مندرجات کا رخ کریں

"ریا" کے نسخوں کے درمیان فرق

2,089 بائٹ کا اضافہ ،  8 اکتوبر 2017ء
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Jaravi
imported>Jaravi
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 5: سطر 5:


===لفظ کی شناخت===
===لفظ کی شناخت===
ریا کی اصل ''رای'' ہے جس کا معنی یہ ہے کہ شخص ایک کام کو لوگوں کی توجہ مرکوز کرنے کی خاطر انجام دے. [١] یہ لفظ ظاہر اور دوسروں کو دکھانے کے معنی میں بھی استعمال ہوتا ہے. [٢] اس کا اصطلاحی معنی یہ ہے کہ انسان ایک اچھے کام کو ظاہر اور دوسروں کو دکھانے کی نیت سے انجام دے، نہ کہ خدا کے لئے، ریا عبادی اعمال میں بھی جیسے نماز اور دوسرے غیر عبادی امور جیسے انفاق وغیرہ میں بھی محقق ہو سکتا ہے.
ریا کی اصل ''رای'' ہے جس کا معنی یہ ہے کہ شخص ایک کام کو لوگوں کی توجہ مرکوز کرنے کی خاطر انجام دے. <ref>ابن فارس، ج۲، ص ۴۷۳.</ref> یہ لفظ ظاہر اور دوسروں کو دکھانے کے معنی میں بھی استعمال ہوتا ہے. <ref>قاموس قرآن، ج ۳، ص ۳۰.</ref> اس کا اصطلاحی معنی یہ ہے کہ انسان ایک اچھے کام کو ظاہر اور دوسروں کو دکھانے کی نیت سے انجام دے، نہ کہ خدا کے لئے، ریا عبادی اعمال میں بھی جیسے نماز اور دوسرے غیر عبادی امور جیسے انفاق وغیرہ میں بھی محقق ہو سکتا ہے.


===ریا کا حکم===
===ریا کا حکم===
عبادت کے صحیح ہونے کی شرط اخلاص ہے اور اس میں ریا حرام ہے، [٣] اور ریا عمل کے باطل ہونے کا باعث بنتا ہے. [٤]
عبادت کے صحیح ہونے کی شرط اخلاص ہے اور اس میں ریا حرام ہے، <ref> التنقیح ج۵، ص۷-۸.</ref> اور ریا عمل کے باطل ہونے کا باعث بنتا ہے. <ref> جواهر الکلام ج۹، ص۱۸۷. العروة الوثقى‌ ج۱، ص۴۰۹.</ref>
*قرآن میں
*قرآن میں
ریا کا لفظ قرآن میں ٥ مرتبہ آیا ہے، تین بار مصدر کی صورت میں اور دو بار فعلی صورت میں. اور ہر ٥ بار اصطلاحی صورت میں استعمال ہوا ہے.
ریا کا لفظ قرآن میں ٥ مرتبہ آیا ہے، تین بار مصدر کی صورت میں اور دو بار فعلی صورت میں. اور ہر ٥ بار اصطلاحی صورت میں استعمال ہوا ہے.
سطر 25: سطر 25:
==قرآن، نے ریا کار کے لئے مختلف مصادیق بیان کئے ہیں==
==قرآن، نے ریا کار کے لئے مختلف مصادیق بیان کئے ہیں==


*جو خدا اور قیامت کے دن پر ایمان نہیں رکھتے. [٥] اس آیت کے بارے میں جو تفسیر بیان ہوئی ہے اس کو مدنظر رکھتے ہوئے، جو افراد صدقہ دیتے ہیں اور اس کے ساتھ منت لگاتے ہیں اور اذیت کرتے ہیں انکی تشبیہ ریا کار اور بی ایمان افراد سے کی ہے اور کہا ہے کہ انکے صدقے کا کوئی اجر نہیں ہے اور باطل ہے. [٦] یعنی ریاکار شخص کا عمل شروع سے ہی باطل ہے کیونکہ ایسا شخص خدا اور قیامت کے دن پر ایمان نہیں رکھتا اس لئے اس کا کوئی عمل قبول نہیں ہے.
*جو خدا اور قیامت کے دن پر ایمان نہیں رکھتے. <ref>سوره بقره، آیه۲۶۴.</ref> اس آیت کے بارے میں جو تفسیر بیان ہوئی ہے اس کو مدنظر رکھتے ہوئے، جو افراد صدقہ دیتے ہیں اور اس کے ساتھ منت لگاتے ہیں اور اذیت کرتے ہیں انکی تشبیہ ریا کار اور بی ایمان افراد سے کی ہے اور کہا ہے کہ انکے صدقے کا کوئی اجر نہیں ہے اور باطل ہے. <ref>تفسیر المیزان، ج۲، ص۵۹۷.</ref> یعنی ریاکار شخص کا عمل شروع سے ہی باطل ہے کیونکہ ایسا شخص خدا اور قیامت کے دن پر ایمان نہیں رکھتا اس لئے اس کا کوئی عمل قبول نہیں ہے.


