"خطبہ شقشقیہ" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 1: | سطر 1: | ||
'''خطبہ شِقشِقیّہ''' [[نہج البلاغہ]] کے مشہور خطبوں میں سے ایک ہے۔ [[امام علی(ع)]] نے اس خطبے میں [[خلفائے ثلاثہ]] کے دور میں اسلامی حکومت میں پیش آنے والے واقعات پر تنقید کرتے ہوئے ان میں سے ہر ایک کی [[خلافت]] پر سوال | '''خطبہ شِقشِقیّہ''' [[نہج البلاغہ]] کے مشہور خطبوں میں سے ایک ہے۔ [[امام علی(ع)]] نے اس خطبے میں [[خلفائے ثلاثہ]] کے دور میں اسلامی حکومت میں پیش آنے والے واقعات پر تنقید کرتے ہوئے ان میں سے ہر ایک کی [[خلافت]] پر سوال اٹھایا ہے۔ اسی طرح اس خطبے میں آپ اس بات کی طرف بھی اشارہ فرماتے ہیں کہ کس طرح ابوبکر کی [[بیعت]] کرانے کیلئے آپ(ع) کو لوگوں کے درمیان لے جایا گیا۔ اسی خطبے میں [[ناکثین]]، [[قاسطین]] اور [[مارقین]] کے بارے میں بھی آپ نے اشارہ کیا ہے اور اپنی جانب سے حکومت قبول کرنے کی علل و اسباب کی طرف بھی اشارہ فرمایا ہے۔ یہ خطبہ اکثر نسخہ جات کی موجودہ ترتیب کے مطابق نہج البلاغہ کا تیسرا خطبہ ہے۔ | ||
اس خطبہ کا براہ راست راوی (<small>کہ جس نے خود امام علی(ع) سے سنا</small>)، [[ابن عباس]] ہے جن کی روایت [[اہل سنت]] کے یہاں بھی معتبر ہے۔ اس خطبہ کا مختلف زبانوں میں ترجمہ اور شرح کی گئی ہے۔ بعض اہل سنت اس خطبے کے مضامین اور سند میں تردید کا اظہار کرتے ہیں جبکہ اکثر اسے قطعی اور صحیح مانتے ہیں۔ | اس خطبہ کا براہ راست راوی (<small>کہ جس نے خود امام علی(ع) سے سنا</small>)، [[ابن عباس]] ہے جن کی روایت [[اہل سنت]] کے یہاں بھی معتبر ہے۔ اس خطبہ کا مختلف زبانوں میں ترجمہ اور شرح کی گئی ہے۔ بعض اہل سنت اس خطبے کے مضامین اور سند میں تردید کا اظہار کرتے ہیں جبکہ اکثر اسے قطعی اور صحیح مانتے ہیں۔ |