مندرجات کا رخ کریں

"علامہ محمد باقر مجلسی" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Abbasi
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 5: سطر 5:
| مکمل نام         = محمد باقر بن محمدتقی بن مقصودعلی مجلسی
| مکمل نام         = محمد باقر بن محمدتقی بن مقصودعلی مجلسی
| لقب    = [[علامہ مجلسی]]
| لقب    = [[علامہ مجلسی]]
| نسب  = ان کا سلسلۂ نسب [[ابو نعیم اصفہانی]] تک پہنچتا ہے۔
| نسب  = خاندان[[ابو نعیم اصفہانی]]  
| تاریخ پیدائش         = 1037ھ ق
| تاریخ پیدائش         = 1037ھ ق
| آبائی شہر            = [[اصفہان]]
| آبائی شہر            = [[اصفہان]]
سطر 14: سطر 14:
| مدفن         = [[مسجد جامع اصفہان]]
| مدفن         = [[مسجد جامع اصفہان]]
| نامور اقرباء         = [[محمدتقی مجلسی]] {{•}} [[ملا صالح مازندرانی]]
| نامور اقرباء         = [[محمدتقی مجلسی]] {{•}} [[ملا صالح مازندرانی]]
| اساتذہ = [[محمدتقی مجلسی]] {{•}} [[ملا صالح مازندرانی]] {{•}} [[فیض کاشانی]] {{•}} [[سید علی خان مدنی]] {{•}} [[ملا خلیل قزوینی]] وغیرہ۔
| اساتذہ = [[محمدتقی مجلسی]] {{•}} [[ملا صالح مازندرانی]] {{•}} [[فیض کاشانی]] {{•}} [[سید علی خان مدنی]] {{•}} ملا خلیل قزوینی وغیرہ۔
| شاگرد         = [[میرزا عبداللہ افندی اصفہانی| افندی اصفہانی]] {{•}} [[سید نعمت اللہ جزایری]] {{•}} [[ملا محمد رفیع گیلانی]] {{•}} [[میر محمد حسین خاتون آبادی]] وغیرہ۔
| شاگرد         = [[میرزا عبداللہ افندی اصفہانی| آفندی اصفہانی]] {{•}} [[سید نعمت اللہ جزایری]] {{•}} ملا محمد رفیع گیلانی {{•}} میر محمد حسین خاتون آبادی وغیرہ۔
| مادر علمی         =
| مادر علمی         =
| اجازہ روایت از =
| اجازہ روایت از =
سطر 29: سطر 29:
}}
}}


'''محمد باقر بن محمد تقی''' (1037ق. - 1110ق.) جو '''علامہ مجلسی''' یا '''مجلسی دوئم''' کے نام سے معروف ہیں عالم اسلام کے مشہور ترین علماء، [[:زمرہ:فقہاء|فقہاء]]، [[:زمرہ:محدثین|محدثین]] اور [[صفویہ]] دور حکومت کے با اثر [[شیعہ]] علماء میں شمار ہوتے تھے۔
'''محمد باقر بن محمد تقی''' (1037ق. - 1110ق.) جو '''علامہ مجلسی''' یا '''مجلسی ثانی''' کے نام سے معروف ہیں۔ عالم اسلام کے مشہور ترین علما، [[:زمرہ:فقہاء|فقہاء]]، [[:زمرہ:محدثین|محدثین]] اور [[صفویہ]] دور حکومت کے با اثر [[شیعہ]] علماء میں شمار ہوتے تھے۔


'''علامہ مجلسی''' کو حدیث نگاری کا زیادہ شوق تھا اور عقیدے کے اعتبار سے اخباریوں کے زیادہ نزدیک تھے۔ آپ کی سب سے مشہور تالیف [[بحار الانوار]]، احادیث کا ایک بہت بڑا خزینہ ہے جس نے احادیث کی احیاء میں اہم کردار ادا کی ہے۔ اس کے علاوہ ان کی دیگر مشہور آثار میں [[مرآة العقول]]، [[حق الیقین]]، [[زاد المعاد]]، [[تحفۃ الزائر]]، [[عین الحیات]]، [[حیاة القلوب]]، [[جلاء العیون]]، [[حلیۃ المتقین]] وغیرہ شامل ہیں۔
'''علامہ مجلسی''' کو حدیث نگاری کی طرف زیادہ رجحان تھا اور عقیدے کے اعتبار سے اخباریوں کے زیادہ نزدیک تھے۔ آپ کی سب سے مشہور تالیف [[بحار الانوار]]، احادیث کا ایک بہت بڑا خزینہ ہے جس نے احادیث کی احیاء میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ اس کے علاوہ ان کے دیگر مشہور آثار میں [[مرآة العقول]]، [[حق الیقین]]، [[زاد المعاد]]، [[تحفۃ الزائر]]، عین الحیات، [[حیاة القلوب]]، [[جلاء العیون]]، [[حلیۃ المتقین]] وغیرہ شامل ہیں۔


