مندرجات کا رخ کریں

"سعد بن عبادہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
imported>Mabbassi
imported>Mabbassi
سطر 66: سطر 66:
خلیفہ اول کیلئے بیعت لینے اور سعد کے انکار کا واقعہ دوبارہ خلافت ثانیہ میں پھر تکرار ہوا۔ ہرچند  [[خلیفہ دوم]] نے سعد سے بیعت لینے کا اسرار کیا لیکن وہ اس میں کامیاب نہ ہوئے۔ منقول ہے کہ سعد کے قبیلے کی طاقت اور قوت کے پیش نظر حکومت وقت اس کا سامنا کرنے سے کتراتی تھی۔<ref>شوشتری، مجالس المؤمنین، ج۲، ص۲۳۳.</ref>
خلیفہ اول کیلئے بیعت لینے اور سعد کے انکار کا واقعہ دوبارہ خلافت ثانیہ میں پھر تکرار ہوا۔ ہرچند  [[خلیفہ دوم]] نے سعد سے بیعت لینے کا اسرار کیا لیکن وہ اس میں کامیاب نہ ہوئے۔ منقول ہے کہ سعد کے قبیلے کی طاقت اور قوت کے پیش نظر حکومت وقت اس کا سامنا کرنے سے کتراتی تھی۔<ref>شوشتری، مجالس المؤمنین، ج۲، ص۲۳۳.</ref>


ایک روز سعد کا بیٹا  عمر کو نصیحت کرتے ہوئے کہتا ہے: «سعد نے قسم اٹھائی ہے کہ وہ تمہاری بیعت نہیں کرے گا اور تم زبردستی اس سے بیعت نہیں لے سکتے ہو  مگر یہ کہ تم اسے قتل کر دو! سعد کا قتل تمام خزرج قبیلے کے قتل پر موقوف اور خزرج  کا قتل تمام اوس کے قتل پر اور ان کا قتل تمام یمنی قبیلوں کے قتل پر موقوف ہے۔ لیکن یہ بات تمہارے بس میں نہیں ہے۔ پس سعد کے ساتھ حالات بہتر رکھو۔<ref>رکـ: شوشتری، مجالس المؤمنین، ج۲، صص۲۳۳-۲۳۴؛ تستری، قاموس الرجال، ج۵، صص۵۱-۵۲؛ ابن سعد، طبقات الکبری، ج۳، ص۶۱۳.</ref>
ایک روز سعد کا بیٹا  عمر کو نصیحت کرتے ہوئے کہتا ہے: «سعد نے قسم اٹھائی ہے کہ وہ تمہاری بیعت نہیں کرے گا اور تم زبردستی اس سے بیعت نہیں لے سکتے ہو  مگر یہ کہ تم اسے قتل کر دو! سعد کا قتل تمام خزرج قبیلے کے قتل پر موقوف اور خزرج  کا قتل تمام اوس کے قتل پر اور ان کا قتل تمام یمنی قبیلوں کے قتل پر موقوف ہے اور  یہ تمہارے بس کی بات نہیں ہے۔ پس سعد کے ساتھ حالات بہتر رکھو۔<ref>رکـ: شوشتری، مجالس المؤمنین، ج۲، صص۲۳۳-۲۳۴؛ تستری، قاموس الرجال، ج۵، صص۵۱-۵۲؛ ابن سعد، طبقات الکبری، ج۳، ص۶۱۳.</ref>


==قیس بن سعد==
==قیس بن سعد==
گمنام صارف