مندرجات کا رخ کریں

"حسین بن عبد الصمد حارثی" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>E.musavi
سطر 32: سطر 32:
==ولادت و نسب==
==ولادت و نسب==


آپ کی ولادت سن 918 ق میں شہر صیدون کے قریب جبع نامی قریہ کے ایک مشہور خاندان میں ہوئی۔<ref>افندی اصفهانی، ریاض العلماء و حیاض الفضلاء، ج۲، ص۱۱۰، ۱۱۹؛ بحرانی، لؤلؤةالبحرین، ص۲۸.</ref> ان کا سلسلہ نسب [[حضرت علی علیہ السلام]] کے صحابی [[حارث بن عبد اللہ ہمدانی]] تک منتہی ہوتا ہے۔<ref>بحرانی، لؤلؤة البحرین، ص۱۶.</ref>
آپ کی ولادت سن 918 ھ میں شہر صیدون کے قریب جبع نامی قریہ کے ایک مشہور خاندان میں ہوئی۔<ref>افندی اصفهانی، ریاض العلماء و حیاض الفضلاء، ج۲، ص۱۱۰، ۱۱۹؛ بحرانی، لؤلؤةالبحرین، ص۲۸.</ref> ان کا سلسلہ نسب [[حضرت علی علیہ السلام]] کے صحابی [[حارث بن عبد اللہ ہمدانی]] تک منتہی ہوتا ہے۔<ref>بحرانی، لؤلؤة البحرین، ص۱۶.</ref>


حارثی کے جد محمد بن علی جناعی/جبعی جبل عامل کے بزرگ عالم دین اور مجموعۃ الجباعی کے مولف تھے۔<ref>ر.ک: مجلسی، ج۱۰۴، ص۲۱۱ـ۲۱۴؛ افندی اصفہانی، ریاض العلماء و حیاض الفضلاء، ج۵، ص۴۸؛ مہاجر، الهجرة العاملیہ الی ایران فی العصرالصفوی، ص۱۴۵.</ref> حارثی کے والد عبد الصمد بن محمد بھی نامور عالم تھے اور [[شہید ثانی]] نے ان کے علم و تقوی کی مدح کی ہے۔<ref>ر.ک: حرّعاملی، امل الآمل، قسم ۱، ص۷۵، ۱۰۹؛ مجلسی، ج۱۰۴، ص۲۰۸؛ افندی اصفہانی، ریاض العلماء و حیاض الفضلاء، ج۳، ص۱۲۸.</ref>
حارثی کے جد محمد بن علی جناعی/جبعی جبل عامل کے بزرگ عالم دین اور مجموعۃ الجباعی کے مولف تھے۔<ref>ر.ک: مجلسی، ج۱۰۴، ص۲۱۱ـ۲۱۴؛ افندی اصفہانی، ریاض العلماء و حیاض الفضلاء، ج۵، ص۴۸؛ مہاجر، الهجرة العاملیہ الی ایران فی العصرالصفوی، ص۱۴۵.</ref> حارثی کے والد عبد الصمد بن محمد بھی نامور عالم تھے اور [[شہید ثانی]] نے ان کے علم و تقوی کی مدح کی ہے۔<ref>ر.ک: حرّ عاملی، امل الآمل، قسم ۱، ص۷۵، ۱۰۹؛ مجلسی، ج۱۰۴، ص۲۰۸؛ افندی اصفہانی، ریاض العلماء و حیاض الفضلاء، ج۳، ص۱۲۸.</ref>


==تعلیم و تحصیل==
==تعلیم و تحصیل==
گمنام صارف