مندرجات کا رخ کریں

"معاویۃ بن ابی سفیان" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Mabbassi
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Mabbassi
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 90: سطر 90:
[[ابراہیم بن محمد ثقفی|ابواسحق ابراہیم ثقفی]] نے [[الغارات (کتاب)|کتاب الغارات]] میں سپاه معاویہ کے دوسرے علاقوں پر حملوں کو اکٹھا کیا ہے ۔
[[ابراہیم بن محمد ثقفی|ابواسحق ابراہیم ثقفی]] نے [[الغارات (کتاب)|کتاب الغارات]] میں سپاه معاویہ کے دوسرے علاقوں پر حملوں کو اکٹھا کیا ہے ۔
====مصر پر حملہ====
====مصر پر حملہ====
[[مصر]] وہ پہلا علاقہ ہے جہاں شام کی فوج نے تجاوز کرتے ہوئے حملہ کیا ۔ مصر کے والی [[قیس بن سعد]] نے [[جنگ صفین]] میں امام کی ہمراہی کی ۔جنگ صفین کے بعد محمد بن ابی بکر حاکم مصر تھا ۔امام نے مصر کے  حالات  کی بنا پر  امام نے [[مالک اشتر نخعی|مالک]] کو مصر بھیجا ۔ معاویہ نے اسکی اطلاع پاتے ہوئے مالک بن اشتر کے قتل کا نقشہ تیار کیا اور مالک قلزم نامی جگہ [[شہید]] ہو گئے ۔  معاویہ نے  مصر کی حکومت کا وعدہ  عمرو عاص کو دیا تھا . عمرو ایک عظیم لشکر کے ساتھ مصر روانہ ہوا ۔[[کنانہ بن بشر]] دو ہزار افراد کے ساتھ شہر سے باہر آیا اس نے جنگ کی قتل ہوا فوج نے شکست کھائی ۔[[محمد بن ابی بکر]] کے اطراف سے  لوگ پراکندہ ہو گئے ۔ شامی فوج کے ہراول دستے کے سربراہ [[معاویہ بن خدیج]] نے محمد کو ایک خرابہ میں پا کر اس کی گردن اڑا دی اور اسکے پیٹ میں مردار رکھ کر اسے آگ لگا دی <ref>الغارات، ج ۱، ص ۲۷۶-۲۸۹</ref> اس طرح مصر امام کی دسترس سے نکل گیا اور  [[عمرو بن عاص|عمرو عاص]]  سال ۴۳ تک ان پر حاکم رہا ۔  
[[مصر]] وہ پہلا علاقہ ہے جہاں شام کی فوج نے تجاوز کرتے ہوئے حملہ کیا ۔ مصر کے والی [[قیس بن سعد]] نے [[جنگ صفین]] میں امام کی ہمراہی کی ۔جنگ صفین کے بعد محمد بن ابی بکر حاکم مصر تھا ۔امام نے مصر کے  حالات  کی بنا پر  امام نے [[مالک اشتر نخعی|مالک]] کو مصر بھیجا ۔ معاویہ نے اسکی اطلاع پاتے ہوئے مالک بن اشتر کے قتل کا نقشہ تیار کیا اور مالک قلزم نامی جگہ [[شہید]] ہو گئے ۔  معاویہ نے  مصر کی حکومت کا وعدہ  [[عمرو بن عاص]] کو دیا تھا . عمرو ایک عظیم لشکر کے ساتھ مصر روانہ ہوا ۔[[کنانہ بن بشر]] دو ہزار افراد کے ساتھ شہر سے باہر آیا اس نے جنگ کی قتل ہوا فوج نے شکست کھائی ۔[[محمد بن ابی بکر]] کے اطراف سے  لوگ پراکندہ ہو گئے ۔ شامی فوج کے ہراول دستے کے سربراہ [[معاویہ بن خدیج]] نے محمد کو ایک خرابہ میں پا کر اس کی گردن اڑا دی اور اسکے پیٹ میں مردار رکھ کر اسے آگ لگا دی <ref>الغارات، ج ۱، ص ۲۷۶-۲۸۹</ref> اس طرح مصر امام کی دسترس سے نکل گیا اور  [[عمرو بن عاص|[[عمرو بن عاص]]]]  سال ۴۳ تک ان پر حاکم رہا ۔  
