مندرجات کا رخ کریں

"آیات حجاب" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 50: سطر 50:


==حجاب کا واجب ہونا==
==حجاب کا واجب ہونا==
[[وسائل الشیعہ]] کی بیسویں جلد، [[[نکاح]] کے باب میں، سو سے زیادہ [[روایات]] حجاب کے وجوب کے بارے میں نقل ہوئی ہیں۔<ref>حرّ عاملی، وسائل‌ الشیعہ، چاپ آل البیت، ج۲۰، ص۱۹۹ و ۲۰۵ و ۲۰۶ و ۲۲۳-۲۲۵ و ۲۲۹</ref> [[اہل تشیع]] اور [[اہل سنت]] کے علماء و فقہاء نے آیات (بالخصوص سورہ نور کی آیت ٣١) کو مدنظر رکھتے ہوئے حجاب کے واجب ہونے کا فتویٰ دیا ہے۔<ref>مرتضی بن محمد امین انصاری، کتاب النّکاح، ج۱، ص۳۸-۴۳، قم ۱۴۱۵ق؛ محمد تقی خوئی، المبانی فی شرح العروة الوثقی: النکاح، ج۳۲، ص۲۱-۲۲، تقریرات درس آیةاللّہ خوئی، در موسوعة الامام خوئی، ج۳۲، قم: مؤسسة احیاء آثار الامام الخوئی، ۱۴۲۶/۲۰۰۵؛ علی بن محمدعلی طباطبائی، ریاض‌ المسائل فی بیان الاحکام بالدلائل، ج۱۰، ص۶۹-۷۰، قم، ۱۴۱۲-۱۴۲۰؛ احمد بن محمد مہدی نراقی، مستند الشیعہ فی احکام الشریعہ، ج۱۶، ص۴۹، ج۱۶، قم، ۱۴۱۹ق.</ref>  
[[وسائل الشیعہ]] کی بیسویں جلد، [[نکاح]] کے باب میں، سو سے زیادہ [[روایات]] حجاب کے وجوب کے بارے میں نقل ہوئی ہیں۔<ref>حرّ عاملی، وسائل‌ الشیعہ، چاپ آل البیت، ج۲۰، ص۱۹۹ و ۲۰۵ و ۲۰۶ و ۲۲۳-۲۲۵ و ۲۲۹</ref> [[اہل تشیع]] اور [[اہل سنت]] کے علماء و فقہاء نے آیات (بالخصوص سورہ نور کی آیت ٣١) کو مدنظر رکھتے ہوئے حجاب کے واجب ہونے کا فتویٰ دیا ہے۔<ref>مرتضی بن محمد امین انصاری، کتاب النّکاح، ج۱، ص۳۸-۴۳، قم ۱۴۱۵ق؛ محمد تقی خوئی، المبانی فی شرح العروة الوثقی: النکاح، ج۳۲، ص۲۱-۲۲، تقریرات درس آیةاللّہ خوئی، در موسوعة الامام خوئی، ج۳۲، قم: مؤسسة احیاء آثار الامام الخوئی، ۱۴۲۶/۲۰۰۵؛ علی بن محمدعلی طباطبائی، ریاض‌ المسائل فی بیان الاحکام بالدلائل، ج۱۰، ص۶۹-۷۰، قم، ۱۴۱۲-۱۴۲۰؛ احمد بن محمد مہدی نراقی، مستند الشیعہ فی احکام الشریعہ، ج۱۶، ص۴۹، ج۱۶، قم، ۱۴۱۹ق.</ref>


==حوالہ جات==
==حوالہ جات==
گمنام صارف