مندرجات کا رخ کریں

"حلیمہ سعدیہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>Jaravi
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Jaravi
سطر 34: سطر 34:
حلیمہ بہت پریشان ہوئی اور وہ فوراً بچے کو پیشین گو کے پاس لے گئی تا کہ وہ اس بارے میں حکم کرے. پیشین گو نے بچے کی بات سنتے ہیں خبر سنائی کہ یہ بچہ آنے والے زمانے میں لوگوں کے دین کو تبدیل کرے گا. حلیمہ زیادہ پریشان ہو گئی اور اس نے ارادہ کیا کہ بچے کو دشمنوں سے محفوظ رکھنے کے لئے، مکہ اپنی والدہ کے پاس واپس لے جائے. <ref>طبری، ج ۲، ص ۱۶۳؛ ابن‌جوزی، ج۲، ص۲۶۷؛ ابن‌اثیر، ۱۳۹۹۱۴۰۲، ج ۱، ص۴۶۴ ۴۶۵</ref>
حلیمہ بہت پریشان ہوئی اور وہ فوراً بچے کو پیشین گو کے پاس لے گئی تا کہ وہ اس بارے میں حکم کرے. پیشین گو نے بچے کی بات سنتے ہیں خبر سنائی کہ یہ بچہ آنے والے زمانے میں لوگوں کے دین کو تبدیل کرے گا. حلیمہ زیادہ پریشان ہو گئی اور اس نے ارادہ کیا کہ بچے کو دشمنوں سے محفوظ رکھنے کے لئے، مکہ اپنی والدہ کے پاس واپس لے جائے. <ref>طبری، ج ۲، ص ۱۶۳؛ ابن‌جوزی، ج۲، ص۲۶۷؛ ابن‌اثیر، ۱۳۹۹۱۴۰۲، ج ۱، ص۴۶۴ ۴۶۵</ref>


یہ داستان جو بیان ہوئی ہے کہ پیغمبر(ص) کی زندگی میں ایسا کئی بار ہوا اس کو محققین نے مختلف دلائل کی بناء پر رد کیا ہے اور کہا ہے کہ اس بارے میں روایات بنائی گئی ہیں. <ref>ملاحظہ کریں به ابوریه، ص ۱۸۷۱۸۸؛ حسنی، ص۴۶؛ عاملی، ج۲، ص۱۶۷۱۷۲</ref>
یہ داستان جو بیان ہوئی ہے کہ پیغمبر(ص) کی زندگی میں ایسا کئی بار ہوا اس کو محققین نے مختلف دلائل کی بناء پر رد کیا ہے اور کہا ہے کہ اس بارے میں روایات بنائی گئی ہیں. <ref>ملاحظہ کریں ابوریہ، ص ۱۸۷۱۸۸؛ حسنی، ص۴۶؛ عاملی، ج۲، ص۱۶۷۱۷۲</ref>


حضرت محمد(ص) چار یا پانچ سال تک قبیلہ بنی سعد بن بکر میں رہے اس کے بعد حلیمہ نے آپکو اپنی والدہ اور آپ کے دادا عبدالمطلب کے پاس واپس بھیج دیا. <ref>یعقوبی، ج ۲، ص ۱۰؛ ابن‌قتیبه، ص۱۳۲؛ بلاذری، ج ۱، ص ۱۰۷؛ مسعودی، تنبیه، ص ۲۲۹۲۳۰ پرش به بالا ↑</ref>
حضرت محمد(ص) چار یا پانچ سال تک قبیلہ بنی سعد بن بکر میں رہے اس کے بعد حلیمہ نے آپکو اپنی والدہ اور آپ کے دادا عبدالمطلب کے پاس واپس بھیج دیا. <ref>یعقوبی، ج ۲، ص ۱۰؛ ابن‌قتیبہ، ص۱۳۲؛ بلاذری، ج ۱، ص ۱۰۷؛ مسعودی، تنبیہ، ص ۲۲۹،۲۳۰</ref>


==اسلام لانا==
==اسلام لانا==
گمنام صارف