مندرجات کا رخ کریں

"معاویۃ بن ابی سفیان" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
imported>Mabbassi
imported>Mabbassi
سطر 8: سطر 8:


ازواج پیغمبر کے بھائیوں میں سے صرف معاویہ کو خال المومنین کہا گیا ۔ رسول خدا کی زوجہ [[ام حبیبہ]] (معاویہ کی بہن) تھی۔اس لحاظ سے اسے خال المومنین کہا گیا ۔<ref>رک: اسکافی، المعیار و الموازنہ، ص ۲۱ و تفسیر ابن کثیر، ج۳، ص ۴۷۷ ، ابن عساکر، تاریخ مدینہ دمشق، ج ۵۹، ص ۱۰۳</ref>)
ازواج پیغمبر کے بھائیوں میں سے صرف معاویہ کو خال المومنین کہا گیا ۔ رسول خدا کی زوجہ [[ام حبیبہ]] (معاویہ کی بہن) تھی۔اس لحاظ سے اسے خال المومنین کہا گیا ۔<ref>رک: اسکافی، المعیار و الموازنہ، ص ۲۱ و تفسیر ابن کثیر، ج۳، ص ۴۷۷ ، ابن عساکر، تاریخ مدینہ دمشق، ج ۵۹، ص ۱۰۳</ref>)
معاویہ نے ابوبکر، عمر، عثمان اور اپنی بہن  ام حبیبہ سے حدیث  نقل کی ہے۔  صحابہ اور  تابعین کی ایک جماعت نے اس سے روایت نقل کی ہے ۔<ref>عسقلانی، ابن حجر، فتح الباری فی شرح صحیح البخاری، ج ۸، ص ۱۰۵</ref>
معاویہ نے ابوبکر، عمر، عثمان اور اپنی بہن  ام حبیبہ سے حدیث  نقل کی ہے۔  صحابہ اور  تابعین کی ایک جماعت نے اس سے روایت نقل کی ہے ۔<ref>عسقلانی، ابن حجر، فتح الباری فی شرح صحیح البخاری، ج ۸، ص ۱۰۵</ref>


معاویہ نے [[جنگ یمامہ]] میں شرکت کی اور پھر اسکے بعد اپنے بھائی یزید کے ساتھ  سپاه ابوبکر میں [[شام]] گیا. ساحلی شہر صیدا، عرقہ، جبیل، [[بیروت]]، عکا اور صور میں موجود تھا ۔<ref>بلاذری، ابوالعباس احمد بن یحیی بن جابر، فتوح البلدان، ص ۱۷۳</ref>
معاویہ نے [[جنگ یمامہ]] میں شرکت کی اور پھر اسکے بعد اپنے بھائی یزید کے ساتھ  سپاه ابوبکر میں [[شام]] گیا. ساحلی شہر صیدا، عرقہ، جبیل، [[بیروت]]، عکا اور صور میں موجود تھا ۔<ref>بلاذری، ابوالعباس احمد بن یحیی بن جابر، فتوح البلدان، ص ۱۷۳</ref>


