مندرجات کا رخ کریں

"حضرت نوح" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 30: سطر 30:
'''حضرت نوحؑ،''' [[اولو العزم]] [[پیغمبر|پیغمبروں]] میں سے ہیں۔ آپ پہلے پیغمبر ہیں جن کی نبوت کے زمانے میں [[عذاب]] نازل ‌‌ہوئی ہے۔ حضرت نوح نے تقریبا 950 سال اپنی قوم کو یکتا پرستی کی دعوت دی۔ لیکن ان کی قوم ان پر ایمان نہیں لے آئیں اس بنا پر خدا نے انہیں [[طوفان نوح|طوفان]] کے ذریعے عذاب میں مبتلا کر دیا۔ حضرت نوحؑ نے [[خدا]] کے حکم سے [[ایمان|مؤمنین]] اور ہر قسم کے حیوانات کے ایک جوڑے کو [[طوفان نوح|طوفان]] سے بچانے کیلئے [[کشتی نوح|کشتی]] بنایا۔ قرآن میں حضرت نوح کو پہلا صاحب [[شریعت]] اور کتاب پیغمبر کے عنوان سے یاد کیا ہے۔ قرآن کی مختلف سورتوں میں حضرت نوح اور ان کی داستان کی طرف اشارہ ہوا ہے۔ قرآن کی ایک [[سورت|سورہ]] کا نام بھی انہی کے نام پر ہے۔ آپ طولانی عمر گزارنے کی وجہ سے '''شیخ الانبیاء''' کے نام سے مشہور ہیں۔ بعض علماء [[امام مہدی عجل اللہ تعالی فرجہ|امام زمانہؑ]] کی طولانی عمر پر ہونے والے اعتراض کے جوب میں حضرت نوح کی عمر سے استناد کرتے ہیں۔
'''حضرت نوحؑ،''' [[اولو العزم]] [[پیغمبر|پیغمبروں]] میں سے ہیں۔ آپ پہلے پیغمبر ہیں جن کی نبوت کے زمانے میں [[عذاب]] نازل ‌‌ہوئی ہے۔ حضرت نوح نے تقریبا 950 سال اپنی قوم کو یکتا پرستی کی دعوت دی۔ لیکن ان کی قوم ان پر ایمان نہیں لے آئیں اس بنا پر خدا نے انہیں [[طوفان نوح|طوفان]] کے ذریعے عذاب میں مبتلا کر دیا۔ حضرت نوحؑ نے [[خدا]] کے حکم سے [[ایمان|مؤمنین]] اور ہر قسم کے حیوانات کے ایک جوڑے کو [[طوفان نوح|طوفان]] سے بچانے کیلئے [[کشتی نوح|کشتی]] بنایا۔ قرآن میں حضرت نوح کو پہلا صاحب [[شریعت]] اور کتاب پیغمبر کے عنوان سے یاد کیا ہے۔ قرآن کی مختلف سورتوں میں حضرت نوح اور ان کی داستان کی طرف اشارہ ہوا ہے۔ قرآن کی ایک [[سورت|سورہ]] کا نام بھی انہی کے نام پر ہے۔ آپ طولانی عمر گزارنے کی وجہ سے '''شیخ الانبیاء''' کے نام سے مشہور ہیں۔ بعض علماء [[امام مہدی عجل اللہ تعالی فرجہ|امام زمانہؑ]] کی طولانی عمر پر ہونے والے اعتراض کے جوب میں حضرت نوح کی عمر سے استناد کرتے ہیں۔


