مندرجات کا رخ کریں

"قرآن کریم" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
سطر 54: سطر 54:
پیغمبر اکرم(ص) کی رحلت کے بعد آپ کے نامور [[اصحاب]] میں سے ہر ایک نے قرآن کو جمع کرنا شروع کیا یوں قرآن کے مختلف نسخے مختلف قرائت اور سورتوں کی مختلف ترتیب کے ساتھ تدوین ہوئے۔<ref>معرفت، التمہید،  ۱۴۱۲ق، ج۱، ص۳۳۴.</ref> اس کے نتیجے میں ہر گروہ اپنے سے متعلق نسخے کو صحیح اور دوسرے نسخوں کو غلط اور اشتباہ سمجھنے لگا۔<ref>معرفت، التمہید،  ۱۴۱۲ق، ج۱، ص۳۳۴-۳۳۷.</ref>
پیغمبر اکرم(ص) کی رحلت کے بعد آپ کے نامور [[اصحاب]] میں سے ہر ایک نے قرآن کو جمع کرنا شروع کیا یوں قرآن کے مختلف نسخے مختلف قرائت اور سورتوں کی مختلف ترتیب کے ساتھ تدوین ہوئے۔<ref>معرفت، التمہید،  ۱۴۱۲ق، ج۱، ص۳۳۴.</ref> اس کے نتیجے میں ہر گروہ اپنے سے متعلق نسخے کو صحیح اور دوسرے نسخوں کو غلط اور اشتباہ سمجھنے لگا۔<ref>معرفت، التمہید،  ۱۴۱۲ق، ج۱، ص۳۳۴-۳۳۷.</ref>


در بالا مشکل کی حل کیلئے [[حذیفۃ بن یمان]] کی تجویز پر [[عثمان بن عفان|عثمان]] نے قرآن کے مختلف نسخوں کو یکساں کرنے کیلئے ایک گروہ تشکیل دیا۔<ref>معرفت، التمہید،  ۱۴۱۲ق، ج۱، ص۳۳۸و۳۳۹.</ref> اس مقصد کیلئے اس نے مختلف گوشہ و کنار سے قرآن کے تمام نسخوں کو جمع کرکے انہیں یکساں کرنے کے بعد بقیہ نسخوں کو محو کرنے کا حکم دیا۔<ref>معرفت، التمہید،  ۱۴۱۲ق، ج۱، ص۳۴۶.</ref>
اس صورتحال کے پیش نظر [[حذیفۃ بن یمان]] کی تجویز پر [[عثمان بن عفان|عثمان]] نے قرآن کے مختلف نسخوں کو یکساں کرنے کیلئے ایک گروہ تشکیل دیا۔<ref>معرفت، التمہید،  ۱۴۱۲ق، ج۱، ص۳۳۸و۳۳۹.</ref> اس مقصد کیلئے اس نے مختلف گوشہ و کنار سے قرآن کے تمام نسخوں کو جمع کرکے انہیں یکساں کرنے کے بعد بقیہ نسخوں کو محو کرنے کا حکم دیا۔<ref>معرفت، التمہید،  ۱۴۱۲ق، ج۱، ص۳۴۶.</ref>
کتاب التمہید کے مطابق احتمال غالب یہ ہے کہ قرآنی نسخوں کو یکساں کرنے کا کام سن 25 ہجری میں انجام پایا۔<ref>معرفت، التمہید،  ۱۴۱۲ق، ج۱، ص۳۴۳-۳۴۶.</ref>
کتاب التمہید کے مطابق احتمال غالب یہ ہے کہ قرآنی نسخوں کو یکساں کرنے کا کام سن 25 ہجری میں انجام پایا۔<ref>معرفت، التمہید،  ۱۴۱۲ق، ج۱، ص۳۴۳-۳۴۶.</ref>


confirmed، templateeditor
9,168

ترامیم