گمنام صارف
"عبد اللہ بن مسعود" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
←مقام و منزلت
imported>Mabbassi |
imported>Mabbassi م (←مقام و منزلت) |
||
سطر 83: | سطر 83: | ||
<!-- | <!-- | ||
=== اہل سنت=== | === اہل سنت=== | ||
* ابن مسعود | * اہل سنت کے ہاں ابن مسعود ایک بزرگ [[صحابی]] کی حیثیت سے پہچانا جاتا ہے اور انکے ہاں '''فضائل عبد اللہ بن مسعود''' کے نام سے کتاب تالیف ہوئی جس میں اسکی مدح کی روایات مذکور ہوئی ہیں ۔ <ref>ر.ک:بخاری، ج۲، ص۳۰۷؛ مسلم، ج۴، صص۱۹۱۰- ۱۹۱۴؛ ترمذی، ج۵۴، صص۶۷۲ -۶۷۴؛ ابن ماجہ، ج۱، ص۴۹؛ حاکم نیشابوری، ج۳، صص۳۱۲-۳۲۰</ref> | ||
* | *[[عشره مبشره]] کے نام سے غیر مشہور حدیث میں ابن مسعود کا نام آیا ہے۔ <ref>حاکم نیشابوری، ج۳، صص۳۱۶- ۳۱۷</ref> لیکن محدثین نے یہ حدیث زیادہ قابل توجہ قرار نہیں پائی ہے ۔ | ||
''' | '''اہل سنت متکلمین ''' | ||
* | *مختلف مذاہب تعلق رکھنے والے بعض متکلمین نے [[عثمان بن عفان|عثمان]] ابن مسعود کی پٹائی کے معاملے کو تنقید کا نشانہ بنایا اور ابن مسعود جیسی شخصیت کے ساتھ اس طرح کے برتاؤ کو ناشائستہ قرار دیا ہے ۔ان ناقدین میں سے معتزلہ مکتب کے ابراہیم نظّام اور ابوجعفر اسکافی ، امامیہ سے [[ابوالقاسم کوفی]]، [[سید مرتضی|سیدمرتضی]] و صاحب الایضاح اور از [[اباضیہ|اباضیہ]] سے ابویعقوب یوسف ورجلانی کے نام لئے جا سکتے ہیں ۔ <ref>ر.ک: شہرستانی، ج۱، ص۵۹؛ اسکافی، ص۲۲، مختلف مقامات ؛ ابوالقاسم کوفی،ص ۶۱؛ سید مرتضی، ج۴، صص۲۷۹-۲۸۶؛ الایضاح، صص۲۶- ۲۸؛ شماخی، ج۱، صص۳۴، ۳۷</ref> | ||
* | * [[معتزلہ|معتزلہ]] کے متشدد علما جیسے ابراہیم نظّام و ضرار بن عمرو نے رسول اکرم سے حدیث نقل کرنے میں ابن مسعود کی امانت میں تردید کی ہے ۔ نظّام نے اس سے منقول بعض روایات کا انکار کیا جبکہ ضرار بن عمرو نے اسکے مصحف اور قرائت کو تنقید کا نشانہ بنایا ۔<ref>ر.ک:اشعری، ص۱۰۵</ref> | ||
=== | ===اہل تشیع=== | ||
ابن مسعود | اہل تشیع کے نزدیک ابن مسعود ایک بزرگ [[صحابی]] کی حیثیثت سے قابل احترام ہے ۔صرف متقدمین میں سے [[فضل بن شاذان نیشابوری|فضل بن شاذان نیشابوری]] نے خلفا کے ساتھ دوستانہ روابط کی وجہ سے اسکی مذمت کی ہے ۔ <ref>ر.ک:طوسی، اختیار معرفۃ الرجال، ص۳۸</ref> لیکن شیعوں کے حدیثی آثار میں اسکی روایات خاص طور پر [[اہل بیت(ع) |اہل بیت(ع)]] کے فضائل اور [[امامت]] سے مربوط مسائل کی روایات مورد عنایت ارار رہی ہیں جیسا کہ [[نقباء اثناعشر]] کی مشہور حدیث سے امامت کے اثبات کیلئے اس سے استناد کیا گیا ہے ۔ <ref>ر.ک:ابن بابویہ، الخصال، صص۴۶۶- ۴۶۸، کمال الدین، صص۲۷۰-۲۷۱، ۲۷۹؛ نعمانی، صص۶۳، ۷۴- ۷۵؛ خزاز، صص۲۳-۲۷</ref> یہانتک کہ اس کی بعض روایات اس کے شیعہ کی بیان گر ہیں ۔ <ref>ر.ک:استرآبادی، ج۲، صص۶۱۰ -۶۱۲</ref> | ||
== | ==فرقے== | ||
* | * اباضیہ فرقے کے محمد بن محبوب ابو عبد اللہ اور ابن سلام نے ۳ق میں ابن مسعود کو ان صحابہ سے شمار کیا ہے کہ جن سے اباضیہ فرقے نے اپنی تعلیمات اخذ کی ہیں ۔<ref>ر.ک:کندی، ج۱، ص۶۴؛ ابن سلام، صص۷۵-۷۶</ref> | ||
* در نیمه اول سده ۲ق | * در نیمه اول سده ۲ق کے پہلے پندرہ سالوں یں شمال [[افریقا]] میں [[عمریہ]] فرقہ [[عیسی بن عمیر]] کے ہاتھوں تاسیس ہوا جنہوں نے اباضیہ کے برعکس اپنے مذہب کو ابن مسعود سے منسوب کیا حتا کہ [[قرآن]] کے معاملے میں اسکے مصحف کو بنیادی حیثیت دیتے تھے۔<ref>ر.ک:درجینی، ج۱، ص۴۷؛ ۲ EI، ذیل «اباضیه» </ref> | ||
== حوالہ جات == | == حوالہ جات == |