====بصرے پر حملہ====
====بصرے پر حملہ====
معاویہ نے  عمرو عاص سے مشورے کے ساتھ  عبدالله بن عامر حضرمی کو [[بصره]] روانہ کیا تا کہ وہاں کے لوگوں کے درمیان خون [[عثمان بن عفان|عثمان]] کی خونخواہی کے ذریعے اپنے حامیوں کو اکٹھا کرے اور وہ اس شہر میں تصرف کرے ۔ ابن عامر نے قبیلۂ [[بنی تمیم]] کو اکٹھا کیا  ۔ [[ضحاک بن عبدالله ہلالی]] نے امام علی کی حمایت میں اس پر اعتراض کیا لیکن اکثر تمیمیوں نے ابن عامر کی حمایت کی اور اٹھ کھڑے ہوئے .معاویہ نے ابن عامر سے چاہا تھا کہ وہ مضریوں پر اعتماد کرے یہ بات ازدیوں کی رنجش کا سبب بنی ۔ بصرے کے نائب زیاد بن عبید  نے [[عبدالله بن عباس]] کو خط لکھا جو اس وقت کوفہ میں تھا اور بصرے کا والی تھا ۔  زیاد  نے ازدیوں کی حمایت سے نماز جمعہ کا اقامہ کیا اور لوگوں سے تقاضا کیا کہ وہ بنی تمیم کے مقابلے میں کھڑے ہوں  . امام نے [[زیاد بن ضبیعہ تمیمی]] کو بصرے میں بھیجا تا کہ وہ بنی تمیم کو ابن عامر کی حمایت سے روکے  . بہت زیادہ کوششوں سے بنی تمیم ابن عامر کی حمایت سے دستبردار ہوئے  .ان حالات میں وہ خوارج کے ہاتھوں میں قتل ہو گیا ۔ امام نے [[جاریۃ بن قدامہ]] کی سرکردگی میں بنی تمیم کے پچاس افراد کو  بصره بھیجا  . اس نے شیعوں کیلئے امام کا خط پڑھا  .جنگ ہوئی تو بنی تمیم شکست سے دوچار ہوئے  <ref>الغارات، ج ۲، ص ۳۷۳-۴۱۲</ref>
معاویہ نے  [[عمرو بن عاص]] سے مشورے کے ساتھ  عبدالله بن عامر حضرمی کو [[بصره]] روانہ کیا تا کہ وہاں کے لوگوں کے درمیان خون [[عثمان بن عفان|عثمان]] کی خونخواہی کے ذریعے اپنے حامیوں کو اکٹھا کرے اور وہ اس شہر میں تصرف کرے ۔ ابن عامر نے قبیلۂ [[بنی تمیم]] کو اکٹھا کیا  ۔ [[ضحاک بن عبدالله ہلالی]] نے امام علی کی حمایت میں اس پر اعتراض کیا لیکن اکثر تمیمیوں نے ابن عامر کی حمایت کی اور اٹھ کھڑے ہوئے .معاویہ نے ابن عامر سے چاہا تھا کہ وہ مضریوں پر اعتماد کرے یہ بات ازدیوں کی رنجش کا سبب بنی ۔ بصرے کے نائب زیاد بن عبید  نے [[عبدالله بن عباس]] کو خط لکھا جو اس وقت کوفہ میں تھا اور بصرے کا والی تھا ۔  زیاد  نے ازدیوں کی حمایت سے نماز جمعہ کا اقامہ کیا اور لوگوں سے تقاضا کیا کہ وہ بنی تمیم کے مقابلے میں کھڑے ہوں  . امام نے [[زیاد بن ضبیعہ تمیمی]] کو بصرے میں بھیجا تا کہ وہ بنی تمیم کو ابن عامر کی حمایت سے روکے  . بہت زیادہ کوششوں سے بنی تمیم ابن عامر کی حمایت سے دستبردار ہوئے  .ان حالات میں وہ خوارج کے ہاتھوں میں قتل ہو گیا ۔ امام نے [[جاریۃ بن قدامہ]] کی سرکردگی میں بنی تمیم کے پچاس افراد کو  بصره بھیجا  . اس نے شیعوں کیلئے امام کا خط پڑھا  .جنگ ہوئی تو بنی تمیم شکست سے دوچار ہوئے  <ref>الغارات، ج ۲، ص ۳۷۳-۴۱۲</ref>


