گمنام صارف
"شان نزول" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
←اقسام
imported>Mabbassi م (←اقسام) |
imported>Mabbassi م (←اقسام) |
||
سطر 38: | سطر 38: | ||
سبب نزول واحد اور نازل متعدّد: ممکن نازل متعدد ہوں اور سبب نزول ایک ہو.جیسا کہ حضرت [[ام سلمۃ]] سے مروی ہے کہ میں نے [[رسول اللہ]] کی خدمت میں عرض کیا میں نے نہیں سنا کہ [[خدا]] نے عورتوں کی ہجرت کے متعلق کبھی کوئی بات کی ہو ؟تو اس وقت خدا نے اس آیت کو نازل فرمایا: <ref>آل عمران 195۔</ref>سو ان کے پروردگار نے ان کی [[دعا]] و پکار کو قبول کر لیا (اور فرمایا) میں کسی عمل کرنے والے کے عمل کو خواہ مرد ہو یا عورت کبھی ضائع نہیں کرتا۔ تم سب ایک دوسرے کے ہم جنس ہی تو ہو۔ سو جن لوگوں نے [[ہجرت]] کی اور اپنے گھروں سے نکالے گئے۔ اور میری راہ میں انہیں ایذائیں دی گئیں۔ اور (دین کی خاطر) لڑے اور مارے گئے، تو میں ان کی برائیاں مٹا دوں گا اور ان کو ایسے بہشتوں میں داخل کروں گا جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی۔ یہ ہے اللہ کے ہاں ان کی جزا۔ اور [[اللہ]] کے پاس بہترین ثواب و جزاء ہے۔ (195)۔<ref>زرقانی،مناہل العرفان فی علوم القرآن،1/121،122۔</ref> | سبب نزول واحد اور نازل متعدّد: ممکن نازل متعدد ہوں اور سبب نزول ایک ہو.جیسا کہ حضرت [[ام سلمۃ]] سے مروی ہے کہ میں نے [[رسول اللہ]] کی خدمت میں عرض کیا میں نے نہیں سنا کہ [[خدا]] نے عورتوں کی ہجرت کے متعلق کبھی کوئی بات کی ہو ؟تو اس وقت خدا نے اس آیت کو نازل فرمایا: <ref>آل عمران 195۔</ref>سو ان کے پروردگار نے ان کی [[دعا]] و پکار کو قبول کر لیا (اور فرمایا) میں کسی عمل کرنے والے کے عمل کو خواہ مرد ہو یا عورت کبھی ضائع نہیں کرتا۔ تم سب ایک دوسرے کے ہم جنس ہی تو ہو۔ سو جن لوگوں نے [[ہجرت]] کی اور اپنے گھروں سے نکالے گئے۔ اور میری راہ میں انہیں ایذائیں دی گئیں۔ اور (دین کی خاطر) لڑے اور مارے گئے، تو میں ان کی برائیاں مٹا دوں گا اور ان کو ایسے بہشتوں میں داخل کروں گا جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی۔ یہ ہے اللہ کے ہاں ان کی جزا۔ اور [[اللہ]] کے پاس بہترین ثواب و جزاء ہے۔ (195)۔<ref>زرقانی،مناہل العرفان فی علوم القرآن،1/121،122۔</ref> | ||
نیز آیت<ref>احزاب35۔</ref> نازل ہوئی : | نیز آیت<ref>احزاب35۔</ref> نازل ہوئی : بے شک [[مسلمان]] مرد اور مسلمان عورتیں، [[مؤمن]] مرد اور مؤمن عورتیں، اطاعت گزار مرد اور اطاعت گزار عورتیں، سچے مرد اور سچی عورتیں، صابر مرد اور صابر عورتیں، عاجزی کرنے والے مرد اور عاجزی کرنے والی عورتیں، [[صدقہ]] دینے والے مرد اور صدقہ دینے والی عورتیں، روزہ دار مرد اور روزہ دار عورتیں، اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کرنے والے مرد اور حفاظت کرنے والی عورتیں اور اللہ کو بکثرت یاد کرنے والے مرد اور یاد کرنے والی عورتیں [[اللہ]] نے ان کیلئے مغفرت اور بڑا اجر و ثواب مہیا کر رکھا ہے۔ (35) | ||
پس ام سلمۃ کا سوال ایک تھا لیکن [[سورہ آل عمران|آل عمران]] اور [[سورہ احزاب]] دو [[سورتوں]] کی [[آیات]] نازل ہوئیں۔ | پس ام سلمۃ کا سوال ایک تھا لیکن [[سورہ آل عمران|آل عمران]] اور [[سورہ احزاب]] دو [[سورتوں]] کی [[آیات]] نازل ہوئیں۔ | ||
