مندرجات کا رخ کریں

"چغل خوری" کے نسخوں کے درمیان فرق

1,269 بائٹ کا اضافہ ،  3 جنوری 2018ء
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Jaravi
imported>Jaravi
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 59: سطر 59:
* '''کینہ اور اختلاف کا ایجاد ہونا'''
* '''کینہ اور اختلاف کا ایجاد ہونا'''
حضرت علی(ع) سے روایت ہے کہ چغل خوری سے پرہیز کرو، کیونکہ یہ کینہ زیادہ کرتی ہے اور خدا اور لوگوں کے درمیان فاصلہ ڈالتی ہے. [٢٩]
حضرت علی(ع) سے روایت ہے کہ چغل خوری سے پرہیز کرو، کیونکہ یہ کینہ زیادہ کرتی ہے اور خدا اور لوگوں کے درمیان فاصلہ ڈالتی ہے. [٢٩]
==علاج==
چغل خوری کے علاج کی سفارش ہوئی ہے اس کے لئے، اس کے محرکات جیسے حسادت، کینہ وغیرہ کو دور کیا جائے، اسی طرح روایات میں چغل خوری کہ جو دنیوی اور اخروی نقصانات بیان ہوئے ہیں ان کی طرف توجہ کی جائے. چغل خور شخص کے ساتھ کیا رویہ اپنایا جائے اسے فیض کاشانی نے یوں بیان کیا ہے:
چغل خور شخص کی باتوں کی تصدیق نہ کی جائے
اسے چغل خوری سے روکا جائے (نہی از منکر)
چغل خور شخص کی باتیں سن کر دوسروں کے بارے میں برا گمان نہ کیا جائے
چغل خور شخص کی باتوں کے درست یا نادرست ہونے کے بارے میں نہ سوچنا
چغل خور شخص کی باتوں کو دوبارہ نہ کہا جائے
اس کو دشمن سمجھنا [٣٠]
==فارسی ادب==
فارسی ادب میں چغل خواری کا مسئلہ بیان ہوا ہے. فارسی زبان کے شاعروں نے چغل خوری کی برائی بیان کرنے کے لئے شعر پڑھے ہیں. گلستان سعدی میں یوں آیا ہے:
گمنام صارف