مندرجات کا رخ کریں

"واقعہ کربلا" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 37: سطر 37:
  |class = <!-- Advanced users only.  See the "Custom classes" section below. -->
  |class = <!-- Advanced users only.  See the "Custom classes" section below. -->
  |title = سلیمان بن صُرَد خزاعی کا امام حسین(ع) کے نام خط:
  |title = سلیمان بن صُرَد خزاعی کا امام حسین(ع) کے نام خط:
  |quote =..اس خدا کا شکر بجا لاتا ہوں جس نے آپ(ع) کے دشمن کا خاتمہ کیا(معاویہ کی موت کی طرف اشارہ ہے)؛ وہ شخص جس نے اس امت کے خلاف بغوت کی؛ ان کے اموال کو غصب کیا اور ان کی رضایت کے بغیر ان پر حاکم ہو گئے؛ اس کے بعد نیک لوگوں کو قتل کیا اور بدکاروں کو باقی رکھا اور بیت المال کو ثروتمندوں میں بانٹ دیا؛ خدا اسے قوم ثمود کے ساتھ محشور کرے؛ '''اس وقت ہماری رہنمائی کرنے والا کوئی نہیں ہے، تشریف لائیں، شاید خداوند متعال ہم سب کو آپ کی قیادت میں راہ حق پر متحد ہونے کی توفیق دے'''...
  |quote =..اس خدا کا شکر بجا لاتا ہوں جس نے آپ(ع) کے دشمن کا خاتمہ کیا(معاویہ کی موت کی طرف اشارہ ہے)؛ وہ شخص جس نے اس امت کے خلاف بغاوت کی؛ ان کے اموال کو غصب کیا اور ان کی رضایت کے بغیر ان پر حاکم ہو گئے؛ اس کے بعد نیک لوگوں کو قتل کیا اور بدکاروں کو باقی رکھا اور بیت المال کو ثروتمندوں میں بانٹ دیا؛ خدا اسے قوم ثمود کے ساتھ محشور کرے؛ '''اس وقت ہماری رہنمائی کرنے والا کوئی نہیں ہے، تشریف لائیں، شاید خداوند متعال ہم سب کو آپ کی قیادت میں راہ حق پر متحد ہونے کی توفیق دے'''...
  |source =طبری، تاریخ الامم و الملوک، ج۵، ص۳۵۱.
  |source =طبری، تاریخ الامم و الملوک، ج۵، ص۳۵۱.
  |align = left
  |align = left
سطر 55: سطر 55:
}}
}}
{{اصلی|امام حسین(ع) کے نام کوفہ والوں کے خطوط}}
{{اصلی|امام حسین(ع) کے نام کوفہ والوں کے خطوط}}
امام حسین(ع) کے مکہ میں پہنچ کر کوئی زیادہ عرصہ نہیں گزرا تھا کہ [[عراق]] کے [[شیعہ]] معاویہ کی موت اور امام حسین(ع) اور ابن زبیر کا یزید کی بیعت نہ کرنے سے با خبر ہوتے ہیں۔ اس بنا پر وہ [[سلیمان بن صرد|سلیمان بن صُرَد خُزاعی]] کے گھر میں جمع ہو گئے اور امام حسین(ع) کو ایک خط لکھا جس میں آپ کو [[کوفہ]] آنے کی دعوت دی گئی۔<ref>بلاذری؛ انساب‌الاشراف، ج۳، صص۱۵۷-۱۵۸؛ ابن‌اعثم، الفتوح، ج۵، صص۲۷-۲۸؛ مفید، الارشاد، ج۲، صص۳۶-۳۷؛ ابن‌اثیر، الکامل فی التاریخ، ج۴، ص۳۰.</ref> اس خط کے بھیجے ہوئے ابھی دو دن بھی نہیں گزرے تھے کہ کوفہ والوں نے 150 خطوط آپ کے نام لکھے جس میں سے ہر ایک پر کم از کم ایک سے چار افراد کے دستخط ہوا کرتا تھا۔<ref>بلاذری؛ انساب الاشراف، ص۱۵۸؛ طبری، تاریخ الأمم و الملوک، ج۵، ص۳۵۲؛ ابن‌اعثم، الفتوح، ج۵، ص۲۹؛ مفید، الارشاد، ج۲، ص۳۸.</ref> اس کی دو دن بعد مزید خطوط امام حسین(ع) کے نام بھیجے گئے۔<ref>بلاذری، انساب‌الاشراف، ج۳، ص۱۵۸؛ طبری، تاریخ الأمم و الملوک، ج۵، ص۳۵۳؛ ابن‌اعثم، الفتوح، ج۵، ص۲۹؛ مفید، الارشاد، ج۲، ص۳۸.</ref> ان تمام خطوط میں امام حسین(ع) کو کوفہ آنے کی دعوت دی گئی تھی۔
امام حسین(ع) کے مکہ میں پہنچ کر کوئی زیادہ عرصہ نہیں گزرا تھا کہ [[عراق]] کے [[شیعہ]] معاویہ کی موت اور امام حسین(ع) اور ابن زبیر کا یزید کی بیعت نہ کرنے سے با خبر ہوتے ہیں۔ اس بنا پر وہ [[سلیمان بن صرد|سلیمان بن صُرَد خُزاعی]] کے گھر میں جمع ہو گئے اور امام حسین(ع) کو ایک خط لکھا جس میں آپ کو [[کوفہ]] آنے کی دعوت دی گئی۔<ref>بلاذری؛ انساب‌الاشراف، ج۳، صص۱۵۷-۱۵۸؛ ابن‌اعثم، الفتوح، ج۵، صص۲۷-۲۸؛ مفید، الارشاد، ج۲، صص۳۶-۳۷؛ ابن‌اثیر، الکامل فی التاریخ، ج۴، ص۳۰.</ref> اس خط کے بھیجے ہوئے ابھی دو دن بھی نہیں گزرے تھے کہ کوفہ والوں نے 150 خط آپ کے نام لکھے جس میں سے ہر ایک پر کم از کم ایک سے چار افراد کے دستخط ہوا کرتا تھے۔<ref>بلاذری؛ انساب الاشراف، ص۱۵۸؛ طبری، تاریخ الأمم و الملوک، ج۵، ص۳۵۲؛ ابن‌اعثم، الفتوح، ج۵، ص۲۹؛ مفید، الارشاد، ج۲، ص۳۸.</ref> اس کے دو دن بعد اور خط امام حسین(ع) کے نام بھیجے گئے۔<ref>بلاذری، انساب‌الاشراف، ج۳، ص۱۵۸؛ طبری، تاریخ الأمم و الملوک، ج۵، ص۳۵۳؛ ابن‌اعثم، الفتوح، ج۵، ص۲۹؛ مفید، الارشاد، ج۲، ص۳۸.</ref> ان تمام خطوط میں امام حسین(ع) کو کوفہ آنے کی دعوت دی گئی تھی۔


