مندرجات کا رخ کریں

"مسجد نبوی" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 64: سطر 64:
مسجد نبوی صدر اسلام میں نہ صرف مسلمانوں کی عبادتگاہ تھی بلکہ یہ مسجد سیاسی اور سماجی حوالے سے بھی مسلمانوں کے جمع ہونے کی جگہ تھی۔ صدر اسلام کے بہت سارے اہم فیصلے اسی مسجد میں انجام پائے ہیں۔ مختصر یہ کہ یہ مسجد سیاسی اور سماجی حتی نظامی حوالے سے بھی اس وقت کے اسلامی حکومت کا مرکز سمجھا جاتا تھا۔<ref>پورحسین، «قانون‌مندی در حکومت نبوی»، ص۱۵۳.</ref>
مسجد نبوی صدر اسلام میں نہ صرف مسلمانوں کی عبادتگاہ تھی بلکہ یہ مسجد سیاسی اور سماجی حوالے سے بھی مسلمانوں کے جمع ہونے کی جگہ تھی۔ صدر اسلام کے بہت سارے اہم فیصلے اسی مسجد میں انجام پائے ہیں۔ مختصر یہ کہ یہ مسجد سیاسی اور سماجی حتی نظامی حوالے سے بھی اس وقت کے اسلامی حکومت کا مرکز سمجھا جاتا تھا۔<ref>پورحسین، «قانون‌مندی در حکومت نبوی»، ص۱۵۳.</ref>


==آداب و احکام==<!--
==آداب و احکام==
[[مستحب]] است هنگام ورود به مسجد، کنار در مسجد توقف کرد و [[اذن دخول]] را خواند. سپس با پای راست از [[باب الجبرئیل|درِ جبرئیل]] وارد شد و صد مرتبه ذکر [[تکبیر|الله اکبر]] را تکرار کرد. بعد از آن دو رکعت [[نماز تحیت مسجد]] را بجا آورد.<ref>قمی، مفاتیح الجنان، باب کیفیت زیارت حضرت رسول(ص) در مدینه.</ref>
اسلامی تعلیمات میں مسجد نبوی کی اہمیت کو مد نظر رکھتے ہوئے اس کے کچھ احکام بھی بیان ہوئی ہیں مثلا مسجد میں داخل ہونے سے پہلے دروازے کے نزدیک کھڑے ہو کر [[اذن دخول]] پڑھنا [[مستحب]] ہے۔ اس کے بعد داخل ہوتے وقت دائیں پاؤں کو پہلے اندر رکھیں اور [[باب الجبرئیل]] سے داخل ہو اور سور مرتبہ [[تکبیر|الله اکبر]] پڑھا جائے۔ اس کے بعد جب مسجد میں پہنچ جائے تو دو رکعت [[نماز تحیت مسجد]] پڑھی جائے۔<ref>قمی، مفاتیح الجنان، باب کیفیت زیارت حضرت رسول(ص) در مدینہ.</ref>


همچنین برخی احکام فقهی مسجد النبی عبارتند از:
اس کے علاوہ مسجد نبوی کے بعض احکام درج ذیل ہیں:
*مسجد النبی از [[اماکن تخییر]] است. [[مسافر]] مخیّر است که در مسجد النبی نمازش را کامل یا [[نماز شکسته|شکسته]] بخواند.<ref>یزدی، العروة الوثقی، ۱۴۰۹ق، ج۲، ص۱۶۴.</ref>
*مسجد نبوی [[اماکن تخییر]] میں سے ہے؛ یعنی [[مسافر]] کو اختیار ہے ان مقامات پر نماز کامل پڑھیں یا [[نماز قصر|قصر]]۔<ref>یزدی، العروۃ الوثقی، ۱۴۰۹ق، ج۲، ص۱۶۴.</ref>
*ورود [[جنب]]، [[عادت ماهیانه|حائض]] و [[نفاس|نُفَساء]] به مسجد النبی [[حرام]] است، اگر چه از یک در وارد و از در دیگر خارج شوند.<ref>یزدی، العروة الوثقی، ۱۴۰۹ق، ج۱، ص ۲۸۵.</ref>
*[[جنب|مجنب]]، [[حیض|حائض]] اور [[نفاس|نُفَساء]] کا داخل ہونا [[حرام]] ہے اگر چہ ایک دروازے سے داخل ہو کر دوسرے سے خارج ہو پھر بھی حرام ہے۔<ref>یزدی، العروۃ الوثقی، ۱۴۰۹ق، ج۱، ص ۲۸۵.</ref>


== اماکن و اجزاء مسجد ==
== اماکن و اجزاء ==
===حجره و مرقد پیامبر(ص) ===
===حجرہ پیغمبر اور مرقد پیغمبرؐ ===
[[پرونده:نقشه هوایی مسجد النبی.jpg|بندانگشتی|350px|نقشه هوایی مسجد النبی.]]
[[ملف:نقشه هوایی مسجد النبی.jpg|تصغیر|350px|مسجد نبوی کا فضائی نقشہ]]<!--
حجره و مرقد پیامبر در بناهای اولیه خارج از مسجد بود اما بعد به مسجد ملحق شد و دیوار پنج ضلعی گرد آن کشیده شد. گفته‌اند که انتخاب پنج ضلعی از آن روی بود که شبیه [[کعبه]] نباشد.<ref>جعفریان، آثار اسلامی مکه و مدینه، ۱۳۸۷ش، ص۲۱۷-۲۱۸.</ref> در سال ۵۵۷ق، در زیر زمین اطراف مرقد، به دلیل احتمال نفوذ صلیبی‌ها، سُرب ریخته شد تا مانع از دسترسی آنان به قبر پیامبر شود. پس از آن در سال ۶۶۸ق و ۶۹۴ق توسط برخی از سلاطین مقصوره‌های چوبی برای حجره ساخته شد.<ref>جعفریان، آثار اسلامی مکه و مدینه، ۱۳۸۷ش، ص۲۱۸.</ref>
حجره و مرقد پیامبر در بناهای اولیه خارج از مسجد بود اما بعد به مسجد ملحق شد و دیوار پنج ضلعی گرد آن کشیده شد. گفته‌اند که انتخاب پنج ضلعی از آن روی بود که شبیه [[کعبه]] نباشد.<ref>جعفریان، آثار اسلامی مکه و مدینه، ۱۳۸۷ش، ص۲۱۷-۲۱۸.</ref> در سال ۵۵۷ق، در زیر زمین اطراف مرقد، به دلیل احتمال نفوذ صلیبی‌ها، سُرب ریخته شد تا مانع از دسترسی آنان به قبر پیامبر شود. پس از آن در سال ۶۶۸ق و ۶۹۴ق توسط برخی از سلاطین مقصوره‌های چوبی برای حجره ساخته شد.<ref>جعفریان، آثار اسلامی مکه و مدینه، ۱۳۸۷ش، ص۲۱۸.</ref>


confirmed، templateeditor
8,265

ترامیم