گمنام صارف
"نیت" کے نسخوں کے درمیان فرق
←منزلت
imported>E.musavi (←معنا) |
imported>E.musavi (←منزلت) |
||
سطر 11: | سطر 11: | ||
==منزلت== | ==منزلت== | ||
روایات کے مطابق، ہر کام کی اہمیت اس کی نیت سے معلوم ہوتی | روایات کے مطابق، ہر کام کی اہمیت اس کی نیت سے معلوم ہوتی ہے۔ <ref>ری شہری، منتخب میزان الحکمہ، ترجمہ حمیدرضا شیخی، ۱۳۸۹ش، ج۱، ص۵۷۹.</ref> اور اگر نیت میں ریا پائی جائے تو یہ عمل کے باطل ہونے کا سبب بنتی ہے، لیکن اگر کوئی کام خالص نیت سے اور خداوند کے لئے انجام دیا جائے، تو یہ عمل کو کمال تک پہنچانے کا باعث بنتا ہے، <ref>حر عاملی، وسائل الشیعہ، ۱۴۰۹ق، ج۱، ص۵۱.</ref>معروف حدیث کے مطابق '''انما الاعمال بالنیات'''، اعمال کا دارومدار نیت پر ہے، <ref>طوسی، تہذیب الاحکام، ۱۳۶۵ش، ص۸۴.</ref> [[معصومین(ع)]] نے بہت سی روایات میں پاک اور خالص نیت کی تاکید کی ہے اور فرمایا ہے کہ فاسد اور خراب نیت رزق و روزی میں برکت ختم ہونے اور بلا و مصیبت کے نازل ہونے کا باعث بنتی ہے۔ <ref>ری شہری، منتخب میزان الحکمہ، ترجمہ حمیدرضا شیخی، تلخیص حمید حسینی، ۱۳۸۹ش، ج۱، ص۵۷۹.</ref> | ||
بعض حدیث کے مطابق، نیت اور عمل کے درمیان جو چیز اصلی ہے وہ نیت ہے، <ref>کلینی، اصول کافی، ترجمہ و شرح سید جواد مصطفوی، ۱۳۶۹ش، ج۳، ص۱۳۴.</ref> اور اعمال کو نیت کا ثمرہ کہا گیا | بعض حدیث کے مطابق، نیت اور عمل کے درمیان جو چیز اصلی ہے وہ نیت ہے، <ref>کلینی، اصول کافی، ترجمہ و شرح سید جواد مصطفوی، ۱۳۶۹ش، ج۳، ص۱۳۴.</ref> اور اعمال کو نیت کا ثمرہ کہا گیا ہے۔<ref>ری شہری، میزان الحکمہ، ترجمہ حمیدرضا شیخی، ۱۳۸۹ش، ج۱۲، ص۵۷۹.</ref>اور اسی طرح یہ بھی کہا گیا ہے کہ خداوند کے نزدیک بغیر عمل کے نیت کی اہمیت بھی موجود ہے۔<ref>حر عاملی، وسائل الشیعہ، ۱۴۰۹ق، ج۱، ص۵۲.</ref> [[امام علی(ع)]] کی روایت کے مطابق، لوگوں کے اعمال، مراتب اور درجات کے لحاظ سے مختلف ہیں اور ''نیت'' انسانوں کے اخلاقی اور عبادی اعمال کی اہمیت معین کرتی ہے۔<ref>حر عاملی، وسائل الشیعہ، ۱۴۰۹ق، ج۱، ص۶۳.</ref> | ||
علم اخلاق میں نیت، انسان کے | علم اخلاق میں نیت، انسان کے اخلاقی، اچھے و برے امور کی اہمیت کو بیان کرتی ہے۔ <ref>آرانی، «جایگاہ نیت در تفاوت بنیادین فقہ و اخلاق»، ص۱۶۶.</ref> اگر کسی برے کام کو انجام دینے کا ارادہ اور نیت کی جائے (اگرچہ اس برے کام کو انجام نہ دیا گیا ہو) تو [[فقہ]] کی نگاہ یہ [[حرام]] نہیں ہے،<ref>طباطبایی یزدی، حاشیہ مکاسب، ۱۴۲۱ق، ج۱، ص۳۴.</ref> لیکن اخلاقی طور پر اس کو ناپسند کیا گیا ہے۔ <ref>طباطبایی یزدی، حاشیہ مکاسب، ۱۴۲۱ق، ج۱، ص۳۴.</ref> | ||
==عبادات میں نیت== | ==عبادات میں نیت== |