*'''تیسری قسم''': | *'''تیسری قسم''': | ||
سبب نزول خاص اور نازل بھی ایک لفظ کے ساتھ خاص: یعنی سبب اور نازل ہونے والی آیات بھی خاص ہوں ۔جیسا کہ <font color=green>{{حدیث|تَبَّتْ یَدا أَبی لَهَبٍ وَ تَبَّ}}</font> [[ابولہب]] کے بارے میں نال ہوئی ۔ | سبب نزول خاص اور نازل بھی ایک لفظ کے ساتھ خاص: یعنی سبب اور نازل ہونے والی آیات بھی خاص ہوں ۔جیسا کہ <font color=green>{{حدیث|تَبَّتْ یَدا أَبی لَهَبٍ وَ تَبَّ}}</font> [[ابولہب]] کے بارے میں نال ہوئی ۔ | ||
*اگر آیت عمومیت پر دلالت کرے لیکن شان نزول بعض معین افراد سے مخصوص ہونے کا تقاضا کرے تو اس صورت میں سبب نزول کی وجہ سے آیت کو سبب نزول کی وجہ سے مخصوص افراد میں منحصر نہیں سمجھیں گے بلکہ آیت کی عمومیت کو باقی سمجھا جائے گا ۔<ref>زرقانی،مناہل العرفان، ج 1، ص 93 ، | *اگر آیت عمومیت پر دلالت کرے لیکن شان نزول بعض معین افراد سے مخصوص ہونے کا تقاضا کرے تو اس صورت میں سبب نزول کی وجہ سے آیت کو سبب نزول کی وجہ سے مخصوص افراد میں منحصر نہیں سمجھیں گے بلکہ آیت کی عمومیت کو باقی سمجھا جائے گا ۔<ref>زرقانی،مناہل العرفان، ج 1، ص 93 ، مطبعہ عيسى البابي الحلبي وشركاه. نقل از درسنامہ علوم قرآن سطح 2 فصل سوم اسباب نزول</ref> | ||
===اسلوب بیان=== | ===اسلوب بیان=== | ||
شان نزول کی روایات میں درج ذیل اسلوب استعمال ہوتے ہیں : | شان نزول کی روایات میں درج ذیل اسلوب استعمال ہوتے ہیں : | ||
سطر 59: | سطر 59: | ||
{{ستون خ}} | {{ستون خ}} | ||
علامہ طباطبائی اسباب نزول کی روایات میں معتقد ہیں کہ شان نزول کی روایات میں بہت زیادہ اختلاف پائے جانے کی وجہ سے ان میں راویوں کے اجتہاد یا ان روایات میں جعل کا احتمال پایا جاتا ہے لہذا اس وجہ سے بہت سی روایات کا اعتبار مورد تردید ہے۔پس اس بنا پر اسباب نزول میں مذکور ہونے والی روایات میں اگر خبر متواتر یا قطعی الصدور ہو تو اسے مانا جائے اور اگر ایسا نہ ہو تو اُس روایت کو محل بحث آیت کے سامنے رکھا جائے اگر وہ اسکے ساتھ سازگار ہو تو اس سبب نزول پر اعتماد کریں گے ورنہ سبب نزول والی روایت قابل اعتبار نہیں ہے اس روش سے اگرچہ اکثر سبب نزول کی روایات قابل اعتبار نہیں رہیں گی ۔<ref>محمد حصین طباطبائی ،قرآن در اسلام، ص 176. نقل از: درسنامہ علوم قرآنی،فصل سوم، اسباب نزول۔</ref> | [[علامہ طباطبائی]] اسباب نزول کی روایات میں معتقد ہیں کہ شان نزول کی روایات میں بہت زیادہ اختلاف پائے جانے کی وجہ سے ان میں راویوں کے اجتہاد یا ان روایات میں جعل کا احتمال پایا جاتا ہے لہذا اس وجہ سے بہت سی روایات کا اعتبار مورد تردید ہے۔پس اس بنا پر اسباب نزول میں مذکور ہونے والی روایات میں اگر خبر متواتر یا قطعی الصدور ہو تو اسے مانا جائے اور اگر ایسا نہ ہو تو اُس روایت کو محل بحث آیت کے سامنے رکھا جائے اگر وہ اسکے ساتھ سازگار ہو تو اس سبب نزول پر اعتماد کریں گے ورنہ سبب نزول والی روایت قابل اعتبار نہیں ہے اس روش سے اگرچہ اکثر سبب نزول کی روایات قابل اعتبار نہیں رہیں گی ۔<ref>محمد حصین طباطبائی ،قرآن در اسلام، ص 176. نقل از: درسنامہ علوم قرآنی،فصل سوم، اسباب نزول۔</ref> | ||
== شان نزول کے فوائد == | == شان نزول کے فوائد == |