نے حضرت داؤد کو زرہ بنانے کی مہارت عطا کی تھی۔<ref>سورہ انبیاء، آیہ۸۰۔</ref> بعض حدیثی منابع میں آیا ہے کہ خدا نے حضرت داؤد کی تعریف و تمجید کرتے ہوئے انہیں نیک بندہ قرار دیا ہے؛ لیکن کوئی ذریعہ معاش نہ ہونے اور صرف اور صرف [[بیت المال]] پر گزر بسر کرنے کو ناپسند فرمایا۔ اس پر حضرت داؤد کو بہت دکھ ہوا اور خدا کی بارگاہ میں گریہ و زاری کیا۔ اس کے بعد خدا نے انہیں زرہ بنانے کی مہارت عطا فرمائی۔ حضرت داؤد زرہ بنا کر فرخت کرتے تھے اور اسی سے اپنی زندگی کے احتیاجات پورا کرتے تھے اور بیت المال سے بے نیاز ہو گئے۔<ref>کلینی، الکافی، ۱۴۲۹ق، ج۹، ص۵۳۹۔</ref>


=== صدای خوش ===
=== پرکشش آواز ===<!--
حضرت داؤد را بسیار خوش صدا دانستہ‌اند۔<ref>مقریزی، إمتاع الأسماع، ۱۴۲۰ق،‌ج۴، ص۲۰۷۔</ref> بہ گونہ‌ای کہ خداوند بہ ہیچ فردی صدایی مانند او ندادہ و زمانی کہ داؤد کتاب زبور را می‌خواند ہمہ حیوانات بہ نزدیک او می‌آمدند و بہ صدای او گوش می‌دادند۔<ref>مجلسی، بحار الأنوار، ۱۴۰۳ق، ج۱۴، ص۱۴۔</ref>
حضرت داؤد را بسیار خوش صدا دانستہ‌اند۔<ref>مقریزی، إمتاع الأسماع، ۱۴۲۰ق،‌ج۴، ص۲۰۷۔</ref> بہ گونہ‌ای کہ خداوند بہ ہیچ فردی صدایی مانند او ندادہ و زمانی کہ داؤد کتاب زبور را می‌خواند ہمہ حیوانات بہ نزدیک او می‌آمدند و بہ صدای او گوش می‌دادند۔<ref>مجلسی، بحار الأنوار، ۱۴۰۳ق، ج۱۴، ص۱۴۔</ref>


confirmed، templateeditor
8,972

ترامیم