مندرجات کا رخ کریں

"معاویۃ بن ابی سفیان" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Mabbassi
imported>Mabbassi
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 15: سطر 15:


===وفات===
===وفات===
جب معاویہ بستر مرگ پر تھا تو  اس وقت یزید  دمشق میں نہ تھا. اسنے  ضحاک بن قیس اور مسلم بن عتبہ کو بلایا اور اپنی وصیت انکے حوالے کی اور اسکی موت کے متعلق رجب ،ابتدائے رجب یا رجب کی 4،15،26،22کے اقوال ملتے ہیں <ref>ابن کثیر،البدايہ والنہايہ ط إحياء التراث (8/ 152)،تاريخ بغداد وذيولہ ط العلميہ (1/ 224) </ref>۔ وہ  [[امام حسین (ع)]]، [[عبدالله بن زبیر]]، [[عبدالله بن عمر]] اور عبدالرحمان بن ابی بکر جیسے مخالفین سے شدید پریشان تھا<ref>دینوری، ابوحنیفہ، الاخبار الطوال، ص ۱۷۲</ref> اسے شام میں دفن گیا عباسیوں کے شام پر غلبے کے بعد جب اس کی نعش نکالنے کیلئے قبر کھودی گئی تو تو اس میں مٹی کے علاوہ کچھ نہ تھا۔<ref>طقطقی، الفخری فی الآداب السلطانیہ، ج۱، ص ۵۵؛ نویری، نہایۃ الأرب فی فنون الأدب، ج۲۲، ص۳۳؛ مقدسی، البدء والتاریخ، ج۶، ص۷۱</ref>
جب معاویہ بستر مرگ پر تھا تو  اس وقت یزید  دمشق میں نہ تھا. اسنے  ضحاک بن قیس اور مسلم بن عتبہ کو بلایا اور اپنی وصیت انکے حوالے کی اور اسکی موت کے متعلق رجب ،ابتدائے رجب یا رجب کی 4،15،26،22کے اقوال ملتے ہیں <ref>ابن کثیر،البدايہ والنہايہ ط إحياء التراث (8/ 152)،تاريخ بغداد وذيولہ ط العلميہ (1/ 224) </ref>۔ وہ  [[امام حسین (ع)]]، [[عبدالله بن زبیر]]، [[عبدالله بن عمر]] اور عبدالرحمان بن ابی بکر جیسے مخالفین سے شدید پریشان تھا<ref>دینوری، ابوحنیفہ، الاخبار الطوال، ص ۱۷۲</ref> اسے شام میں دفن گیا عباسیوں کے شام پر غلبے کے بعد جب اس کی نعش نکالنے کیلئے قبر کھودی گئی تو تو اس میں مٹی کے علاوہ کچھ نہ تھا۔<ref>ابن اثیر،الکامل فی التاریخ 5/78،دار الکتب العلمیہ بیروت لبنان۔ابن طقطقی، الفخری فی الآداب السلطانیہ، 49، دار القلم العربي، بيروت؛ نویری، نہایۃ الأرب فی فنون الأدب، ج۲۲، ص۳۳؛ مقدسی، البدء والتاریخ، ج۶، ص۷۱</ref>


==ابتدائی خلافتوں کا زمانہ==
==ابتدائی خلافتوں کا زمانہ==
سطر 162: سطر 162:
* ابن اثیر، اسدالغابة فی معرفۃ الصحابہ، چاپ محمد ابراہیم بنا و محمد احمد عاشور، قاہرہ، ۱۹۷۰ـ۱۹۷۳؛ دارالکتاب العربی، بیروت: بی‌تا.
* ابن اثیر، اسدالغابة فی معرفۃ الصحابہ، چاپ محمد ابراہیم بنا و محمد احمد عاشور، قاہرہ، ۱۹۷۰ـ۱۹۷۳؛ دارالکتاب العربی، بیروت: بی‌تا.
* ابن کثیر، البدایہ و النہایہ.
* ابن کثیر، البدایہ و النہایہ.
*ابن طقطقی، الفخری فی الآداب السلطانیہ، 49، دار القلم العربي، بيروت۔
* ابن عساکر، تاریخ مدینہ دمشق، چاپ علی شیری، بیروت، ۱۴۱۵ـ۱۴۲۱/ ۱۹۹۵ـ ۲۰۰۱؛ دارالفکر للطباعہ و النشر و التوزیع، بیروت، بی‌تا.
* ابن عساکر، تاریخ مدینہ دمشق، چاپ علی شیری، بیروت، ۱۴۱۵ـ۱۴۲۱/ ۱۹۹۵ـ ۲۰۰۱؛ دارالفکر للطباعہ و النشر و التوزیع، بیروت، بی‌تا.
* یعقوبی، احمد بن ابی یعقوب، تاریخ یعقوبی.
* یعقوبی، احمد بن ابی یعقوب، تاریخ یعقوبی.
گمنام صارف