مندرجات کا رخ کریں

"مسجد نبوی" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
سطر 55: سطر 55:
==اہمیت اور مقام و منزلت==
==اہمیت اور مقام و منزلت==
===دینی اور مذہبی اعتار سے===
===دینی اور مذہبی اعتار سے===
[[ملف:نام امامان شیعه بر دیوار مسجد النبی.jpg|تصغیر|350px|مسجد نبوی کی دیوار پر شیعہ [[ائمہ معصومین]] کا نام]]<!--
[[ملف:نام امامان شیعه بر دیوار مسجد النبی.jpg|تصغیر|350px|مسجد نبوی کی دیوار پر شیعہ [[ائمہ معصومین]] کا نام]]
[[مسجد الحرام]] کے بعد مسجد نبوی مسلمانوں کے یہاں سب سے مقدس مقام ہے جس کے مخصوص احکام بھی ہیں۔ وجود برخی اماکن در این مسجد و نیز در پیرامون آن، اهمیت مضاعفی به آن بخشیده است. مقبره و خانه پیامبر(ص) در این مسجد و همچنین وجود [[قبرستان بقیع]] که مدفن بزرگان صدر اسلام است، از آن جمله است.<ref>رک: جعفریان، آثار اسلامی مکه و مدینه، ۱۳۸۷ش، ص۲۳۹.</ref> مسلمانان پیش یا پس از ادای فریضه [[حج]]، غالباً به [[زیارت]] این مسجد می‌روند و زیارت این مسجد را در کمال معنوی سفر حج خود موثر می‌شمارند.<ref>رک: امینی، الغدیر، ۱۴۱۶ق، ج۵، ص۱۶۵-۱۶۹.</ref> مسجد النبی جایگاه ویژه‌ای نیز نزد شیعیان دارد. برخی از وجوه اهمیت این مسجد نزد شیعیان عبارت است از:
مسجد نبوی [[مسجد الحرام]] کے بعد مسلمانوں کے یہاں سب سے مقدس مقام ہے جس کے مخصوص احکام بھی ہیں۔ اس مسجد میں کے اندر اور اس کے اطراف میں موجود مختلف مقامات نے اس کی اہمیت میں دو چنداں اضافہ کیا ہے جن میں پیغمبر اکرمؐ کا روضہ مبارکہ اور آپ کا دولت سرا نیز [[قبرستان بقیع]] جس میں صدر اسلام کی اہم شخصیات مدفون ہیں، شامل ہیں۔<ref> جعفریان، آثار اسلامی مکہ و مدینہ، ۱۳۸۷ش، ص۲۳۹.</ref> حجاج کرام حج کی ادائیگی سے پہلے یا بعد میں مسجد نبوی کی [[زیارت]] کیلئے مدینہ جانے کو اپنی اس معنوی سفر کو پایہ تکمیل تک پہچنے کا سبب سمجھتے ہیں۔<ref> امینی، الغدیر، ۱۴۱۶ق، ج۵، ص۱۶۵-۱۶۹.</ref> مسجد نبوی شیعوں کے یہاں مختلف حوالے سے خاص اہمیت کا حامل ہے جن میں سے بعض کا ذکر کیا جاتا ہے:
*ماجرای [[سد الابواب]] که در آن پیامبر از طرف خداوند مأمور شد همه درهایی که به داخل مسجد باز می‌شد به جز در خانه [[امام علی علیه السلام|حضرت علی(ع)]] را ببندد.{{مدرک}}
*[[سد الابواب]] کا واقعہ جس میں پیغمبر اکرمؐ کو خدا کی طرف سے حکم ملا کہ حضرت علیؑ اور حضرت فاطمہ(س) کے دولت سرا کے علاوہ مسجد نبوی میں کھلنے والے تمام دروازوں کو بند کرایا جائے۔{{حوالہ درکار}}
*احتمال دفن [[حضرت فاطمه(س)]] درون مسجدالنبی بین قبر و منبر حضرت رسول(ص).<ref>صدوق، من لایحضره الفقیه، ۱۴۱۳ق، ج۲، ص۵۷۲.</ref>
*ایک قول کی بنا پر [[حضرت فاطمہ(س)]] مسجد نبوی میں قبر پیغمبر اور ممبر کے درمیان دفن ہیں۔<ref>صدوق، من لایحضرہ الفقیہ، ۱۴۱۳ق، ج۲، ص۵۷۲.</ref>
*وجود [[بقیع]] در کنار مسجد و مقبره [[ائمه بقیع]] در این قبرستان.<ref>رک: جعفریان، آثار اسلامی مکه و مدینه، ۱۳۸۷ش، ص۲۳۹.</ref>
*[[قبرستان بقیع]] کا اس کے قریب واقع ہونا جہاں [[ائمہ معصومین]] میں سے چار [[ائمہ بقیع|ائمہ]] دفن ہیں۔<ref>جعفریان، آثار اسلامی مکہ و مدینہ، ۱۳۸۷ش، ص۲۳۹.</ref>


===سیاسی اور سماجی اعتبار سے===
===سیاسی اور سماجی اعتبار سے===<!--
مسجد النبی افزون بر جای عبادت مسلمانان صدر اسلام، جایی برای گردهمایی و جماعت بود و در انسجام و اتحاد مسلمانان نقش مهمی را ایفا می‌کرد. در این مسجد تصمیم‌گیری‌های مهم سیاسی انجام گرفت و پیامبر اکرم(ص) از این مسجد، همچون مرکزی برای اداره حکومت و برگزاری جلسات سیاسی، نظامی و اجتماعی استفاده می‌کرد.<ref>برای نمونه رجوع کنید به پورحسین، «قانون‌مندی در حکومت نبوی»، ص۱۵۳.</ref>
مسجد النبی افزون بر جای عبادت مسلمانان صدر اسلام، جایی برای گردهمایی و جماعت بود و در انسجام و اتحاد مسلمانان نقش مهمی را ایفا می‌کرد. در این مسجد تصمیم‌گیری‌های مهم سیاسی انجام گرفت و پیامبر اکرم(ص) از این مسجد، همچون مرکزی برای اداره حکومت و برگزاری جلسات سیاسی، نظامی و اجتماعی استفاده می‌کرد.<ref>برای نمونه رجوع کنید به پورحسین، «قانون‌مندی در حکومت نبوی»، ص۱۵۳.</ref>


confirmed، templateeditor
8,265

ترامیم