گمنام صارف
"اسعد بن زرارہ" کے نسخوں کے درمیان فرق
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>E.musavi |
imported>E.musavi کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 32: | سطر 32: | ||
==سب سے پہلے اسلام لانے والوں میں== | ==سب سے پہلے اسلام لانے والوں میں== | ||
اسعد بن زرارہ [[مدینہ]] کے اولین مسلمانوں میں سے تھے۔ جنہوں نے مدینہ کی طرف [[پیغمبر اکرم (ص)]] کی [[ہجرت]] سے پہلے مکہ میں آپ سے ملاقات کی اور [[اسلام]] قبول کیا۔<ref> ابن سعد، الطبقات الکبری، | اسعد بن زرارہ [[مدینہ]] کے اولین مسلمانوں میں سے تھے۔ جنہوں نے مدینہ کی طرف [[پیغمبر اکرم (ص)]] کی [[ہجرت]] سے پہلے مکہ میں آپ سے ملاقات کی اور [[اسلام]] قبول کیا۔<ref> ابن سعد، الطبقات الکبری، دار صادر، ج۳، ص۶۰۸؛ خلیفہ، الطبقات، ص۹۰-۹۱</ref> ان کا تعلق قبیلہ خزرج کی شاخ بنی سے نجار سے تھا<ref> ابن ہشام، السیرة النبویہ، ج۲، ص۴۲۹؛ ہاشمی بغدادی، المحبر، ص۲۶۹.</ref> اور ان کا شمار زمانہ جاہلیت میں ایک خدا کی پرستش کرنے والوں میں ہوتا تھا۔<ref> ابن سعد، الطبقات الکبری، دار الکتب العلمیہ، ج۱، ص۱۶۹؛ ابن جوزی، المنتظم، ج ۳، ص۲۰۳.</ref> | ||
===رسول خدا (ص) سے تعارف=== | ===رسول خدا (ص) سے تعارف=== | ||
سطر 46: | سطر 46: | ||
==رسول خدا (ص) سے ان کا رابطہ== | ==رسول خدا (ص) سے ان کا رابطہ== | ||
بیعت عقبی کی شب<ref> احمد بن حنبل، مسند، ج۴، ص۲۶۸؛ بیہقی، دلائل النبوه، ج۱، ص۳۰۲.</ref> اور قبا و مدینہ میں آنحضرت (ص) کے ورود کے موقع پر کی گئی اسعد کی گفتگو اور ان کی نیکیاں<ref> طبرسی، اعلام الوری، ص۷۶، ۷۸؛ ابن کثیر، | بیعت عقبی کی شب<ref> احمد بن حنبل، مسند، ج۴، ص۲۶۸؛ بیہقی، دلائل النبوه، ج۱، ص۳۰۲.</ref> اور قبا و مدینہ میں آنحضرت (ص) کے ورود کے موقع پر کی گئی اسعد کی گفتگو اور ان کی نیکیاں<ref> طبرسی، اعلام الوری، ص۷۶، ۷۸؛ ابن کثیر، البدایہ والنہایہ، ج۳، ص۱۵۹.</ref> ان کے ایمان کے استحکام اور آپ (ص) سے ان کے عمیق رابطہ کا پتہ چلتا ہے۔ جب تک آپ (ص) قبا میں رہے اسعد برابر ان کی [[زیارت]] کے لئے آتے تھے اور حضرت (ص) کی [[نماز جماعت]] میں بھی شرکت کرتے تھے۔<ref> طبرسی، اعلام الوری، ص۷۶.</ref> | ||
[[پیغمبر اکرم (ص)]] بھی ان سے بیحد انس کا اظہار فرماتے تھے، اس قدر کہ آپ نے [[مدینہ]] میں وارد ہونے کے بعد قورا اسعد کے سلسلہ میں سوال کیا۔<ref> احمد بن حنبل، مسند، ج۵، ص۲۶.</ref> ان کی بیماری میں عیادت فرمائی اور ان کے علاج کے لئے اقدام کیا۔<ref> ابن سعد، الطبقات الکبری، | [[پیغمبر اکرم (ص)]] بھی ان سے بیحد انس کا اظہار فرماتے تھے، اس قدر کہ آپ نے [[مدینہ]] میں وارد ہونے کے بعد قورا اسعد کے سلسلہ میں سوال کیا۔<ref> احمد بن حنبل، مسند، ج۵، ص۲۶.</ref> ان کی بیماری میں عیادت فرمائی اور ان کے علاج کے لئے اقدام کیا۔<ref> ابن سعد، الطبقات الکبری، دار الکتب العلمیہ، ج۳، ص۴۵۸؛ ابن عبد البر، الاستیعاب، بیروت، ج۱، ص۱۷۵.</ref> | ||
==مدینہ میں اسلام کی تبلیغ== | ==مدینہ میں اسلام کی تبلیغ== |