مندرجات کا رخ کریں

"ہادی عباسی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حجم میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ،  21 اکتوبر 2018ء
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>E.musavi
imported>E.musavi
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 5: سطر 5:
==سوانح حیات==
==سوانح حیات==


موسی بن مہدی بن منصور، جس کا لقب ہادی ہے، [[سفاح]]، [[منصور دوانیقی]] اور مہدی عباسی کے بنی عباس کا چوتھا [[خلیفہ]] تھا۔<ref> مسعودی، مروج الذهب، ۱۴۰۹ق، ج۳، ص۳۲۴ و ۵۰۱-۵۰۲. </ref> اس کا باپ مہدی عباسی اور ماں ایک کنیز تھی جس کا نام خیزران تھا۔<ref>مسعودی، مروج الذهب، ۱۴۰۹ق، ج۳، ص۳۲۴. </ref> [[محرم]] سن 169 ھ میں وہ 25 برس کی عمر [[خلافت]] تک پہچا۔<ref> ابن کثیر، البدایة و النهایة، بیروت، ج۱۰، ص۱۵۷. </ref> وہ دوسرے خلفا کی بنسبت سب سے کم عمری میں اس منصب پر پہچا۔<ref>طقوش، دولت عباسیان، ۱۳۸۰ش، ص۹۱. </ref>  
موسی بن مہدی بن منصور، جس کا لقب ہادی ہے، [[سفاح]]، [[منصور دوانیقی]] اور مہدی عباسی کے بنی عباس کا چوتھا [[خلیفہ]] تھا۔<ref> مسعودی، مروج الذهب، ۱۴۰۹ق، ج۳، ص۳۲۴ و ۵۰۱-۵۰۲. </ref> اس کا باپ مہدی عباسی اور ماں ایک کنیز تھی جس کا نام خیزران تھا۔<ref>مسعودی، مروج الذہب، ۱۴۰۹ق، ج۳، ص۳۲۴. </ref> [[محرم]] سن 169 ھ میں وہ 25 برس کی عمر [[خلافت]] تک پہچا۔<ref> ابن کثیر، البدایہ و النہایہ، بیروت، ج۱۰، ص۱۵۷. </ref> وہ دوسرے خلفا کی بنسبت سب سے کم عمری میں اس منصب پر پہچا۔<ref>طقوش، دولت عباسیان، ۱۳۸۰ش، ص۹۱. </ref>  


اس کا باپ مہدی عباسی اس کی تربیت پر خاص دیتا تھا<ref>ابن کثیر، البدایة و النهایة، بیروت، ج۱۰، ص۱۵۹. </ref> یہاں تک کہ 16 سال کی عمر میں وہ ولی عہد اول منتخب ہوا اور فوج کا کمانڈر مقرر کیا گیا۔<ref> خضری، تاریخ خلافت عباسی، ۱۳۸۳ش، ص۵۱. </ref> مہدی عباسی آخر عمر میں چاہتا تھا کہ وہ ہادی کی جگہ اپنے دوسرے بیٹے ہارون کو ولی عہد بنائے لیکن ایسا کرنے سے پہلے ہی اس کی موت واقع ہو جاتی ہے۔<ref>طقوش، دولت عباسیان، ۱۳۸۰ش، ص۹۴. </ref>  
اس کا باپ مہدی عباسی اس کی تربیت پر خاص دیتا تھا<ref>ابن کثیر، البدایہ و النہایہ، بیروت، ج۱۰، ص۱۵۹. </ref> یہاں تک کہ 16 سال کی عمر میں وہ ولی عہد اول منتخب ہوا اور فوج کا کمانڈر مقرر کیا گیا۔<ref> خضری، تاریخ خلافت عباسی، ۱۳۸۳ش، ص۵۱. </ref> مہدی عباسی آخر عمر میں چاہتا تھا کہ وہ ہادی کی جگہ اپنے دوسرے بیٹے ہارون کو ولی عہد بنائے لیکن ایسا کرنے سے پہلے ہی اس کی موت واقع ہو جاتی ہے۔<ref>طقوش، دولت عباسیان، ۱۳۸۰ش، ص۹۴. </ref>  


