مندرجات کا رخ کریں

"معاویۃ بن ابی سفیان" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
imported>Mabbassi
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Mabbassi
سطر 63: سطر 63:


==ابتدائی خلافتوں کا زمانہ==
==ابتدائی خلافتوں کا زمانہ==
{{خلافت بنی امیہ}}
[[یزید بن ابی سفیان]]  شامات کی فتح کے موقع پر سپہ سالار تھا ۔ابوبکر نے معاویہ کو اس کے بھائی کے ساتھ حکومت دی ۔<ref>رسائل جاحظ، الرسائل السیاسیہ، ص ۳۴۴</ref> اس کی فوات کے بعد عمر کے زمانے میں شام کی ولایت پر منصوب ہوا ۔بعض مؤرخین نے عمر کی جانب سے معاویہ کی نسبت سہل انگاری ہر حیرانگی کا اظہار کیا۔  <ref>مختصر تاریخ دمشق، ج ۲۵، ص ۲۴</ref> حسن بصری کہتا ہے : معاویہ نے عمر کے زمانے سے ہی اپنے آپ کو خلافت کیلئے تیار کر لیا تھا۔<ref>تثبیت دلائل النبوه، ص ۵۹۳</ref> عمر نے تمام شامات معاویہ کے حوالے کر دئے تھے۔<ref>مختصر تاریخ دمشق، ج ۲۵، صص ۱۷، ۱۸، ۲۰؛ رسائل الجاحظ، الرسائل السیاسیہ، ص ۳۴۴</ref> معاویہ کہتا تھا:خدا کی قسم !وہ تنہا عمر کے نزدیک ایسا مقام رکھتا تھا اس طرح لوگوں پر تسلط حاصل کر لیا۔<ref>العقد الفرید، ج ۱، ص ۱۵، ج ۵، ص ۱۱۴؛ مختصر تاریخ دمشق، ج ۲۵، ص ۱۸</ref> عثمان کے سامنے جب معاویہ کی نسبت اعتراضات ہوتے تو وہ کہتا کہ کس طرح اسے معزول کروں اسے تو عمر نے منصوب کیا ہے ۔ <ref>انساب الاشراف، ج ۴، ص ۵۵۰</ref> [[ عثمان]] کے دور میں ، شام کا علاقہ پر امن علاوہ شمار ہوتا تھا۔اس نے ورائے کوفہ اور [[ابوذر غفاری|ابوذر]] کو اسی جگہ جلاوطن کیا  ؛ گرچه معاویہ نے اپنی شخصیت و حیثیت کی حفاظت اور لوگوں پر ان کے اثرات روکنے کیلیے انہیں شام سے نکال دیا ۔<ref>نک: طبقات الکبری، ج ۴، ص ۲۲۹؛ الغدیر، ج ۶، ص ۳۰۴؛ ج ۹، ص ۳۷۳</ref> شام  معاویہ کا تربیت شده علاقہ تھا۔ یہ ایک ایسا امر ہے کہ جسکی حقیقت بنی امیہ کی حکومت کے دوران وہاں کے لوگوں کی اس سے وفاداری مکمل طور پر آشکار ہوئی ۔ کہتے ہیں کہ  بنی امیہ کے بزرگوں نے  [[سفاح]] کے نزدیک گواہی دی کہ وہ  بنی امیہ کے علاوہ کسی کو  [[پیامبر (ص)]] کی اقوام سے نہیں سمجھتے ہیں ۔<ref>مروج الذہب، ج ۳، ص ۳۳؛ النزاع و التخاصم، ص ۲۸</ref>
[[یزید بن ابی سفیان]]  شامات کی فتح کے موقع پر سپہ سالار تھا ۔ابوبکر نے معاویہ کو اس کے بھائی کے ساتھ حکومت دی ۔<ref>رسائل جاحظ، الرسائل السیاسیہ، ص ۳۴۴</ref> اس کی فوات کے بعد عمر کے زمانے میں شام کی ولایت پر منصوب ہوا ۔بعض مؤرخین نے عمر کی جانب سے معاویہ کی نسبت سہل انگاری ہر حیرانگی کا اظہار کیا۔  <ref>مختصر تاریخ دمشق، ج ۲۵، ص ۲۴</ref> حسن بصری کہتا ہے : معاویہ نے عمر کے زمانے سے ہی اپنے آپ کو خلافت کیلئے تیار کر لیا تھا۔<ref>تثبیت دلائل النبوه، ص ۵۹۳</ref> عمر نے تمام شامات معاویہ کے حوالے کر دئے تھے۔<ref>مختصر تاریخ دمشق، ج ۲۵، صص ۱۷، ۱۸، ۲۰؛ رسائل الجاحظ، الرسائل السیاسیہ، ص ۳۴۴</ref> معاویہ کہتا تھا:خدا کی قسم !وہ تنہا عمر کے نزدیک ایسا مقام رکھتا تھا اس طرح لوگوں پر تسلط حاصل کر لیا۔<ref>العقد الفرید، ج ۱، ص ۱۵، ج ۵، ص ۱۱۴؛ مختصر تاریخ دمشق، ج ۲۵، ص ۱۸</ref> عثمان کے سامنے جب معاویہ کی نسبت اعتراضات ہوتے تو وہ کہتا کہ کس طرح اسے معزول کروں اسے تو عمر نے منصوب کیا ہے ۔ <ref>انساب الاشراف، ج ۴، ص ۵۵۰</ref> [[ عثمان]] کے دور میں ، شام کا علاقہ پر امن علاوہ شمار ہوتا تھا۔اس نے ورائے کوفہ اور [[ابوذر غفاری|ابوذر]] کو اسی جگہ جلاوطن کیا  ؛ گرچه معاویہ نے اپنی شخصیت و حیثیت کی حفاظت اور لوگوں پر ان کے اثرات روکنے کیلیے انہیں شام سے نکال دیا ۔<ref>نک: طبقات الکبری، ج ۴، ص ۲۲۹؛ الغدیر، ج ۶، ص ۳۰۴؛ ج ۹، ص ۳۷۳</ref> شام  معاویہ کا تربیت شده علاقہ تھا۔ یہ ایک ایسا امر ہے کہ جسکی حقیقت بنی امیہ کی حکومت کے دوران وہاں کے لوگوں کی اس سے وفاداری مکمل طور پر آشکار ہوئی ۔ کہتے ہیں کہ  بنی امیہ کے بزرگوں نے  [[سفاح]] کے نزدیک گواہی دی کہ وہ  بنی امیہ کے علاوہ کسی کو  [[پیامبر (ص)]] کی اقوام سے نہیں سمجھتے ہیں ۔<ref>مروج الذہب، ج ۳، ص ۳۳؛ النزاع و التخاصم، ص ۲۸</ref>


گمنام صارف