مندرجات کا رخ کریں

"صہیب بن سنان" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
imported>Abbasi
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Abbasi
سطر 34: سطر 34:
*[[سیرہ ابن اسحاق (کتاب)|ابن اسحاق]] کے مطابق: صہیب بن سنان بن مالك بن عبد عمرو بن عقیل بن عامر بن جندلۃ بن جذیمۃ بن كعب بن سعد<ref> اسدالغابہ، ج۲، ص۴۱۸</ref>
*[[سیرہ ابن اسحاق (کتاب)|ابن اسحاق]] کے مطابق: صہیب بن سنان بن مالك بن عبد عمرو بن عقیل بن عامر بن جندلۃ بن جذیمۃ بن كعب بن سعد<ref> اسدالغابہ، ج۲، ص۴۱۸</ref>


صہیب بن سنان،  قبیلہ نمر بن قاسط تھا۔<ref> استیعاب، ج۲، ص۷۲۶</ref> یہ لوگ اہل [[عراق]] تھے جو کنار [[دجلہ]] کے کنارے  [[موصل]] کے نزدیک آباد تھے۔ اس کا باپ اور چچا کسری کی طرف سے أبلّہ کی سرزمین پر سپہ سالاروں میں سے تھے۔ روم و ایران کی جنگوں میں صہیب رومیوں کے ہاتھوں اسیر  ہوا۔ اسے روم لے گئے وہیں بڑا ہوا،اسی مناسبت سے اسی صہیب رومی کہتے۔<ref> الاصابہ، ج۳، ص۳۶۴؛ اسدالغابہ، ج۲، ص۴۱۸</ref> نیز اسی وجہ سے زبان میں لکنت تھی۔ قبیلہ کلب  کے افراد نے اسے غلاموں کے ساتھ روم سے خریداری کیا اور  [[مکہ]] میں عبداللہ جدعان کے ہاتھوں فروخت کر دیا، عبداللہ نے اسے آزاد کر دیا۔<ref> استیعاب، ج۲، ص۷۲۶؛ اسدالغابہ، ج۲، ص۴۱۸</ref>  تاریخی مصادر میں اسے  غلام عبداللہ بن جزعان کے نام سے بھی یاد کیا گیا ہے۔ پیامبر نے  ابو یحیی نام رکھا۔<ref>اسدالغابہ، ج۲، ص۴۱۹</ref>
صہیب بن سنان،  قبیلہ نمر بن قاسط سے تھا۔<ref> استیعاب، ج۲، ص۷۲۶</ref> یہ لوگ اہل [[عراق]] تھے جو کنار [[دجلہ]] کے کنارے  [[موصل]] کے نزدیک آباد تھے۔ اس کا باپ اور چچا کسری کی طرف سے أبلّہ کی سرزمین پر سپہ سالاروں میں سے تھے۔ روم و ایران کی جنگوں میں صہیب رومیوں کے ہاتھوں اسیر  ہوا۔ اسے روم لے گئے وہیں بڑا ہوا،اسی مناسبت سے اسی صہیب رومی کہتے۔<ref> الاصابہ، ج۳، ص۳۶۴؛ اسدالغابہ، ج۲، ص۴۱۸</ref> نیز اسی وجہ سے زبان میں لکنت تھی۔ قبیلہ کلب  کے افراد نے اسے غلاموں کے ساتھ روم سے خریداری کیا اور  [[مکہ]] میں عبداللہ جدعان کے ہاتھوں فروخت کر دیا، عبداللہ نے اسے آزاد کر دیا۔<ref> استیعاب، ج۲، ص۷۲۶؛ اسدالغابہ، ج۲، ص۴۱۸</ref>  تاریخی مصادر میں اسے  غلام عبداللہ بن جزعان کے نام سے بھی یاد کیا گیا ہے۔ پیامبر نے  ابو یحیی نام رکھا۔<ref>اسدالغابہ، ج۲، ص۴۱۹</ref>


==دوران پیامبر==
==دوران پیامبر==
گمنام صارف