مندرجات کا رخ کریں

"صحیح بخاری (کتاب)" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 39: سطر 39:
==معلّق احادیث==
==معلّق احادیث==
صحیح بخاری کی خصوصیات میں سے ایک یہ بھی ہے کہ اس میں [[حدیث کی اقسام|معلق احادیث]] پائی جاتی ہیں، معلق سے مراد یہ ہے کہ حدیث کے سلسلہ سند کی ابتدا سے ایک یا چند افراد کو حذف کرے۔
صحیح بخاری کی خصوصیات میں سے ایک یہ بھی ہے کہ اس میں [[حدیث کی اقسام|معلق احادیث]] پائی جاتی ہیں، معلق سے مراد یہ ہے کہ حدیث کے سلسلہ سند کی ابتدا سے ایک یا چند افراد کو حذف کرے۔
ابن حجر موقوف احادیث (وہ احادیث جو [[پیغمبر اکرمؐ]] کی طرف اسناد دئے بغیر کسی [[صحابی]] سے نقل ہوجائے) کے بارے میں کہتا ہے کہ بخاری نے ایسی احادیث، جو صحابہ اور تابعین کے فتووں پر مشتمل ہوں یا آیات کی تفسیر ہوں ان کو بھی اختلافی موارد میں اپنا مدعی ثابت کرنے کے لئے بیان کیا ہے اگرچہ جو شرط حدیث کو انتخاب کرنے کے لئے خود اس نے بیان کیا ہے ان میں وہ شرط نہیں پائی جاتی ہو۔
ابن حجر موقوف احادیث (وہ احادیث جو [[پیغمبر اکرمؐ]] کی طرف اسناد دئے بغیر کسی [[صحابی]] سے نقل ہوجائے) کے بارے میں کہتا ہے کہ بخاری نے ایسی احادیث، جو [[صحابہ]] اور تابعین کے فتووں پر مشتمل ہوں یا [[آیات]] کی تفسیر ہوں ان کو بھی اختلافی موارد میں اپنا مدعی ثابت کرنے کے لئے بیان کیا ہے اگرچہ جو شرط [[حدیث]] کو انتخاب کرنے کے لئے خود اس نے بیان کیا ہے ان میں وہ شرط نہیں پائی جاتی ہو۔
لہذا، اس کتاب کو تدوین کرنے کا اصل ہدف ان احادیث کی جمع آوری کرنا تھا جو بخاری کی نظر میں صحیح اور مستند ہوں (اور اس کے مذہب کے منافی بھی نہ ہوں) اور [[حدیث کی اقسام|معلق اور موقوف احادیث]] بھی مبہم اور مجمل نکات کی تفسیر کرنے کے لئے بیان ہوئی ہیں۔<ref>ابن حجر عسقلانی، ہدی الساری مقدمۃ فتح الباری، ص۱۶، ۳۴۴-۳۴۵</ref> ابن حجر نے «تعلیق التعلیق» کے نام سے ایک کتاب میں ان تمام احادیث کی سند کو بخاری کی دیگر تالیفات سے مدد لیتے ہوئے تکمیل کرنے کی کوشش کی ہے جن کو صحیح بخاری میں مرفوع یا موقوف شکل میں بیان کیا ہے۔<ref>ابن حجر عسقلانی، ہدی الساری مقدمۃ فتح الباری، ص۱۷۷۱</ref>
لہذا، اس کتاب کو تدوین کرنے کا اصل ہدف ان احادیث کی جمع آوری کرنا تھا جو بخاری کی نظر میں صحیح اور مستند ہوں (اور اس کے مذہب کے منافی بھی نہ ہوں) اور [[حدیث کی اقسام|معلق اور موقوف احادیث]] بھی مبہم اور مجمل نکات کی تفسیر کرنے کے لئے بیان ہوئی ہیں۔<ref>ابن حجر عسقلانی، ہدی الساری مقدمۃ فتح الباری، ص۱۶، ۳۴۴-۳۴۵</ref> ابن حجر نے «تعلیق التعلیق» کے نام سے ایک کتاب میں ان تمام احادیث کی سند کو بخاری کی دیگر تالیفات سے مدد لیتے ہوئے تکمیل کرنے کی کوشش کی ہے جن کو صحیح بخاری میں مرفوع یا موقوف شکل میں بیان کیا ہے۔<ref>ابن حجر عسقلانی، ہدی الساری مقدمۃ فتح الباری، ص۱۷۷۱</ref>


confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,901

ترامیم