مندرجات کا رخ کریں

"واقعہ کربلا" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
imported>Mabbassi
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Mabbassi
سطر 67: سطر 67:
جب یزید کو کوفہ والوں کی امام حسین(ع) کی بیعت اور [[نعمان بن بشیر]] (جو اس وقت کوفہ کا گورنر تھا) کی ان کے ساتھ نرمی کا پتہ چلا تو اس نے [[عبیدالله بن زیاد]] کو (جو اس وقت [[بصره]] کا گورنر تھا) کوفہ کی گورنری پر منصوب کیا۔<ref> دینوری، اخبارالطوال، ص۲۳۱.</ref> ابن زیاد کوفہ آنے کے بعد امام حسین(ع) کی بیعت کرنے والوں کی تلاش اور قبائلی سرداروں کو ڈرانا دمکانا شروع کیا۔<ref>طبری، تاریخ الأمم و الملوک، ج۵، ص۳۵۹.</ref>
جب یزید کو کوفہ والوں کی امام حسین(ع) کی بیعت اور [[نعمان بن بشیر]] (جو اس وقت کوفہ کا گورنر تھا) کی ان کے ساتھ نرمی کا پتہ چلا تو اس نے [[عبیدالله بن زیاد]] کو (جو اس وقت [[بصره]] کا گورنر تھا) کوفہ کی گورنری پر منصوب کیا۔<ref> دینوری، اخبارالطوال، ص۲۳۱.</ref> ابن زیاد کوفہ آنے کے بعد امام حسین(ع) کی بیعت کرنے والوں کی تلاش اور قبائلی سرداروں کو ڈرانا دمکانا شروع کیا۔<ref>طبری، تاریخ الأمم و الملوک، ج۵، ص۳۵۹.</ref>


تاریخی اسناد سے معلوم ہوتا ہے کہ لوگ عبید الله ابن زیاد کے کارندوں کے پروپیگنڈوں سے خائف ہو کر مسل بن عقیل سے دور ہونے لگے یہاں تک کہ رایت کے وقت تک مسلم بن عقبل تنہا رہ گئے اور چپنے کیلئے کوئی جگہ بھی میسر نہ تھا۔<ref> طبری، تاریخ الأمم و الملوک، ج۵، ص۳۶۹-۳۷۱.</ref> اور آخر کار ابن زیاد کی فوج سے لڑنے کی بعد [[محمد بن اشعث بن قیس|محمد بن اشعث]] کی طرف سے امان دینے کے وعدہ سے ہتھیار ڈال دیا<ref> طبری، تاریخ الأمم و الملوک، ج۵، ص۳۵۰-۳۷۴.</ref> اور انہیں پکڑ کر قصر لایا گیا؛ لیکن ابن زیاد نے محمد بن اشعث کے امان نامے کی پروا کئے بغیر مسلم کو شہید کرنے کا حکم دیا۔<ref> مفید، الارشاد، ج۲، ص۵۳-۶۳.</ref>
تاریخی اسناد سے معلوم ہوتا ہے کہ لوگ عبید الله ابن زیاد کے کارندوں کے پروپیگنڈوں سے خائف ہو کر مسلم بن عقیل سے دور ہونے لگے یہاں تک کہ رات کے وقت تک مسلم بن عقبل تنہا رہ گئے اور چھپنے کیلئے کوئی جگہ بھی میسر نہ تھی۔<ref> طبری، تاریخ الأمم و الملوک، ج۵، ص۳۶۹-۳۷۱.</ref> اور آخر کار ابن زیاد کی فوج سے لڑنے کی بعد [[محمد بن اشعث بن قیس|محمد بن اشعث]] کی طرف سے امان دینے کے وعدہ سے ہتھیار ڈال دئے<ref> طبری، تاریخ الأمم و الملوک، ج۵، ص۳۵۰-۳۷۴.</ref> اور انہیں پکڑ کر قصر لایا گیا؛ لیکن ابن زیاد نے محمد بن اشعث کے امان نامے کی پرواہ کئے بغیر مسلم کو شہید کرنے کا حکم دیا۔<ref> مفید، الارشاد، ج۲، ص۵۳-۶۳.</ref>


مسلم بن عقیل امام حسین(ع) کیلئے نگران تھا اس وجہ سے آپ نے عمر بن سعد جو [[قریش]] سے تھا کو اس سلسلے میں وصیت کی۔ مسلم کی پہلی وصیت یہ تھی کہ کسی کو امام حسین(ع) کے پاس بھیج دیا جائے اور آنحضرت کو کوفہ آنے سے روکا جائے۔<ref>جعفریان، تأملی در نهضت عاشورا، ص۱۶۸.</ref> "زبالہ" نامی جگہے پر عمر بن سعد کے ذریعے بھیجا گیا پیغام امام(ع) کی خدمت میں پہنچا۔
مسلم بن عقیل امام حسین(ع) کیلئے نگران تھے اس وجہ سے آپ نے عمر بن سعد کو اس سلسلے میں وصیت کی، اس کا تعلق  [[قریش]] سے تھا۔ مسلم کی پہلی وصیت یہ تھی کہ کسی کو امام حسین(ع) کے پاس بھیج دیا جائے اور آنحضرت کو کوفہ آنے سے روکا جائے۔<ref>جعفریان، تأملی در نہضت عاشورا، ص۱۶۸.</ref> "زبالہ" نامی جگہے پر عمر بن سعد کے ذریعے بھیجا گیا پیغام امام(ع) کی خدمت میں پہنچا۔


==مکہ سے کوفہ کی طرف روانگی==
==مکہ سے کوفہ کی طرف روانگی==
گمنام صارف