گمنام صارف
"اہل بیت علیہم السلام" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
←اہل بیت کی رہبری اور ولایت
imported>E.musavi |
imported>E.musavi |
||
سطر 150: | سطر 150: | ||
[[مودت اہل بیت]] سے متعلق موضوعات و مباحث سے معلوم ہوتا ہے کہ [[مودت اہل بیت|مودت]] در حقیقت طریقی (یا تمہیدی) امر ہے [جو بذات خود مقصود نہیں ہے] اور اصل مقصد یہ ہے کہ لوگ راہ حق کی معرفت حاصل کریں اور اس پر گامزن ہوکر سعادت اور فلاح تک پہنچیں۔ امر مسلّم ہے کہ راہ حق کی شناخت اور اس راہ پر گامزن ہونے کا عمل انفرادی اور معاشرتی اور عبادی اور سیاسی زندگی کے تمام شعبوں کا احاطہ کرتا ہے۔ | [[مودت اہل بیت]] سے متعلق موضوعات و مباحث سے معلوم ہوتا ہے کہ [[مودت اہل بیت|مودت]] در حقیقت طریقی (یا تمہیدی) امر ہے [جو بذات خود مقصود نہیں ہے] اور اصل مقصد یہ ہے کہ لوگ راہ حق کی معرفت حاصل کریں اور اس پر گامزن ہوکر سعادت اور فلاح تک پہنچیں۔ امر مسلّم ہے کہ راہ حق کی شناخت اور اس راہ پر گامزن ہونے کا عمل انفرادی اور معاشرتی اور عبادی اور سیاسی زندگی کے تمام شعبوں کا احاطہ کرتا ہے۔ | ||
اس سلسلے میں لائق توجہ نکتہ یہ ہے کہ [[حدیث ثقلین]] کی بہت سی نقلوں اور نسخوں میں اہل بیت سے تمسک کے ساتھ ساتھ [[ولایت]] [[امام علی علیہ السلام|امیرالمؤمنین]](ع) بھی بیان ہوئی ہے۔ بالفاظ دیگر [[غدیر خم|واقعۂ غدیر خم]] میں [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|رسول اللہ(ص)]] نے اپنی عترت اور اہل بیت اور ان کی ولایت کے بارے میں بھی بہت سے حقائق بیان کئے اور مسلمانوں کو ان کی پیروی اور اطاعت کا حکم دیا؛ اور [[ولایت]] [[امام علی علیہ السلام|امیرالمؤمنین]](ع) کا اعلان بھی کیا اور [[امام علی علیہ السلام|امیرالمؤمنین]](ع) کو امت اسلامیہ کے ولی و رہبر کے عنوان سے | اس سلسلے میں لائق توجہ نکتہ یہ ہے کہ [[حدیث ثقلین]] کی بہت سی نقلوں اور نسخوں میں اہل بیت سے تمسک کے ساتھ ساتھ [[ولایت]] [[امام علی علیہ السلام|امیرالمؤمنین]](ع) بھی بیان ہوئی ہے۔ بالفاظ دیگر [[غدیر خم|واقعۂ غدیر خم]] میں [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|رسول اللہ(ص)]] نے اپنی عترت اور اہل بیت اور ان کی ولایت کے بارے میں بھی بہت سے حقائق بیان کئے اور مسلمانوں کو ان کی پیروی اور اطاعت کا حکم دیا؛ اور [[ولایت]] [[امام علی علیہ السلام|امیرالمؤمنین]](ع) کا اعلان بھی کیا اور [[امام علی علیہ السلام|امیرالمؤمنین]](ع) کو امت اسلامیہ کے ولی و رہبر کے عنوان سے پہچنوایا ہے۔<ref>ینابیع المودة، ص36ـ 40</ref> [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|رسول خدا]](ص) نے ثابت کرکے دکھایا کہ [[امام علی علیہ السلام|امیرالمؤمنین]](ع) کی ولایت و رہبری کا اعلان [[حدیث ثقلین]] کے مضمون و مفہوم کو عملی جامہ پہنانے کا پہلا مرحلہ ہے۔ | ||
ایک نکتہ یہ ہے کہ [[حدیث ثقلین]] کی بعض نقلوں میں ثقلین کے بجائے لفظ "خلیفتین" استعمال ہوا ہے اور قرآن و اہل بیت کو "خلیفتین" (دو خلیفہ) قرار دیا گیا ہے:<font color=green> {{حدیث| '''"إنّی تركت فيكم خليفتين: کتاب اللّه وأهل بيتي"۔''' }}</font>(ترجمہ: میں نے تمہارے درمیان دو خلیفہ چھوڑے ہیں: قرآن اور اہل بیت)۔ <ref>المسند، ج5، ص181؛ مجمع الزوائد، ج9، ص163؛ فیض القدیر، ج3، ص14؛ کنزالعمال، ج1، ص166؛ نفحات الأزهار، ج2، ص284ـ 285</ref>، اس حدیث کے مطابق اہل بیت علیہم السلام [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|رسول اللہ(ص)]] کے جانشین ہیں اور ان کی جانشینی ہمہ جہت اور وسیع ہے۔ | ایک نکتہ یہ ہے کہ [[حدیث ثقلین]] کی بعض نقلوں میں ثقلین کے بجائے لفظ "خلیفتین" استعمال ہوا ہے اور قرآن و اہل بیت کو "خلیفتین" (دو خلیفہ) قرار دیا گیا ہے:<font color=green> {{حدیث| '''"إنّی تركت فيكم خليفتين: کتاب اللّه وأهل بيتي"۔''' }}</font>(ترجمہ: میں نے تمہارے درمیان دو خلیفہ چھوڑے ہیں: قرآن اور اہل بیت)۔ <ref>المسند، ج5، ص181؛ مجمع الزوائد، ج9، ص163؛ فیض القدیر، ج3، ص14؛ کنزالعمال، ج1، ص166؛ نفحات الأزهار، ج2، ص284ـ 285</ref>، اس حدیث کے مطابق اہل بیت علیہم السلام [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|رسول اللہ(ص)]] کے جانشین ہیں اور ان کی جانشینی ہمہ جہت اور وسیع ہے۔ |