گمنام صارف
"مشہد النقطہ" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
←موقعیت
imported>Abbasi م (←تاریخچہ) |
imported>Abbasi م (←موقعیت) |
||
سطر 18: | سطر 18: | ||
۱۹۶۰ عیسوی میں اس کی دوبارہ تعمیرات و مرمت کیلئے احسان اسلامی جعفری کے نام سے مؤسسہ کی مشہدالنقطہ میں تأسیس ہوئی۔ اس مؤسسہ ۱۹۶۱م تا ۱۹۶۷م کے دوران زیارتگاہ کی تعمیرات انجام دی گئیں اور ۱۹۷۹ عیسوی میں باہر کے صحن میں دس کمرے بنائے گئے اور ۱۹۹۰ عیسوی بمطابق ۱۴۱۰ہ ق میں جس پتھر پر امام حسین ع کا خون جاری ہوا تھا اسے واپس اپنی اصلی جگہ لایا گیا۔<ref>خامہ یار، آثار پيامبر و زيارتگاہہای اہل بيت در سوريہ، ۱۳۹۳ش، ص۱۴۲-۱۴۹.</ref> | ۱۹۶۰ عیسوی میں اس کی دوبارہ تعمیرات و مرمت کیلئے احسان اسلامی جعفری کے نام سے مؤسسہ کی مشہدالنقطہ میں تأسیس ہوئی۔ اس مؤسسہ ۱۹۶۱م تا ۱۹۶۷م کے دوران زیارتگاہ کی تعمیرات انجام دی گئیں اور ۱۹۷۹ عیسوی میں باہر کے صحن میں دس کمرے بنائے گئے اور ۱۹۹۰ عیسوی بمطابق ۱۴۱۰ہ ق میں جس پتھر پر امام حسین ع کا خون جاری ہوا تھا اسے واپس اپنی اصلی جگہ لایا گیا۔<ref>خامہ یار، آثار پيامبر و زيارتگاہہای اہل بيت در سوريہ، ۱۳۹۳ش، ص۱۴۲-۱۴۹.</ref> | ||
== | ==محل وقوع == | ||
زیارتگاہ حلب کے غرب میں کوہ جوشن کے دامن میں واقع ہے۔<ref>حموی، معجم البلدان، ۱۹۹۵م، ج۲، ص۱۸۶.</ref> اس کے نزدیک [[مشہدالسقط]] اور چند بزرگ شیعہ علما جیسے [[ابن زہرہ]] (۵۸۵ق)، [[ابن شہرآشوب]] اور [[احمد بن منیر طرابلسی]] (۵۴۸ق) کی قبور موجود ہیں۔<ref>حسینی جلالی، مزارات اہل البیت و تاریخہا، ۱۴۱۵ق، ص۲۳۴-۲۳۵.</ref> بعض محققین اس پہاڑ کے کوہ جوشن نام رکھنے کی وجہ یہاں [[شمر بن ذی الجوشن]] کا [[اسیران کربلا]] اور [[شہدائے کربلا]] کے سروں کے ہمراہ ٹھہرنا ذکر کرتے ہیں۔<ref> حموی، معجم البلدان، ۱۹۹۵م، ج۲، ص۱۸۶.</ref> | |||
== وضعیت== | == وضعیت== | ||
مسجدالنقطہ کا علاقہ حلب میں بنام «حی الانصاری» مشہور ہے۔ یہ جگہ [[مشہدالسقط]] کے نزدیک واقع ہے اور اس عمارت کے داخل ہونے والے دروازے پر [[چہاردہ معصوم]] کے نام کندہ ہیں۔<ref>حسینی جلالی، مزارات اہل البیت و تاریخہا، ۱۴۱۵ق، ص۲۳۴-۲۳۷.</ref> | |||
یہ عمارت ہالوں پر مستمل ہے جس کے آخر میں ایوان موجود ہے اور اس کے ایک طرف چھوٹی سی ضریح موجود ہے جس میں میں پتھر نصب ہے جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ وہ مقام ہے جہاں امام حسین ع کا سر اقدس رکھا گیا اور اس سے خون کے قطرات جاری ہوئے تھے۔<ref>خامہ یار، آثار پيامبر و زيارتگاہہای اہل بيت در سوريہ، ۱۳۹۳ش، ص۱۴۹-۱۵۵.</ref> | |||
==حوالہ جات== | ==حوالہ جات== |