====عراق پر حملہ====
====عراق پر حملہ====
سطر 328: سطر 328:
[[ابراہیم بن محمد ثقفی|ابواسحق ابراہیم ثقفی]] نے [[الغارات (کتاب)|کتاب الغارات]] میں سپاه معاویہ کے دوسرے علاقوں پر حملوں کو اکٹھا کیا ہے ۔
[[ابراہیم بن محمد ثقفی|ابواسحق ابراہیم ثقفی]] نے [[الغارات (کتاب)|کتاب الغارات]] میں سپاه معاویہ کے دوسرے علاقوں پر حملوں کو اکٹھا کیا ہے ۔
====مصر پر حملہ====
====مصر پر حملہ====
[[مصر]] وہ پہلا علاقہ ہے جہاں شام کی فوج نے تجاوز کرتے ہوئے حملہ کیا ۔ مصر کے والی [[قیس بن سعد]] نے [[جنگ صفین]] میں امام کی ہمراہی کی ۔جنگ صفین کے بعد محمد بن ابی بکر حاکم مصر تھا ۔امام نے مصر کے  حالات  کی بنا پر  امام نے [[مالک اشتر نخعی|مالک]] کو مصر بھیجا ۔ معاویہ نے اسکی اطلاع پاتے ہوئے مالک بن اشتر کے قتل کا نقشہ تیار کیا اور مالک قلزم نامی جگہ [[شہید]] ہو گئے ۔  معاویہ نے  مصر کی حکومت کا وعدہ  عمرو عاص کو دیا تھا . عمرو ایک عظیم لشکر کے ساتھ مصر روانہ ہوا ۔[[کنانہ بن بشر]] دو ہزار افراد کے ساتھ شہر سے باہر آیا اس نے جنگ کی قتل ہوا فوج نے شکست کھائی ۔[[محمد بن ابی بکر]] کے اطراف سے  لوگ پراکندہ ہو گئے ۔ شامی فوج کے ہراول دستے کے سربراہ [[معاویہ بن خدیج]] نے محمد کو ایک خرابہ میں پا کر اس کی گردن اڑا دی اور اسکے پیٹ میں مردار رکھ کر اسے آگ لگا دی <ref>الغارات، ج ۱، ص ۲۷۶-۲۸۹</ref> اس طرح مصر امام کی دسترس سے نکل گیا اور  [[عمرو بن عاص|عمرو عاص]]  سال ۴۳ تک ان پر حاکم رہا ۔  
[[مصر]] وہ پہلا علاقہ ہے جہاں شام کی فوج نے تجاوز کرتے ہوئے حملہ کیا ۔ مصر کے والی [[قیس بن سعد]] نے [[جنگ صفین]] میں امام کی ہمراہی کی ۔جنگ صفین کے بعد محمد بن ابی بکر حاکم مصر تھا ۔امام نے مصر کے  حالات  کی بنا پر  امام نے [[مالک اشتر نخعی|مالک]] کو مصر بھیجا ۔ معاویہ نے اسکی اطلاع پاتے ہوئے مالک بن اشتر کے قتل کا نقشہ تیار کیا اور مالک قلزم نامی جگہ [[شہید]] ہو گئے ۔  معاویہ نے  مصر کی حکومت کا وعدہ  [[عمرو بن عاص]] کو دیا تھا . عمرو ایک عظیم لشکر کے ساتھ مصر روانہ ہوا ۔[[کنانہ بن بشر]] دو ہزار افراد کے ساتھ شہر سے باہر آیا اس نے جنگ کی قتل ہوا فوج نے شکست کھائی ۔[[محمد بن ابی بکر]] کے اطراف سے  لوگ پراکندہ ہو گئے ۔ شامی فوج کے ہراول دستے کے سربراہ [[معاویہ بن خدیج]] نے محمد کو ایک خرابہ میں پا کر اس کی گردن اڑا دی اور اسکے پیٹ میں مردار رکھ کر اسے آگ لگا دی <ref>الغارات، ج ۱، ص ۲۷۶-۲۸۹</ref> اس طرح مصر امام کی دسترس سے نکل گیا اور  [[عمرو بن عاص|[[عمرو بن عاص]]]]  سال ۴۳ تک ان پر حاکم رہا ۔  
====بصرے پر حملہ====
====بصرے پر حملہ====