==معرفی==<!--
==تعارف==
[[پروندہ:نوح و دعوت از قوم۔jpg|thumb|در این مینیاتور حضرت نوح در آغاز طوفان در حال نگاہ کردن بہ قوم خود و غرق شدن آنہا در امور دنیایی است- کتاب کوچک مرقع گلستان(۱۰۱۴-۱۰۳۹ق)]]
[[ملف:نوح و دعوت از قوم.jpg|thumb|اس تصویر میں حضرت نوح طوفان کے آغاز میں اپنی قوم اور ان کا دنیوی امور میں مشغول ہونے کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ کتاب مرقع گلستان(1014-1039ہ.ق)]]
بنابر روایات اسلامی، نوح فرزند نہم از نسل [[آدم(ع)|آدم]] است۔ او از نسل لَامک فرزند مَتُّوشَلْخ(مَنُّوشَلْخ)، فرزند [[ادریس]]، فرزند یَرْد، فرزند مَہْلَاییل، فرزند قَیْنَن، فرزند أنُوش بن [[شیث]]، فرزند [[آدم(ع)|آدم]] است۔<ref>ابن کثیر، قصص الانبیاء، ۱۴۱۱ق، ص۸۳؛ النجار، قصص الانبیاء، ۱۴۰۶ق، ص۳۰؛ قطب راوندی، قصص الانبیاء (ع)، ۱۴۳۰ق، ج۱، ص۲۵۰-۲۵۱۔</ref> در مورد زمان تولد او اختلاف است؛ در برخی از منابع تولد او ہمزمان با درگذشت حضرت آدم(ع) عنوان شدہ است۔<ref>جزایری، النور المبین فی قصص الأنبیاء و المرسلین (قصص قرآن)، ۱۳۸۱، ص۱۱۷؛
اسلامی احادیث کے مطابق حضرت نوح [[حضرت آدم]] کی نویں نسل میں سے ہیں۔ آپ "لَامک" بن "مَتُّوشَلْخ(مَنُّوشَلْخ)" بن [[ادریس]] بن "یَرْد" بن مَہْلَاییل بن  "قَیْنَن" بن "أنُوش" بن [[شیث]] بن [[آدم|آدم]] ہیں۔<ref>ابن کثیر، قصص الانبیاء، ۱۴۱۱ق، ص۸۳؛ النجار، قصص الانبیاء، ۱۴۰۶ق، ص۳۰؛ قطب راوندی، قصص الانبیاء (ع)، ۱۴۳۰ق، ج۱، ص۲۵۰-۲۵۱۔</ref> آپ کی تاریخ پیدائش میں اختلاف پایا جاتا ہے؛ بعض منابع آپ کی ولادت کو حضرت آدمؑ کی وفات کے ہمزمان قرار دیتے ہیں۔<ref>جزایری، النور المبین فی قصص الأنبیاء و المرسلین (قصص قرآن)، ۱۳۸۱، ص۱۱۷؛ابن کثیر، قصص الانبیاء، ۱۴۱۱ق، ص۸۳؛ طبری، تاریخ الطبری، ۱۳۷۵ش، ص۱۷۸؛ ندایی، تاریخ انبیاء از آدم تا خاتم، ۱۳۸۹ش، ص۳۹۔</ref> بعض کے عقیدے کے مطابق آپ بین‌النہرین، [[کوفہ]] کے رہنے والے تھے۔<ref>بی‌آزار شیرازی، باستان‌شناسی و جغرافیای تاریخی قصص قرآن، ۱۳۸۰ش، ص۳۲۔</ref>
ابن کثیر، قصص الانبیاء، ۱۴۱۱ق، ص۸۳؛ طبری، تاریخ الطبری، ۱۳۷۵ش، ص۱۷۸؛ ندایی، تاریخ انبیاء از آدم تا خاتم، ۱۳۸۹ش، ص۳۹۔</ref> بہ عقیدہ برخی محل زندگی و تولد او بین‌النہرین و شہر [[کوفہ]] بودہ است۔<ref>بی‌آزار شیرازی، باستان‌شناسی و جغرافیای تاریخی قصص قرآن، ۱۳۸۰ش، ص۳۲۔</ref>


نام اصلی نوح روشن نیست و در منابع مختلف، «عبدالغفار»، «عبدالملک» و «عبدالعلی» آمدہ است۔<ref>قطب راوندی، قصص الانبیاء (ع)، ۱۴۳۰ق، ج۱، ص۲۵۶-۲۵۷۔</ref> گریہ و نوحہ‌ نوح برای خودش و در روایتی دیگر، گریہ و نوحہ‌‌ ۵۰۰ سالہ‌اش برای نجات و ہدایت قومش، علت نامگذاری او بہ نوح دانستہ شدہ است۔<ref>شیخ صدوق، علل الشرایع، ۱۳۸۵ق، ج۱، ص۲۸؛ قطب راوندی، قصص الانبیاء (ع)، ۱۴۳۰ق، ج۱، ص۲۵۶-۲۵۷۔</ref>
آپ کے اصلی نام کا پتہ نہیں اور مختلف منابع میں "عبدالغفار"، "عبدالملک" اور "عبدالعلی" وغیرہ آیا ہے۔<ref>قطب راوندی، قصص الانبیاء (ع)، ۱۴۳۰ق، ج۱، ص۲۵۶-۲۵۷۔</ref> آپ کو نوح کہنے کی وجہ اور علت کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ آپ نے اپنے لئے یا اپنی قوم کیلئے 500 سال گریہ و زاری کیا اسی وجہ سی آپ کو نوح یعنی زیادہ گریہ و زاری کرنے والا کے نام سے یاد کیا جانے لگا ہے۔<ref>شیخ صدوق، علل الشرایع، ۱۳۸۵ق، ج۱، ص۲۸؛ قطب راوندی، قصص الانبیاء (ع)، ۱۴۳۰ق، ج۱، ص۲۵۶-۲۵۷۔</ref>
===فرزندان===


