"مصحف عثمانی" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
←جمع کرنے والے
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) م (←جمع کرنے والے) |
||
سطر 21: | سطر 21: | ||
ان محققین کے مطابق مصحف عقمانی کی تدوین کا آغاز سنہ 25 ہجری <ref>معرفت، التمہید، ۱۴۱۲ق، ج۱، ۳۴۵</ref> یا سنہ 24 ہجری کے اواخر یا 25 ہجری کے اوائل<ref>رامیار، تاریخ قرآن، ۱۳۶۹ش، ص۴۳۳و۴۳۵۔</ref> میں اور اس کا اختتام سنہ 30 ہجری میں ہوا ہے۔<ref>رامیار، تاریخ قرآن، ۱۳۶۹ش، ص۴۳۵۔</ref> | ان محققین کے مطابق مصحف عقمانی کی تدوین کا آغاز سنہ 25 ہجری <ref>معرفت، التمہید، ۱۴۱۲ق، ج۱، ۳۴۵</ref> یا سنہ 24 ہجری کے اواخر یا 25 ہجری کے اوائل<ref>رامیار، تاریخ قرآن، ۱۳۶۹ش، ص۴۳۳و۴۳۵۔</ref> میں اور اس کا اختتام سنہ 30 ہجری میں ہوا ہے۔<ref>رامیار، تاریخ قرآن، ۱۳۶۹ش، ص۴۳۵۔</ref> | ||
== | ==تدوین کنندگان== | ||
مصحف عثمانی کی تدوین کا اصل ذمہ کون تھا اس حوالے سے اختلاف پایا جاتا ہے۔ بعض کے مطابق صرف [[زید بن ثابت]] کو اس کام کی ذمہ داری سونپی گئی تھی جبکہ بعض کے مطابق اس کے علاوہ سعید بن عاص بھی اس کے ساتھ اس کام میں شریک تھا اور بعض نے اس میں اُبَیّ کو بھی شامل کیا ہے،<ref>رامیار، تاریخ قرآن، ۱۳۶۹ش، ص۴۱۷۔</ref> جبکہ بعض اس کام کی ذمہ پانچ ارکان پر مشتمل ایک گرہ کے ذمہ لگاتی ہے جبکہ بعض کے مطابق [[قریش]] اور [[انصار]] میں سے 12 افراد اس کام پر مأمور تھے۔<ref>رامیار، تاریخ قرآن، ۱۳۶۹ش، ص۴۱۹۔</ref> | مصحف عثمانی کی تدوین کا اصل ذمہ کون تھا اس حوالے سے اختلاف پایا جاتا ہے۔ بعض کے مطابق صرف [[زید بن ثابت]] کو اس کام کی ذمہ داری سونپی گئی تھی جبکہ بعض کے مطابق اس کے علاوہ سعید بن عاص بھی اس کے ساتھ اس کام میں شریک تھا اور بعض نے اس میں اُبَیّ کو بھی شامل کیا ہے،<ref>رامیار، تاریخ قرآن، ۱۳۶۹ش، ص۴۱۷۔</ref> جبکہ بعض اس کام کی ذمہ پانچ ارکان پر مشتمل ایک گرہ کے ذمہ لگاتی ہے جبکہ بعض کے مطابق [[قریش]] اور [[انصار]] میں سے 12 افراد اس کام پر مأمور تھے۔<ref>رامیار، تاریخ قرآن، ۱۳۶۹ش، ص۴۱۹۔</ref> | ||
بعض مورخین [[انس بن مالک|اَنَس بن مالک]] اور [[عمر بن خطاب|عمر بن خَطّاب]] کے آزاد کردہ غلام اَسلَم کی نقل کو سب سے زیادہ معتبر قرار دیتے ہیں۔<ref>نگاہ کنید بہ رامیار، تاریخ قرآن، ۱۳۶۹ش، ص۴۱۷۔</ref> اس نقل کے مطابق اس کام کی ذمہ داری ایک چار نفری گروہ کے ذمہ تھی جن میں زید بن ثابت، [[عبداللہ بن زبیر]]، سعید بن عاص اور عبدالرحمان بن حارث شامل تھے۔<ref>معرفت، التمہید، ۱۴۱۲ق، ج۱، ص۳۳۹؛ حجتی، پژوہشی در تاریخ قرآن کریم، ۱۳۶۸ش، ص۴۳۹و۴۴۰؛ رامیار، تاریخ قرآن، ۱۳۶۹ش، ص۴۱۷۔</ref> کتاب [[التمہید فی علوم القرآن]] کے مصنف [[محمد ہادی معرفت|آیت اللہ معرفت]] اس حوالے سے 12 افراد کی موجودگی سے متعلق نقل ہونے والی روایت کی علت بیان کرتے ہوئے لکھتے ہیں: جب مذکورہ چار افراد سے یہ کام انجام نہیں پاتے تو یہ لوگ [[عبداللہ بن عباس]] اور انس بن مالک وغیرہ کی مدد حاصل کرتے تھے۔<ref>معرفت، التمہید، ۱۴۱۲ق، ج۱، ص۳۳۹و۳۴۰۔</ref> | |||
<!-- | <!-- | ||
اس چار نفرزی گروہ کی سرپرستی زید بن ثابت کر رہے تھے۔<ref>حجتی، پژوہشی در تاریخ قرآن کریم، ۱۳۶۸ش، ص۴۴۰؛ معرفت، التمہید، ۱۴۱۲ق، ج۱، ص۳۳۹۔</ref> زید [[انصار]] اور [[عثمان بن عفان|عثمان]] کے معتمدنی اور [[بیتالمال]] کا مسئول بھی تھا۔<ref>رامیار، تاریخ قرآن، ۱۳۶۹ش، ص۴۱۸۔</ref> سہ تن دیگرِ گروہ، ہمہ از [[قریش]] و دامادہای عثمان بودند۔<ref>رامیار، تاریخ قرآن، ۱۳۶۹ش، ص۴۱۹۔</ref> [[عبداللہ بن مسعود]]، از [[صحابہ]] برجستہ [[پیامبر(ص)]] بہ شدت بہ انتخاب این افراد اعتراض داشت۔ او در انتقاد بہ ریاست زید بن ثابت بر گروہ میگفت: تدوین قرآن بہ دست کسی سپردہ شدہ است کہ زمانی کہ من اسلام آوردم، ہنوز بہ دنیا نیامدہ بود۔<ref>معرفت، التمہید، ۱۴۱۲ق، ج۱، ص۳۳۹۔</ref> | |||
زید بن ثابت | |||
| | ||
==شیوہ تدوین== | ==شیوہ تدوین== |