ہادی عباسی اپنے باپ مہدی عباسی کی موت کے وقت جرجان میں تھا<ref>دینوری، اخبار الطوال، ۱۳۶۸ش، ص۳۸۶؛ ابن کثیر، البدایہ و النہایہ، بیروت، ج۱۰، ص۱۵۷؛ ابن اعثم، الفتوح، ۱۴۱۱ق، ج۸، ص۳۷۱؛ ابن قتیبه، المعارف، ۱۹۹۲م، ص۳۸۰. </ref> اور اہل طبرستان سے جنگ کر رہا تھا۔<ref>طبری، تاریخ الأمم و الملوک، ۱۳۸۷ق، ج۸، ص۱۸۷؛ ابن اثیر، الکامل، ۱۹۶۵م، ج۶، ص۸۷؛ ابن جوزی، المنتظم، ۱۴۱۲ق، ج۸، ص۳۰۵؛ ابن خلدون، تاریخ ابن خلدون، ۱۴۰۸ق، ج۳، ص۲۶۸. </ref> اس کے بھائی ہارون نے اسی دن اس کے ہاتھ پر بیعت کی<ref> ابن جوزی، المنتظم، ۱۴۱۲ق، ج۸، ص۳۰۵. </ref> اور عباسی خاندان کے بزرگوں اور فوج کے سرداروں سے اس کے لئے [[بیعت]] حاصل کی۔ <ref>یعقوبی، تاریخ یعقوبی، بیروت، ج۲، ص۴۰۴؛ مسعودی، مروج الذهب، ۱۴۰۹ق، ج۳، ص۳۲۴. </ref>
ہادی عباسی اپنے باپ مہدی عباسی کی موت کے وقت جرجان میں تھا<ref>دینوری، اخبار الطوال، ۱۳۶۸ش، ص۳۸۶؛ ابن کثیر، البدایہ و النہایہ، بیروت، ج۱۰، ص۱۵۷؛ ابن اعثم، الفتوح، ۱۴۱۱ق، ج۸، ص۳۷۱؛ ابن قتیبه، المعارف، ۱۹۹۲م، ص۳۸۰. </ref> اور اہل طبرستان سے جنگ کر رہا تھا۔<ref>طبری، تاریخ الأمم و الملوک، ۱۳۸۷ق، ج۸، ص۱۸۷؛ ابن اثیر، الکامل، ۱۹۶۵م، ج۶، ص۸۷؛ ابن جوزی، المنتظم، ۱۴۱۲ق، ج۸، ص۳۰۵؛ ابن خلدون، تاریخ ابن خلدون، ۱۴۰۸ق، ج۳، ص۲۶۸. </ref> اس کے بھائی ہارون نے اسی دن اس کے ہاتھ پر بیعت کی<ref> ابن جوزی، المنتظم، ۱۴۱۲ق، ج۸، ص۳۰۵. </ref> اور عباسی خاندان کے بزرگوں اور فوج کے سرداروں سے اس کے لئے [[بیعت]] حاصل کی۔ <ref>یعقوبی، تاریخ یعقوبی، بیروت، ج۲، ص۴۰۴؛ مسعودی، مروج الذہب، ۱۴۰۹ق، ج۳، ص۳۲۴. </ref>


ہادی چاہتا تھا کہ وہ ہارون کی جگہ اپنے سات سالہ کمسن بیٹے<ref>ابن حزم، جمہرة أنساب العرب، ۱۴۰۳ق، ص۲۳. </ref> جعفر کو اپنا ولی عہد مقرر کرے<ref>مسعودی، مروج الذهب، ۱۴۰۹ق، ج۳، ص۳۳۳؛ ابن کثیر، البدایہ و النہایہ، بیروت، ج۱۰، ص۱۵۸؛ ابن مسکویه، تجارب الأمم، ۱۳۷۹ش، ج۳، ص۴۹۰. </ref> اور اس سلسلہ میں اس نے بہت کوشش کی۔<ref>ابن اثیر، الکامل، ۱۹۶۵م، ج۶، ص۹۶. </ref> اس نے ہارون کو قانع کرنا چاہا تا کہ وہ خود ولایت عہدی سے کنارہ کشی اختیار کر لے۔ لیکن ہارون نے اس بات سے بچنے کے لئے راہ فرار اختیار کی اور جب تک اس کا بھائی زندہ رہا اس نے دار الحکومت کا رخ نہیں کیا۔<ref>طقوش، دولت عباسیان، ۱۳۸۰ش، ص۹۴. </ref>  
ہادی چاہتا تھا کہ وہ ہارون کی جگہ اپنے سات سالہ کمسن بیٹے<ref>ابن حزم، جمہرة أنساب العرب، ۱۴۰۳ق، ص۲۳. </ref> جعفر کو اپنا ولی عہد مقرر کرے<ref>مسعودی، مروج الذهب، ۱۴۰۹ق، ج۳، ص۳۳۳؛ ابن کثیر، البدایہ و النہایہ، بیروت، ج۱۰، ص۱۵۸؛ ابن مسکویہ، تجارب الأمم، ۱۳۷۹ش، ج۳، ص۴۹۰. </ref> اور اس سلسلہ میں اس نے بہت کوشش کی۔<ref>ابن اثیر، الکامل، ۱۹۶۵م، ج۶، ص۹۶. </ref> اس نے ہارون کو قانع کرنا چاہا تا کہ وہ خود ولایت عہدی سے کنارہ کشی اختیار کر لے۔ لیکن ہارون نے اس بات سے بچنے کے لئے راہ فرار اختیار کی اور جب تک اس کا بھائی زندہ رہا اس نے دار الحکومت کا رخ نہیں کیا۔<ref>طقوش، دولت عباسیان، ۱۳۸۰ش، ص۹۴. </ref>  