===اولاد===<!--
[[قرآن|قرآن کریم]] و بسیاری از [[روایات]] بہ فرزندان حضرت نوح(ع) قبل از طوفان اشارہ کردہ‌اند این در حالی است کہ برخی تولد فرزندان نوح(ع) را مربوط بہ بعد از [[طوفان نوح|طوفان]] دانستہ‌اند۔<ref>كاتب واقدی، الطبقات‌ الكبری، ۱۳۷۴ش ،ج‌۱،ص ۲۵؛ مستوفی قزوینی، تاریخ‌ گزیدہ،۱۳۶۴ ش، ص۲۶؛ ندایی، تاریخ انبیاء از آدم تا خاتم، ۱۳۸۹، ص۴۴۔</ref>  نوح(ع) چہار فرزند داشت کہ نام آنہا سام، حام، یافث و [[پسر نوح|کنعان]] بود۔ از میان آنہا  بہ غیر از کنعان، ہمہ فرزندان بہ نوح ایمان آوردہ و ہمراہ او در [[کشتی نوح|کشتی]] بودند۔ کنعان بنا بر منابع اسلامی بہ پدر خود ایمان نیاوردہ و غرق شد۔<ref>كاتب واقدی، الطبقات‌ الكبری، ۱۳۷۴ش ،ج‌۱،ص ۲۵؛ مستوفی قزوینی، تاریخ‌ گزیدہ،۱۳۶۴ ش، ص۲۶؛ ندایی، تاریخ انبیاء از آدم تا خاتم، ۱۳۸۹، ص۴۴۔</ref> بہ گزارش روایات، نسل حضرت نوح (ع) از طریق [[سام]] ادامہ یافتہ‌است۔<ref>ندایی، تاریخ انبیاء از آدم تا خاتم، ۱۳۸۹، ص۵۱؛ قزوینی، موسوعہ الامام الصادق،۱۴۱۷ق، ج۵، ص۱۲۸۔</ref>
[[قرآن|قرآن کریم]] و بسیاری از [[روایات]] بہ فرزندان حضرت نوح(ع) قبل از طوفان اشارہ کردہ‌اند این در حالی است کہ برخی تولد فرزندان نوح(ع) را مربوط بہ بعد از [[طوفان نوح|طوفان]] دانستہ‌اند۔<ref>كاتب واقدی، الطبقات‌ الكبری، ۱۳۷۴ش ،ج‌۱،ص ۲۵؛ مستوفی قزوینی، تاریخ‌ گزیدہ،۱۳۶۴ ش، ص۲۶؛ ندایی، تاریخ انبیاء از آدم تا خاتم، ۱۳۸۹، ص۴۴۔</ref>  نوح(ع) چہار فرزند داشت کہ نام آنہا سام، حام، یافث و [[پسر نوح|کنعان]] بود۔ از میان آنہا  بہ غیر از کنعان، ہمہ فرزندان بہ نوح ایمان آوردہ و ہمراہ او در [[کشتی نوح|کشتی]] بودند۔ کنعان بنا بر منابع اسلامی بہ پدر خود ایمان نیاوردہ و غرق شد۔<ref>كاتب واقدی، الطبقات‌ الكبری، ۱۳۷۴ش ،ج‌۱،ص ۲۵؛ مستوفی قزوینی، تاریخ‌ گزیدہ،۱۳۶۴ ش، ص۲۶؛ ندایی، تاریخ انبیاء از آدم تا خاتم، ۱۳۸۹، ص۴۴۔</ref> بہ گزارش روایات، نسل حضرت نوح (ع) از طریق [[سام]] ادامہ یافتہ‌است۔<ref>ندایی، تاریخ انبیاء از آدم تا خاتم، ۱۳۸۹، ص۵۱؛ قزوینی، موسوعہ الامام الصادق،۱۴۱۷ق، ج۵، ص۱۲۸۔</ref>


سطر 160: سطر 159:
فیلم‌ہای متعدد دیگر ہمچون « The Noah Interview» در سال ۱۹۹۹، «Noah's Ark» در سال ۱۹۲۸ و  انمیشن « Noah's Ark » در سال ۲۰۰۷ نیز بخش دیگری از فیلم‌ہایی ہستند کہ با محوریت نوح (ع) ساختہ شدہ‌اند۔<ref>نگاہ کنید بہ [http://www۔imdb۔com سایت Imdb]</ref>
فیلم‌ہای متعدد دیگر ہمچون « The Noah Interview» در سال ۱۹۹۹، «Noah's Ark» در سال ۱۹۲۸ و  انمیشن « Noah's Ark » در سال ۲۰۰۷ نیز بخش دیگری از فیلم‌ہایی ہستند کہ با محوریت نوح (ع) ساختہ شدہ‌اند۔<ref>نگاہ کنید بہ [http://www۔imdb۔com سایت Imdb]</ref>
-->
-->
==متعلقہ صفاحات==
==متعلقہ صفاحات==
{{ستون آ|4}}
{{ستون آ|4}}
confirmed، templateeditor
8,796

ترامیم