مندرجات کا رخ کریں

"ہادی عباسی" کے نسخوں کے درمیان فرق

1,052 بائٹ کا اضافہ ،  21 اکتوبر 2018ء
imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 27: سطر 27:
مفصل مضمون: [[قیام شہید فخ]]
مفصل مضمون: [[قیام شہید فخ]]


ہادی عباسی کی سختیوں نے [[حجاز]] میں شیعوں پر حلقہ تنگ کر دیا، یہاں تک کہ ان حالات سے نجات پانے کے لئے انہوں نے [[امام علی (ع)]] کی اولاد میں سے ایک علوی بزرگ حسین بن علی بن حسن کے پاس حاضر ہوئے اور انہیں قیام کے لئے تشویق کیا۔ حالانکہ بعض کا ماننا ہے کہ [[حسین بن علی]] جو [[صاحب فخ]] کے نام سے مشہور ہیں، وہ بھی مدتوں سے یہی چاہتے تھے اور یہ مانتے تھے کہ حکومت علویوں کا حق ہے۔ ہادی عباسی کے ظلم و ستم نے ان کے لئے یہ راہ ہموار کر دی۔
ہادی عباسی کی سختیوں نے [[حجاز]] میں شیعوں پر حلقہ تنگ کر دیا، یہاں تک کہ ان حالات سے نجات پانے کے لئے انہوں نے [[امام علی (ع)]] کی اولاد میں سے ایک علوی بزرگ حسین بن علی بن حسن کے پاس حاضر ہوئے اور انہیں قیام کے لئے تشویق کیا۔<ref> یعقوبی، تاریخ یعقوبی، بیروت، ج۲، ص۴۰۴. </ref> حالانکہ بعض کا ماننا ہے کہ [[حسین بن علی]] جو [[صاحب فخ]] کے نام سے مشہور ہیں، وہ بھی مدتوں سے یہی چاہتے تھے اور یہ مانتے تھے کہ حکومت علویوں کا حق ہے۔ ہادی عباسی کے ظلم و ستم نے ان کے لئے یہ راہ ہموار کر دی۔<ref>اصفہانی، مقاتل الطالبیین، بیروت، ص۳۷۲. </ref>


انہوں نے قیام کے لئے زمینہ فراہم ہونے کے ساتھ سن 169 ھ میں اپنی تحریک کا آغاز کیا۔ ابتدا میں انہوں نے [[مدینہ]] کو فتح کیا اور تمام قیدیوں کو آزاد کر دیا اور بنی عباس کی حکومت کے کارندوں کو قید میں ڈال دیا۔ انہوں نے [[مسجد نبوی]] کو اپنی حکومت کا مرکز قرار دیا۔ اس کے بعد انہوں نے [[مکہ]] کی سمت حرکت کی اور مکہ سے 6 میل کے فاصلہ پر فخ نامی درہ میں پڑاو ڈالا۔
انہوں نے قیام کے لئے زمینہ فراہم ہونے کے ساتھ سن 169 ھ میں اپنی تحریک کا آغاز کیا۔<ref>ابن کثیر، البدایہ والنہایہ، بیروت، ج۱۰، ص۱۵۷. </ref> ابتدا میں انہوں نے [[مدینہ]] کو فتح کیا اور تمام قیدیوں کو آزاد کر دیا<ref> ابن الطقطقی، الفخری، ۱۴۱۸ق، ص۱۸۹. </ref> اور بنی عباس کی حکومت کے کارندوں کو قید میں ڈال دیا۔<ref>خضری، تاریخ خلافت عباسی، ۱۳۸۳ش، ص۵۲. </ref> انہوں نے [[مسجد نبوی]] کو اپنی حکومت کا مرکز قرار دیا۔ اس کے بعد انہوں نے [[مکہ]] کی سمت حرکت کی اور مکہ سے 6 میل کے فاصلہ پر فخ نامی درہ میں پڑاو ڈالا۔<ref> ابن الطقطقی، الفخری، ۱۴۱۸ق، ص۱۹۰. </ref>


اسی وقت عباسی فوج عیسی بن موسی کی سر کردگی میں فخ کے مقام پر پہچی اور جنگ کے بعد حسین اور ان کے ساتھی شکست کے بعد قتل کر دیئے گئے۔ یہ واقعہ تاریخ میں واقعہ فخ کے نام سے مشہور ہو گیا اور حسین بن علی بن حسن [[شہید فخ]] یا [[صاحب فخ]] کے عنوان سے مشہور ہو گئے۔ ایک [[روایت]] کی مطابق جس کی نسبت [[امام علی رضا (ع)]] کی طرف دی گئی ہے، یہ واقعہ، [[واقعہ کربلا]] کے بعد علویوں کے لئے دردناک ترین واقعہ تھا اور اس کے سلسلہ میں بہت سے مرثیے نظم کئے گئے ہیں۔
اسی وقت عباسی فوج عیسی بن موسی کی سر کردگی میں فخ کے مقام پر پہچی<ref> مقدسی، البدء و التاریخ، بیروت، ج۶، ص۹۹. </ref> اور جنگ کے بعد حسین اور ان کے ساتھی شکست کے بعد قتل کر دیئے گئے۔<ref> طبری، تاریخ الأمم و الملوک، ۱۳۸۷ق، ج۸، ص۱۹۲-۲۰۴؛ مسعودی، مروج الذہب، ۱۴۰۹ق، ج۳، ص۳۲۶-۳۲۷؛ اصفہانی، مقاتل الطالبیین، بیروت، ص۳۶۴-۳۸۵. </ref> یہ واقعہ تاریخ میں واقعہ فخ کے نام سے مشہور ہو گیا اور حسین بن علی بن حسن [[شہید فخ]] یا [[صاحب فخ]] کے عنوان سے مشہور ہو گئے۔<ref> طقوش، دولت عباسیان، ۱۳۸۰ش، ص۹۳. </ref> ایک [[روایت]] کی مطابق جس کی نسبت [[امام علی رضا (ع)]] کی طرف دی گئی ہے، یہ واقعہ، [[واقعہ کربلا]] کے بعد علویوں کے لئے دردناک ترین واقعہ تھا<ref> ابن عنبہ، عمدة الطالب، ۱۴۱۷ق، ص۱۶۴. </ref> اور اس کے سلسلہ میں بہت سے مرثیے نظم کئے گئے ہیں۔<ref> مسعودی، مروج الذہب، ۱۴۰۹ق، ج۳، ص۳۳۷. </ref>


===امام موسی کاظم (ع) سے سلوک===
===امام موسی کاظم (ع) سے سلوک===
گمنام صارف