معاویہ نے  عمرو عاص سے مشورے کے ساتھ  عبدالله بن عامر حضرمی کو [[بصره]] روانہ کیا تا کہ وہاں کے لوگوں کے درمیان خون [[عثمان بن عفان|عثمان]] کی خونخواہی کے ذریعے اپنے حامیوں کو اکٹھا کرے اور وہ اس شہر میں تصرف کرے ۔ ابن عامر نے قبیلۂ [[بنی تمیم]] کو اکٹھا کیا  ۔ [[ضحاک بن عبدالله ہلالی]] نے امام علی کی حمایت میں اس پر اعتراض کیا لیکن اکثر تمیمیوں نے ابن عامر کی حمایت کی اور اٹھ کھڑے ہوئے .معاویہ نے ابن عامر سے چاہا تھا کہ وہ مضریوں پر اعتماد کرے یہ بات ازدیوں کی رنجش کا سبب بنی ۔ بصرے کے نائب زیاد بن عبید  نے [[عبدالله بن عباس]] کو خط لکھا جو اس وقت کوفہ میں تھا اور بصرے کا والی تھا ۔  زیاد  نے ازدیوں کی حمایت سے نماز جمعہ کا اقامہ کیا اور لوگوں سے تقاضا کیا کہ وہ بنی تمیم کے مقابلے میں کھڑے ہوں  . امام نے [[زیاد بن ضبیعہ تمیمی]] کو بصرے میں بھیجا تا کہ وہ بنی تمیم کو ابن عامر کی حمایت سے روکے  . بہت زیادہ کوششوں سے بنی تمیم ابن عامر کی حمایت سے دستبردار ہوئے  .ان حالات میں وہ خوارج کے ہاتھوں میں قتل ہو گیا ۔ امام نے [[جاریۃ بن قدامہ]] کی سرکردگی میں بنی تمیم کے پچاس افراد کو  بصره بھیجا  . اس نے شیعوں کیلئے امام کا خط پڑھا  .جنگ ہوئی تو بنی تمیم شکست سے دوچار ہوئے  <ref>الغارات، ج ۲، ص ۳۷۳-۴۱۲</ref>
معاویہ نے  [[عمرو بن عاص]] سے مشورے کے ساتھ  عبدالله بن عامر حضرمی کو [[بصره]] روانہ کیا تا کہ وہاں کے لوگوں کے درمیان خون [[عثمان بن عفان|عثمان]] کی خونخواہی کے ذریعے اپنے حامیوں کو اکٹھا کرے اور وہ اس شہر میں تصرف کرے ۔ ابن عامر نے قبیلۂ [[بنی تمیم]] کو اکٹھا کیا  ۔ [[ضحاک بن عبدالله ہلالی]] نے امام علی کی حمایت میں اس پر اعتراض کیا لیکن اکثر تمیمیوں نے ابن عامر کی حمایت کی اور اٹھ کھڑے ہوئے .معاویہ نے ابن عامر سے چاہا تھا کہ وہ مضریوں پر اعتماد کرے یہ بات ازدیوں کی رنجش کا سبب بنی ۔ بصرے کے نائب زیاد بن عبید  نے [[عبدالله بن عباس]] کو خط لکھا جو اس وقت کوفہ میں تھا اور بصرے کا والی تھا ۔  زیاد  نے ازدیوں کی حمایت سے نماز جمعہ کا اقامہ کیا اور لوگوں سے تقاضا کیا کہ وہ بنی تمیم کے مقابلے میں کھڑے ہوں  . امام نے [[زیاد بن ضبیعہ تمیمی]] کو بصرے میں بھیجا تا کہ وہ بنی تمیم کو ابن عامر کی حمایت سے روکے  . بہت زیادہ کوششوں سے بنی تمیم ابن عامر کی حمایت سے دستبردار ہوئے  .ان حالات میں وہ خوارج کے ہاتھوں میں قتل ہو گیا ۔ امام نے [[جاریۃ بن قدامہ]] کی سرکردگی میں بنی تمیم کے پچاس افراد کو  بصره بھیجا  . اس نے شیعوں کیلئے امام کا خط پڑھا  .جنگ ہوئی تو بنی تمیم شکست سے دوچار ہوئے  <ref>الغارات، ج ۲، ص ۳۷۳-۴۱۲</ref>


====عراق پر حملہ====
====عراق پر حملہ====
گمنام صارف