*منافقین: [٧] قرآن کی آیات کے مطابق، نماز میں ریا کرنا نفاق کی نشانی، اور منافقین کی صفت ہے. [٨]
*منافقین<ref> سوره نساء، آیه۱۴۲.</ref> قرآن کی آیات کے مطابق، نماز میں ریا کرنا نفاق کی نشانی، اور منافقین کی صفت ہے. <ref>إِنَّ الْمُنَافِقِینَ یُخَادِعُونَ اللّهَ وَ هُوَ خَادِعُهُمْ وَ إِذَا قَامُواْ إِلَى الصَّلاَةِ قَامُواْ کُسَالَى یُرَآؤُونَ النَّاسَ وَ لاَ یَذْکُرُونَ اللّهَ إِلاَّ قَلِیلاً  (ترجمه: منافقان می‌خواهند خدا را فریب دهند و هنگامی که به نماز بر‌می‌خیزند، با کسالت بر می‌خیزند، و در برابر مردم ریا می‌کنند و خدا را جز اندکی یاد نمی‌نمایند.)[ نساء–۱۴۲] </ref>


*آخرت کے دن کا انکار کرنے والے: [٩]
*آخرت کے دن کا انکار کرنے والے: <ref>الذینَ هُم یَرَاءُون (ترجمه: ه‌مان کسانی که ریا می‌کنند.)[ ماعون–۶] </ref>


*شیطان کے ہمنشین [١٠]
*شیطان کے ہمنشین <ref>وَ الَّذِینَ یُنفِقُونَ أَمْوَالَهُمْ رِئَـاء النَّاسِ وَ لاَ یُؤْمِنُونَ بِاللّهِ وَ لاَ بِالْیَوْمِ الآخِرِ وَ مَن یَکُنِ الشَّیْطَانُ لَهُ قَرِینًا فَسَاء قِرِینًا (ترجمه: و آن‌ها کسانی هستند که اموال خود را برای نشان دادن به مردم انفاق می‌کنند و ایمان به خدا و روز بازپسین ندارند (چرا که شیطان رفیق و هم نشین آنهاست) و کسی که شیطان قرین او باشد بد همنشین و قرینی است.)[ نساء–۳۸] </ref>


===عبادت میں ریا کی اقسام===
===عبادت میں ریا کی اقسام===
سطر 38: سطر 38:


===عبادت کے ایک حصے میں===
===عبادت کے ایک حصے میں===
ریا عبادت کے باطل ہونے کا باعث بنتا ہے اور فرق نہیں کہ ریا عبادت کے تمام اجزاء میں ہو، یا اس کے کسی ایک حصے میں. اسی طرح عبادت کے واجب اور مستحب ہونے میں بھی کوئی فرق نہیں ہے. [١١] البتہ بعض فقہاء کی نگاہ میں اگر عبادت مستحب اجزاء جیسے قنوت میں ریا ہو تو یہ عبادت کے باطل ہونے کا باعث نہیں بنتا. [١٢]
ریا عبادت کے باطل ہونے کا باعث بنتا ہے اور فرق نہیں کہ ریا عبادت کے تمام اجزاء میں ہو، یا اس کے کسی ایک حصے میں. اسی طرح عبادت کے واجب اور مستحب ہونے میں بھی کوئی فرق نہیں ہے. <ref>جواهر الکلام ج۹، ص۱۸۷.</ref> البتہ بعض فقہاء کی نگاہ میں اگر عبادت مستحب اجزاء جیسے قنوت میں ریا ہو تو یہ عبادت کے باطل ہونے کا باعث نہیں بنتا. <ref>العروة الوثقی‌ ج۲، ص۴۴۲-۴۴۳.</ref>


===عبادت کے مقدمات میں===
===عبادت کے مقدمات میں===
اگر عبادات کے مقدمات میں ریا ہو لیکن خود عبادت میں نہ ہو، تو یہ عبادت کے باطل ہونے کا سبب نہیں بنتا. مثال کے طور پر اگر کوئی دکھاوے کے لئے مسجد جائے، لیکن جو نماز وہاں ادا کرے وہ اخلاص کی نیت سے ہو، تو اس کی نماز باطل نہیں ہو گی. [١٣]
اگر عبادات کے مقدمات میں ریا ہو لیکن خود عبادت میں نہ ہو، تو یہ عبادت کے باطل ہونے کا سبب نہیں بنتا. مثال کے طور پر اگر کوئی دکھاوے کے لئے مسجد جائے، لیکن جو نماز وہاں ادا کرے وہ اخلاص کی نیت سے ہو، تو اس کی نماز باطل نہیں ہو گی. <ref>العروة الوثقی‌ ج۲، ص۴۴۴-۴۴۵.</ref>


===عمل کی خصوصیت میں===
===عمل کی خصوصیت میں===
اگر کوئی شخص اصلی عبادت کو اخلاص کی نیت سے ادا کرے لیکن اس کی بعض خصوصیات کو بجا لاتے وقت خود نمائی اور ریا کرے، تو بعض کی نظر میں اس کی عبادت باطل ہے اور بعض کی نظر میں ایسی عبادت باطل نہیں ہے، مثال کے طور پر کوئی شخص اپنی نماز کو ریا کی خاطر جماعت کے ساتھ یا اول وقت ادا کرے. [١٤]
اگر کوئی شخص اصلی عبادت کو اخلاص کی نیت سے ادا کرے لیکن اس کی بعض خصوصیات کو بجا لاتے وقت خود نمائی اور ریا کرے، تو بعض کی نظر میں اس کی عبادت باطل ہے اور بعض کی نظر میں ایسی عبادت باطل نہیں ہے، مثال کے طور پر کوئی شخص اپنی نماز کو ریا کی خاطر جماعت کے ساتھ یا اول وقت ادا کرے. <ref>جواهر الکلام ج۹، ص۱۸۸-۱۸۹. العروة الوثقی‌ ج۲، ص۴۴۳.</ref>


===ریا کے متعلق===
===ریا کے متعلق===
گمنام صارف