ہادی جسمانی اعتبار سے قوی تھا۔<ref> مسعودی، التنبیه والإشراف، قاهره، ص۲۹۷. </ref> وہ شجاع اور امور حکومت میں ماہر ہونے کے ساتھ ساتھ سخی مشہور ہے۔ حالانکہ وہ ان سب کے باوجود ایک سخت گیر، جسور اور متعصب انسان شمار کیا جاتا ہے۔<ref>طقوش، دولت عباسیان، ۱۳۸۰ش، ص۹۱. </ref> اپنے ہونٹوں میں نقص کی وجہ سے وہ موسی اطبق بھی مشہور تھا۔<ref> ابن العمرانی، الإنباء، ۱۴۲۱ق، ص۷۳؛ ابن اثیر، الکامل، ۱۹۶۵م، ج۶، ص۱۰۱. </ref> وہ عربی ادب اور تاریخ کا شوقین اور موسیقی کا دلدادہ تھا۔ <ref>طقوش، دولت عباسیان، ۱۳۸۰ش، ص۹۲. </ref>
ہادی جسمانی اعتبار سے قوی تھا۔<ref> مسعودی، التنبیه والإشراف، قاہره، ص۲۹۷. </ref> وہ شجاع اور امور حکومت میں ماہر ہونے کے ساتھ ساتھ سخی مشہور ہے۔ حالانکہ وہ ان سب کے باوجود ایک سخت گیر، جسور اور متعصب انسان شمار کیا جاتا ہے۔<ref>طقوش، دولت عباسیان، ۱۳۸۰ش، ص۹۱. </ref> اپنے ہونٹوں میں نقص کی وجہ سے وہ موسی اطبق بھی مشہور تھا۔<ref> ابن العمرانی، الإنباء، ۱۴۲۱ق، ص۷۳؛ ابن اثیر، الکامل، ۱۹۶۵م، ج۶، ص۱۰۱. </ref> وہ عربی ادب اور تاریخ کا شوقین اور موسیقی کا دلدادہ تھا۔ <ref>طقوش، دولت عباسیان، ۱۳۸۰ش، ص۹۲. </ref>


===موت ===
===موت ===


اس نے تقریبا 14 ماہ حکومت کی اور سن 170 ھ میں بغداد<ref>ابن اعثم، الفتوح، ۱۴۱۱ق، ج۸، ص۳۷۲. </ref> میں <ref>مسعودی، التنبیه والإشراف، قاهره، ص۲۹۷. </ref>25 یا 26 برس کی عمر میں وفات پائی۔<ref>یعقوبی، تاریخ یعقوبی، بیروت، ج۲، ص۴۰۶؛ ابن اثیر، الکامل، ۱۹۶۵م، ج۶، ص۱۰۱. </ref> بعض کے مطابق اس کی موت کا سبب بیماری تھی اور بعض کے مطابق اسے اس کی ماں کے حکم سے نیند کی حالت میں قتل کیا گیا۔<ref>ابن مسکویہ، تجارب الأمم، ۱۳۷۹ش، ج۳، ص۴۸۸؛ ابن عماد حنبلی، شذرات الذہب، ۱۴۰۶ق، ج۲، ص۳۱۴. </ref> اس کے بھائی ہارون نے اس کی [[نماز جنازہ]] پڑھائی اور بغداد کے عیسی آباد علاقہ میں اسے دفن کیا گیا۔<ref>طبری،تاریخ الأمم و الملوک، ۱۳۸۷ق، ج۸، ص۲۰۵؛ یعقوبی، تاریخ یعقوبی، بیروت، ج۲، ص۴۰۶؛ دینوری، اخبار الطوال، ۱۳۶۸ش، ص۳۸۶. </ref>
اس نے تقریبا 14 ماہ حکومت کی اور سن 170 ھ میں بغداد<ref>ابن اعثم، الفتوح، ۱۴۱۱ق، ج۸، ص۳۷۲. </ref> میں <ref>مسعودی، التنبیہ والإشراف، قاہره، ص۲۹۷. </ref>25 یا 26 برس کی عمر میں وفات پائی۔<ref>یعقوبی، تاریخ یعقوبی، بیروت، ج۲، ص۴۰۶؛ ابن اثیر، الکامل، ۱۹۶۵م، ج۶، ص۱۰۱. </ref> بعض کے مطابق اس کی موت کا سبب بیماری تھی اور بعض کے مطابق اسے اس کی ماں کے حکم سے نیند کی حالت میں قتل کیا گیا۔<ref>ابن مسکویہ، تجارب الأمم، ۱۳۷۹ش، ج۳، ص۴۸۸؛ ابن عماد حنبلی، شذرات الذہب، ۱۴۰۶ق، ج۲، ص۳۱۴. </ref> اس کے بھائی ہارون نے اس کی [[نماز جنازہ]] پڑھائی اور بغداد کے عیسی آباد علاقہ میں اسے دفن کیا گیا۔<ref>طبری،تاریخ الأمم و الملوک، ۱۳۸۷ق، ج۸، ص۲۰۵؛ یعقوبی، تاریخ یعقوبی، بیروت، ج۲، ص۴۰۶؛ دینوری، اخبار الطوال، ۱۳۶۸ش، ص۳۸۶. </ref>