متعدد قلمی آثار اور شاگردوں کی تربیت کے ذریعے انہوں نے [[شیعہ]] ثقافت اور اپنے بعد آنے والے علماء کی علمی روش پر گہرے نقوش چھوڑے ہیں۔ [[صفویہ]] دور حکومت میں سیاسی اور اجتماعی سرگرمیوں کی وجہ سے آپ ہر خاص عام میں نہایت مقبول تھے یہاں تک کہ "شاہ سلیمان صفوی"  کے دور میں آپ "[[شیخ الاسلام]]" کے مقام پر فائز ہوئے اور [[سلطان حسین صفوی]] کے دور میں با اثر شخصیات میں آپ کا شمار ہوتا تھا۔
متعدد قلمی آثار اور شاگردوں کی تربیت کے ذریعے انہوں نے [[شیعہ]] ثقافت اور اپنے بعد آنے والے علما کی علمی روش پر گہرے نقوش چھوڑے ہیں۔ [[صفویہ]] دور حکومت میں سیاسی اور اجتماعی سرگرمیوں کی وجہ سے آپ ہر خاص و عام میں نہایت مقبول تھے یہاں تک کہ "شاہ سلیمان صفوی"  کے دور میں آپ "[[شیخ الاسلام]]" کے مقام پر فائز ہوئے اور [[سلطان حسین صفوی]] کے دور کی با اثر شخصیات میں آپ کا شمار ہوتا تھا۔


== ولادت اور نسب ==
== ولادت اور نسب ==
سطر 39: سطر 39:


== مجلسی خاندان ==
== مجلسی خاندان ==
علامہ مجلسی کا خاندان حالیہ صدیوں کے انتہائی شہرہء آفاق شیعہ خاندانوں میں سے ہے اور اس خاندان میں آج تک 100 سے زیادہ جلیل القدر اور بزرگ علماء گذرے ہیں۔
علامہ مجلسی کا خاندان حالیہ صدیوں کے انتہائی شہرۂ آفاق شیعہ خاندانوں میں سے ہے اور اس خاندان میں آج تک 100 سے زیادہ جلیل القدر اور بزرگ علما گذرے ہیں۔


کہا جاتا ہے کہ ان کے دادا [[ملا مقصود علی]] کی بڑی شاندار مجالس پڑھا کرتے تھے یا یہ کہ انھوں نے اپنے اشعار میں اپنا تخلص "مجلسی" رکھا تھا اسی وجہ سے ان کا خاندان مجلسی کہلائے گئے اور اسی عنوان سے مشہور ہوئے۔<ref>بحارالانوار، ج102، ص105.</ref> دوسری نقل یہ ہے کہ علامہ محمد باقر کے والد [[علامہ محمد تقی مجلسی|محمد تقی]] اصفہان میں "مجلس" نامی گاؤں میں رہتے تھے اس وجہ سے یہ خاندان مجلسی کے عنوان سے مشہور ہوئیں۔<ref>خدمات علامہ مجلسی، مکتب اسلام، سال 47، شماره 7، ص50.</ref>
کہا جاتا ہے کہ ان کے دادا [[ملا مقصود علی]] بڑی شاندار مجالس پڑھا کرتے تھے یا یہ کہ انھوں نے اپنے اشعار میں اپنا تخلص "مجلسی" رکھا تھا اسی وجہ سے ان کا خاندان مجلسی کہلانے لگااور اسی عنوان سے مشہور ہوا۔<ref>بحارالانوار، ج102، ص105.</ref> دوسری نقل یہ ہے کہ علامہ محمد باقر کے والد [[علامہ محمد تقی مجلسی|محمد تقی]] اصفہان میں "مجلس" نامی گاؤں میں رہتے تھے اس وجہ سے یہ خاندان مجلسی کے عنوان سے مشہور ہوا۔<ref>خدمات علامہ مجلسی، مکتب اسلام، سال 47، شماره 7، ص50.</ref>


ان کے جد امجد مشہور حافظ و محدث [[ابو نعیم اصفہانی]] ہیں۔ آپ کے دادا [[ملا مقصود علی]] تھے جو ایک پرہیزگار شاعر اور عالم فاضل سمجھے جاتے ہیں۔<ref>بحارالانوار، ج102، ص105.</ref> ان کی دادی محدث بزرگوار شیخ کمال الدین درویش [[محمد بن شیخ حسن نطنزی]] اصفہانی کی بیٹی تھیں۔ ملا محمد باقر کے دو بھائی [[میرزا عزیز اللہ مجلسی]] اور [[ملا عبداللہ مجلسی]] تھے اور [[محدث نوری]] (میرزا حسین نوری) نے ان دو کی مدح کی ہے۔ [[آمنہ بیگم]] علامہ مجلسی کی نامی گرامی ہمشیرہ ہیں جو اپنے زمانے کی عالمہ خواتین میں سے تھیں اور [[ملا صالح مازندرانی]] کی شریک حیات تھیں۔<ref>ریاض العلماء، ج5، ص407.</ref>
ان کے جد امجد مشہور حافظ و محدث [[ابو نعیم اصفہانی]] ہیں۔ آپ کے دادا [[ملا مقصود علی]] ایک پرہیزگار شاعر اور عالم فاضل سمجھے جاتے ہیں۔<ref>بحارالانوار، ج102، ص105.</ref> ان کی دادی محدث بزرگوار شیخ کمال الدین درویش [[محمد بن شیخ حسن نطنزی]] اصفہانی کی بیٹی تھیں۔ ملا محمد باقر کے دو بھائی میرزا عزیز اللہ مجلسی اور ملا عبداللہ مجلسی تھے اور [[محدث نوری]] (میرزا حسین نوری) نے ان دونوں کی مدح کی ہے۔ آمنہ بیگم علامہ مجلسی کی نامی گرامی ہمشیرہ ہیں جو اپنے زمانے کی عالمہ خواتین میں سے تھیں اور [[ملا صالح مازندرانی]] کی شریک حیات تھیں۔<ref>ریاض العلماء، ج5، ص407.</ref>


== طالب علمی ==
== طالب علمی ==
گمنام صارف