امام حسین(ع) نے ان خطوط کے جواب دینے میں تاخیر کی یہاں تک تک ان خطوط کی تعداد بہت زیادہ ہو گئی اس موقع پر آپ نے ایک خط تحریر فرمایا۔<ref>ابن‌اعثم، الفتوح، ج۵، ص۳۷؛ طبری، تاریخ الأمم و الملوک، ج۵، ص۳۵۳؛ یعقوبی، تاریخ‌الیعقوبی، ج۲، ص۲۴۱؛ مفید، الارشاد، ج۲، ص۳۸.</ref> جس کا مضمون یہ تھا:
امام حسین(ع) نے ان خطوں کے جواب دینے میں تاخیر کی یہاں تک کہ ان خطوں کی تعداد بہت زیادہ ہو گئی اس موقع پر آپ نے ایک خط تحریر فرمایا۔<ref>ابن‌اعثم، الفتوح، ج۵، ص۳۷؛ طبری، تاریخ الأمم و الملوک، ج۵، ص۳۵۳؛ یعقوبی، تاریخ‌الیعقوبی، ج۲، ص۲۴۱؛ مفید، الارشاد، ج۲، ص۳۸.</ref> جس کا مضمون یہ تھا:


:::::...میں اپنے چچازاد بھائی جو میرے خاندان میں میرا سب سے با اعتماد شخص ہے، کو آپ کی طرف بھیجتا ہوں تاکہ وہ مجھے آپ لوگوں کی حالات سے آگاہ کرے۔ اگر اس نے مجھے یہ رپورٹ دیا کہ ہاں آپ لوگ وہی ہو جو ان خطوط میں لکھے گئے ہیں تو میں آپ کے پاس آؤنگا ... امام صرف وہ ہے جو کتاب خدا پر عمل پیرا ہو، عدالت قائم کرے، دین حق پر یقین رکھتا ہو اور اپنے آپ کو خدا کیلئے وقف کرے۔<ref> طبری، تاریخ الأمم و الملوک، ج۵، ص۳۵۳؛ ابن‌اثیر، الکامل فی التاریخ، ج۴، ص۲۱.</ref>
:::::...میں اپنے چچازاد بھائی جو میرے خاندان میں میرا سب سے با اعتماد شخص ہے، کو آپ کی طرف بھیجتا ہوں تاکہ وہ مجھے آپ لوگوں کی حالات سے آگاہ کرے۔ اگر اس نے مجھے یہ خبر دی کہ ہاں آپ لوگ وہی ہو جو ان خطوط میں لکھے گئے ہیں تو میں آپ کے یہاں آؤنگا ... امام صرف وہ ہے جو کتاب خدا پر عمل پیرا ہو، عدالت قائم کرے، دین حق پر یقین رکھتا ہو اور اپنے آپ کو خدا کیلئے وقف کرے۔<ref> طبری، تاریخ الأمم و الملوک، ج۵، ص۳۵۳؛ ابن‌اثیر، الکامل فی التاریخ، ج۴، ص۲۱.</ref>


=== سفیر حسین(ع) کوفہ میں ===
=== سفیر حسین(ع) کوفہ میں ===
گمنام صارف