معاویہ نے اعتماد عمر بن خطاب حاصل کیا لہذا اس نے [[اردن]] کا گورنر اسکے بھائی یزید کو شام کی گورنری دی ۔طاعون کی بیماری میں اسکے بھائی کی وفات کے بعد شام کا تمام علاقہ اس کے حوالے کر دیا ۔ [[عثمان بن عفان]] کو خلافت ملنے کے وقت تمام سرزمین کی گورنری  معاویہ کے حوالے کر دی ۔نہایت کار  عثمان کے قتل کے بعد حضرت [[امام علی (ع)]] کی بیعت سے انکاری ہوا خون عثمان کی خون خواہی کے بہانے امام کے خلاف اٹھ کھڑا ہوا۔شام کے لوگوں نے عثمان کی خونخواہی  اور علی سے جنگ پر لوگوں سے بیعت لی ۔<ref>یعقوبی، احمد بن ابی یعقوب، تاریخ یعقوبی، ج ۲، ص ۸۶؛ طبری، تاریخ الرسل و الملوک، ج ۴، ص ۴۴۴</ref> یہ اختلاف حکومت امام علی (ع) کے آخر تک جاری رہا.  شہادت امام علی (ع) کے بعد  معاویہ اور [[امام حسن]] (ع) [[صلح امام حسن|صلح]] قائم  ہوئی ۔امام حسن معاویہ کے حق میں حکومت سے کنارہ کر گئے ۔ <ref>ابن کثیر، البدایہ و النہایہ، ج ۸، ص ۱۶</ref>  صلح امام حسن (ع) کے بعد آخر عمر تک خلیفہ مسلمین رہا۔
معاویہ نے اعتماد عمر بن خطاب حاصل کیا لہذا اس نے [[اردن]] کا گورنر اسکے بھائی یزید کو شام کی گورنری دی ۔طاعون کی بیماری میں اسکے بھائی کی وفات کے بعد شام کا تمام علاقہ اس کے حوالے کر دیا ۔ [[عثمان بن عفان]] کو خلافت ملنے کے وقت تمام سرزمین کی گورنری  معاویہ کے حوالے کر دی ۔ عثمان کے قتل کے بعد حضرت [[امام علی (ع)]] کی بیعت سے انکاری ہوا خون عثمان کی خون خواہی کے بہانے امام کے خلاف اٹھ کھڑا ہوا۔شام کے لوگوں نے عثمان کی خونخواہی  اور علی سے جنگ پر لوگوں سے بیعت لی ۔<ref>یعقوبی، احمد بن ابی یعقوب، تاریخ یعقوبی، ج ۲، ص ۸۶؛ طبری، تاریخ الرسل و الملوک، ج ۴، ص ۴۴۴</ref> حکومت امام علی (ع) کے آخر تک یہ اختلاف جاری رہا.  [[شہادت]] امام علی (ع) کے بعد  معاویہ اور [[امام حسن]] (ع) کے درمیان [[صلح امام حسن|صلح]] قائم  ہوئی جس  کے نتیجے میں امام حسن معاویہ کے حق میں حکومت سے کنارہ کر گئے ۔ <ref>ابن کثیر، البدایہ و النہایہ، ج ۸، ص ۱۶</ref>  صلح امام حسن (ع) کے بعد آخر عمر تک خلیفہ مسلمین رہا۔


===وفات===
===وفات===
جب معاویہ بستر مرگ پر تھا تو  اس وقت یزید  دمشق میں نہ تھا. اسنے  ضحاک بن قیس اور مسلم بن عتبہ کو بلایا اور اپنی وصیت انکے حوالے کی اور اسکی موت کے متعلق رجب ،ابتدائے رجب یا رجب کی 4،15،26،22کے اقوال ملتے ہیں <ref>ابن کثیر،البدايہ والنہايہ ط إحياء التراث (8/ 152)،تاريخ بغداد وذيولہ ط العلميہ (1/ 224) </ref>۔ وہ  [[امام حسین (ع)]]، [[عبدالله بن زبیر]]، [[عبدالله بن عمر]] اور عبدالرحمان بن ابی بکر جیسے مخالفین سے شدید پریان تھا<ref>دینوری، ابوحنیفہ، الاخبار الطوال، ص ۱۷۲</ref> اسے شام میں دفن گیا عباسیوں کے شام پر غلبے کے بعد جب اس کی نعش نکالنے کیلئے قبر کھودی گئی تو تو اس میں مٹی کے علاوہ کچھ نہ تھا۔<ref>الطقطقی، الفخری فی الآداب السلطانیہ، ج۱، ص ۵۵؛ النویری، نہایۃ الأرب فی فنون الأدب، ج۲۲، ص۳۳؛ المقدسی، البدء والتاریخ، ج۶، ص۷۱</ref>
جب معاویہ بستر مرگ پر تھا تو  اس وقت یزید  دمشق میں نہ تھا. اسنے  ضحاک بن قیس اور مسلم بن عتبہ کو بلایا اور اپنی وصیت انکے حوالے کی اور اسکی موت کے متعلق رجب ،ابتدائے رجب یا رجب کی 4،15،26،22کے اقوال ملتے ہیں <ref>ابن کثیر،البدايہ والنہايہ ط إحياء التراث (8/ 152)،تاريخ بغداد وذيولہ ط العلميہ (1/ 224) </ref>۔ وہ  [[امام حسین (ع)]]، [[عبدالله بن زبیر]]، [[عبدالله بن عمر]] اور عبدالرحمان بن ابی بکر جیسے مخالفین سے شدید پریشان تھا<ref>دینوری، ابوحنیفہ، الاخبار الطوال، ص ۱۷۲</ref> اسے شام میں دفن گیا عباسیوں کے شام پر غلبے کے بعد جب اس کی نعش نکالنے کیلئے قبر کھودی گئی تو تو اس میں مٹی کے علاوہ کچھ نہ تھا۔<ref>طقطقی، الفخری فی الآداب السلطانیہ، ج۱، ص ۵۵؛ نویری، نہایۃ الأرب فی فنون الأدب، ج۲۲، ص۳۳؛ مقدسی، البدء والتاریخ، ج۶، ص۷۱</ref>


==ابتدائی خلافتوں کا زمانہ==
==ابتدائی خلافتوں کا زمانہ==
گمنام صارف