مندرجات کا رخ کریں

"صراط" کے نسخوں کے درمیان فرق

6 بائٹ کا اضافہ ،  20 فروری 2017ء
م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>S.j.mousavi
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
{{زیر تعمیر}}  
{{زیر تعمیر}}  
{{عالم آخرت}}
{{عالم آخرت}}
صراط جہنم کے اوپر ایک پل ہے اور قیامت کے دن سب انسان اس پل سے عبور کریں گے. بعض احادیث کے بقول صراط کے اوپر مواقف لگے ہوں گے جہاں انسان کے اعتقادات اور اعمال کا محاسبہ کیا جائے گا. اور پل صراط سے  عبور انسان کے دنیا میں کئے گئے  اعمال کے تحت ہو گا، بعض افراد بہت تیزی سے اس سے گزر جائیں گے اور بعض ہزاروں سال اس پر گرفتار رہیں گے اور بعض اس کے اوپر سے جہنم میں گر جائیں گے. اہل تشیع کے اعتقادات کے مطابق پل صراط پر اہم سوال جو کیا جائے گا وہ آئمہ معصومین(ع) کی ولایت کا ہو گا.  
'''صراط''' جہنم کے اوپر ایک پل ہے اور قیامت کے دن سب انسان اس پل سے عبور کریں گے. بعض احادیث کے بقول صراط کے اوپر مواقف لگے ہوں گے جہاں انسان کے اعتقادات اور اعمال کا محاسبہ کیا جائے گا. اور پل صراط سے  عبور انسان کے دنیا میں کئے گئے  اعمال کے تحت ہو گا، بعض افراد بہت تیزی سے اس سے گزر جائیں گے اور بعض ہزاروں سال اس پر گرفتار رہیں گے اور بعض اس کے اوپر سے جہنم میں گر جائیں گے. اہل تشیع کے اعتقادات کے مطابق پل صراط پر اہم سوال جو کیا جائے گا وہ آئمہ معصومین(ع) کی ولایت کا ہو گا.  
==واژہ شناسی==
==واژہ شناسی==
قرآن کریم میں تین کلمات ''صراط'' ''طریق'' اور ''سبیل'' کا معنی ایک دوسرے کے نزدیک ہے اور عام طور پر تینوں کا ترجمہ ''راہ'' کیا جاتا ہے. راغب اصفہانی ان تین الفاظ کا فرق اس طرح بیان کرتا ہے: ''صراط'' کا معنی شاہراہ، یعنی اصلی اور روشن راہ ہے، <ref> مفردات غریب القرآن، ص۲۳۰، مادّة (س ر ط). و نیز رجوع کنید به: ابن منظور، لسان العرب، ج۷، ص۱۳؛ طباطبایی، محمدحسین، تفسیر المیزان، ج۱، ص۳۱، حکیم، سیدمحمدباقر، تفسیر سورة حمد، ص۲۱۹.</ref> ''سبیل'' کا معنی آسان اور ہموار راہ ہے، اور ''طریق'' وہ راہ ہے جس سے صرف پیدل چلنے والا ہی گزر سکتا ہے. <ref> مفردات غریب القرآن، ص۳۱۲، واژة طرق</ref>
قرآن کریم میں تین کلمات ''صراط'' ''طریق'' اور ''سبیل'' کا معنی ایک دوسرے کے نزدیک ہے اور عام طور پر تینوں کا ترجمہ ''راہ'' کیا جاتا ہے. راغب اصفہانی ان تین الفاظ کا فرق اس طرح بیان کرتا ہے: ''صراط'' کا معنی شاہراہ، یعنی اصلی اور روشن راہ ہے، <ref> مفردات غریب القرآن، ص۲۳۰، مادّة (س ر ط). و نیز رجوع کنید به: ابن منظور، لسان العرب، ج۷، ص۱۳؛ طباطبایی، محمدحسین، تفسیر المیزان، ج۱، ص۳۱، حکیم، سیدمحمدباقر، تفسیر سورة حمد، ص۲۱۹.</ref> ''سبیل'' کا معنی آسان اور ہموار راہ ہے، اور ''طریق'' وہ راہ ہے جس سے صرف پیدل چلنے والا ہی گزر سکتا ہے. <ref> مفردات غریب القرآن، ص۳۱۲، واژة طرق</ref>
confirmed، Moderators، منتظمین، templateeditor
21

ترامیم