مندرجات کا رخ کریں

"استطاعت" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 8: سطر 8:
من جملہ استطاعت سے مربوط [[فقہی احکام]] میں سے ایک یہ ہے کہ کسی سے [[قرضہ]] لے کر سفر حج اور اس دوران واجب النفقہ افراد کے اخراجات مہیا کرنا استطاعت نہیں کہلائے گا اور اگر حج پر چلا بھی جائے تو یہ اس کا واجب حج شمار نہیں ہو گا۔
من جملہ استطاعت سے مربوط [[فقہی احکام]] میں سے ایک یہ ہے کہ کسی سے [[قرضہ]] لے کر سفر حج اور اس دوران واجب النفقہ افراد کے اخراجات مہیا کرنا استطاعت نہیں کہلائے گا اور اگر حج پر چلا بھی جائے تو یہ اس کا واجب حج شمار نہیں ہو گا۔
==فقہی مفہوم==
==فقہی مفہوم==
[[حج]] میں استطاعت سے مراد یہ ہے کہ انسان مخصوص ایام میں [[مکہ]] جا کر اعمال حج بجا لا سکے۔ یہاں توانائی سے مراد عقلی تونائی نہیں ہے؛ یعنی اسطرح نہیں ہے کہ اگر کوئی شخص مشقتیں برداشت کر کے حج پر جا سکتا ہو تو یہ استطاعت شمار نہیں ہو گا؛ بلکہ یہاں پر تونائی سے مراد شرعی استطاعت ہے؛ یعنی [[فقہ]] میں حج کے لئے جو شرائط قرار دئے گئے ہیں ان شرائط پر پورا اترتا ہو۔<ref>مؤسسہ دایرۃالمعارف فقہ اسلامی، فرہنگ فقہ، ۱۳۹۰ش، ج۱، ص۴۵۷.</ref> جو شخص استطاعت رکھتا ہے اسے مُستَطیع کہا جاتا ہے۔<ref>نمونہ کے لئے رجوع کریں: شہید ثانی، الروضۃ البہیہ، ۱۴۱۰ق، ج۲، ص۱۶۱؛ نجفی، جواہرالکلام، ج۱۷، ص۲۲۳؛ بنی‌ہاشمی خمینی، توضیح المسائل مراجع، ۱۴۲۴ق، ج۲، ص۱۸۵.</ref>
[[حج]] میں استطاعت سے مراد یہ ہے کہ انسان مخصوص ایام میں [[مکہ]] جا کر اعمال حج بجا لا سکے۔ یہاں استطاعت سے مراد عقلی استطاعت نہیں ہے؛ یعنی اسطرح نہیں ہے کہ اگر کوئی شخص مشقتیں برداشت کر کے حج پر جا سکتا ہو تو یہ استطاعت شمار نہیں ہو گا؛ بلکہ یہاں پر استطاعت سے مراد شرعی استطاعت ہے؛ یعنی [[فقہ]] میں حج کے لئے جو شرائط قرار دئے گئے ہیں ان شرائط پر پورا اترتا ہو۔<ref>مؤسسہ دایرۃالمعارف فقہ اسلامی، فرہنگ فقہ، ۱۳۹۰ش، ج۱، ص۴۵۷.</ref> جو شخص استطاعت رکھتا ہے اسے مُستَطیع کہا جاتا ہے۔<ref>نمونہ کے لئے رجوع کریں: شہید ثانی، الروضۃ البہیہ، ۱۴۱۰ق، ج۲، ص۱۶۱؛ نجفی، جواہرالکلام، ج۱۷، ص۲۲۳؛ بنی‌ہاشمی خمینی، توضیح المسائل مراجع، ۱۴۲۴ق، ج۲، ص۱۸۵.</ref>
 
==حج واجب ہونے کے لئے استطاعت کی شرط==
==حج واجب ہونے کے لئے استطاعت کی شرط==
تمام فقہاء کا اس بات پر [[اجماع]] ہے کہ حج صرف اس صورت میں [[واجب]] ہو گا جب انسان استطاعت رکھتا ہو۔<ref>عاملی، مدارک الاحکام، ۱۴۱۱ق، ج۷، ص۳۴.</ref> یہ فتوا [[سورہ آل‌عمران|سورہ آل‌عِمران]] کی آیت نمبر 97 سے مستند ہے جس میں حج کے واجب ہونے کو استطاعت کے ساتھ مشروط کیا گیا ہے: "{{قرآن کا متن|وَلِلّهِ عَلَی النَّاسِ حِجُّ الْبَیتِ مَنِ اسْتَطَاعَ إِلَیهِ سَبِیلًا|ترجمہ= اور لوگوں پر واجب ہے کہ محض خدا کے لیے اس گھر کا حج کریں جو اس کی استطاعت (قدرت) رکھتے ہیں}}"۔ <ref>مراجعہ کریں: عاملی، مدارک‌الاحکام، ۱۴۱۱ق، ج۷، ص۳۴.</ref>
تمام فقہاء کا اس بات پر [[اجماع]] ہے کہ حج صرف اس صورت میں [[واجب]] ہو گا جب انسان استطاعت رکھتا ہو۔<ref>عاملی، مدارک الاحکام، ۱۴۱۱ق، ج۷، ص۳۴.</ref> یہ فتوا [[سورہ آل‌عمران|سورہ آل‌عِمران]] کی آیت نمبر 97 سے مستند ہے جس میں حج کے واجب ہونے کو استطاعت کے ساتھ مشروط کیا گیا ہے: "{{قرآن کا متن|وَلِلّهِ عَلَی النَّاسِ حِجُّ الْبَیتِ مَنِ اسْتَطَاعَ إِلَیهِ سَبِیلًا|ترجمہ= اور لوگوں پر واجب ہے کہ محض خدا کے لیے اس گھر کا حج کریں جو اس کی استطاعت (قدرت) رکھتے ہیں}}"۔ <ref>مراجعہ کریں: عاملی، مدارک‌الاحکام، ۱۴۱۱ق، ج۷، ص۳۴.</ref>
confirmed، templateeditor
8,854

ترامیم