"حضرت نوح" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
←قرآن کریم میں تذکرہ
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 106: | سطر 106: | ||
|- | |- | ||
|} | |} | ||
قرآن کی بعض سورتوں میں حضرت نوح کی داستان اجمالی طور پر جبکہ بعض سورتوں میں تفصیلی طور پر آئی ہے۔ جن سورتوں میں یہ داستان تفصیلی طور پر آئی ہے ان میں سورہ اعراف، آیت نمبر 59 سے 69 تک، سورہ ہود، آیت نمبر 25 سے 49 تک، سورہ مؤمنون، آیت نمبر 23 سے 30 تک، سورہ شعرا، آیت نمبر 105 سے 122 تک، سورہ قمر، آیت نمبر 9 سے 17 تک اور سورہ نوح کا نام لیا جا سکتا ہے۔ قرآن کریم حضرت نوح کی داستان کے ضمن میں جن مطالب کی طرف اشارہ کیا گیا ہے وہ درج ذیل ہیں: | |||
== | # [[حضرت آدم علیہ السلام|حضرت آدمؑ]] اور [[حضرت نوحؑ]] کی نبوت کے بعد انسان کا اپنی [[فطرت]] سے تدریجا انحراف اور اس کے نتیجے میں مختلف طبقاتی درجات کا پیدا ہونا۔ | ||
# حضرت نوح کی [[شریعت]] اور پیغمبروں کے درمیان ان کا مقام۔ | |||
# تبلیغ رسالت میں حضرت نوح کی طاقت فرسا جد و جہد | |||
# حضرت نوح کا اپنی قوم کے درمیان رہنے کی مدت | |||
# حضرت نوح کا كشتی بنانا | |||
# [[طوفان نوح|طوفان]] کی شکل میں عذاب الہی کا نزول | |||
# حضرت نوح کا اپنے ساتھیوں سمیت زمین پر اتر آنا اور داستان کا اختتام | |||
# حضرت نوح کے بیٹے کی کہانی۔ | |||
# حضرت نوحؑ کی خصوصیتیں ([[اولو العزم|اولوا العزم]] [[نبوت|پیغمبروں]] میں سے پہلا پیغمبر ہونا اور موجودہ نسل آدم کا دوسرا باپ ہونا وغیرہ)<ref>طباطبایی، المیزان، ۱۳۹۰ق، ج۱۰، ص۲۷۱-۲۹۶۔</ref> | |||
==اخلاقی خصوصیات==<!-- | |||
در [[حدیث|روایات شیعی]]، ویژگیہای اخلاقیی برای نوح ذکر شدہ است؛ از جملہ اینکہ او بندہای شاکر بود، و ہر گاہ لباسى مىپوشيد يا خوراكى مىخورد و يا آبى مىنوشيد خداى متعال را حمد و سپاس مىگفت۔ از [[امام محمد باقر علیہ السلام|امام باقر(ع)]] و [[امام صادق علیہ السلام|امام صادق(ع)]] نقل شدہ كہ نوح در ہر صبح و شام مىگفت: «خداوندا تو را گواہ مىگيرم كہ در ہر صبح و شام ہر نعمتى كہ در دين يا دنياى من وجود دارد، از ناحيۀ توست، تو يگانہاى و شريكى ندارى، حمد و سپاس از آن توست، تا آنجا كہ از من راضى شوى»۔<ref>جزایری، النور المبین فی قصص الأنبیاء و المرسلین، (قصص قرآن)، ۱۳۸۱، ص۱۱۷۔</ref> | در [[حدیث|روایات شیعی]]، ویژگیہای اخلاقیی برای نوح ذکر شدہ است؛ از جملہ اینکہ او بندہای شاکر بود، و ہر گاہ لباسى مىپوشيد يا خوراكى مىخورد و يا آبى مىنوشيد خداى متعال را حمد و سپاس مىگفت۔ از [[امام محمد باقر علیہ السلام|امام باقر(ع)]] و [[امام صادق علیہ السلام|امام صادق(ع)]] نقل شدہ كہ نوح در ہر صبح و شام مىگفت: «خداوندا تو را گواہ مىگيرم كہ در ہر صبح و شام ہر نعمتى كہ در دين يا دنياى من وجود دارد، از ناحيۀ توست، تو يگانہاى و شريكى ندارى، حمد و سپاس از آن توست، تا آنجا كہ از من راضى شوى»۔<ref>جزایری، النور المبین فی قصص الأنبیاء و المرسلین، (قصص قرآن)، ۱۳۸۱، ص۱۱۷۔</ref> | ||