==علویوں سے سلوک==
==علویوں سے سلوک==


تاریخی منابع کے مطابق وہ [[شیعوں]] پر سختی کرتا تھا اور ان کے ساتھ بے رحمی سے پیش آتا تھا۔ اس نے وہ تمام وظیفے جو مہدی عباسی کے زمانے میں شیعوں کو ملتے تھے، قطع کر دیئے۔<ref> اصفهانی، الاغانی، ۱۹۹۴م، ج۵، ص۶. </ref> [[ابو الفرج اصفہانی]] نے ان باتوں کا سبب اس خوف کو قرار دیا ہے جو اسے شیعوں اور علویوں کے قیام سے تھا۔<ref> اصفهانی، الاغانی، ۱۹۹۴م، ج۵، ص۶. </ref> اسی طرح سے اس نے اپنے تمام گورنروں کو حکم دیا کہ وہ شیعوں کے حرکات و سکنات کو زیر نظر رکھیں اور ان کے درمیان اپنے جاسوس چھوڑیں۔<ref>طقوش، دولت عباسیان، ۱۳۸۰ش، ص۹۲. </ref> اس کے زمانے میں تمام علویوں کو اس بات پر مجبور کیا گیا کہ وہ روزانہ شب میں دار الامارہ میں حاضر ہو کر اپنی حاضری ثبت کرائیں۔<ref>حسین، تاریخ سیاسی غیبت امام دوازدهم، ۱۳۸۳ش، ص۶۷. </ref>  
تاریخی منابع کے مطابق وہ [[شیعوں]] پر سختی کرتا تھا اور ان کے ساتھ بے رحمی سے پیش آتا تھا۔ اس نے وہ تمام وظیفے جو مہدی عباسی کے زمانے میں شیعوں کو ملتے تھے، قطع کر دیئے۔<ref> اصفہانی، الاغانی، ۱۹۹۴م، ج۵، ص۶. </ref> [[ابو الفرج اصفہانی]] نے ان باتوں کا سبب اس خوف کو قرار دیا ہے جو اسے شیعوں اور علویوں کے قیام سے تھا۔<ref> اصفہانی، الاغانی، ۱۹۹۴م، ج۵، ص۶. </ref> اسی طرح سے اس نے اپنے تمام گورنروں کو حکم دیا کہ وہ شیعوں کے حرکات و سکنات کو زیر نظر رکھیں اور ان کے درمیان اپنے جاسوس چھوڑیں۔<ref>طقوش، دولت عباسیان، ۱۳۸۰ش، ص۹۲. </ref> اس کے زمانے میں تمام علویوں کو اس بات پر مجبور کیا گیا کہ وہ روزانہ شب میں دار الامارہ میں حاضر ہو کر اپنی حاضری ثبت کرائیں۔<ref>حسین، تاریخ سیاسی غیبت امام دوازدهم، ۱۳۸۳ش، ص۶۷. </ref>  


===قیام فخ کی سرکوبی===
===قیام فخ کی سرکوبی===
گمنام صارف