مندرجات کا رخ کریں

"خواجہ نصیر الدین طوسی" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 34: سطر 34:


==پیدائش اور بچپن==
==پیدائش اور بچپن==
خواجہ نصیرالدین در ۱۱ [[جمادی‌الاول]] سال ۵۹۷ ق کو [[طوس]] میں پیدا ہوا اور وہی پرورش پائی۔ اسی منابت سے '''طوسی''' کے نام سے معروف ہوئے۔ان کا اصل گاؤں '''جہ رود''' تھا جسے آج کل جہرود کہتے ہیں<ref> جو قم شہر کے مضافات میں ۳۷ دیہاتوں پر مشتمل مزرعہ کا نام ہے۔ بیب بن جودرز [ گودرز ] نے اسے بنایا تھا اور اس کا نام '''ویرود''' رکھا تھا۔ یہ نام کچھ مدت کے بعد '''کہ رود''' کہا جانے لگا پھر اس کے بعد معرب ہوا اور وہ '''جہرود''' کہلانے لگا (تاریخ قم ص۵۸، ۶۹)؛ لغت نامہ دہخدا</ref> اور قم  کے نواحی علاقے [[وشاره]] کے توابع میں سے ہے۔<ref>شیخ عبداللہ نعمت، فلاسفۃ ال[[شیعہ]] حیاتہم و آراؤہم، ص۵۳۵</ref>
خواجہ نصیرالدین در ۱۱ [[جمادی‌الاول]] سال ۵۹۷ھ کو [[طوس]] میں پیدا ہوا اور وہی پرورش پائی۔ اسی منابت سے '''طوسی''' کے نام سے معروف ہوئے۔ان کا اصل گاؤں '''جہ رود''' تھا جسے آج کل جہرود کہتے ہیں<ref> جو قم شہر کے مضافات میں ۳۷ دیہاتوں پر مشتمل مزرعہ کا نام ہے۔ بیب بن جودرز [ گودرز ] نے اسے بنایا تھا اور اس کا نام '''ویرود''' رکھا تھا۔ یہ نام کچھ مدت کے بعد '''کہ رود''' کہا جانے لگا پھر اس کے بعد معرب ہوا اور وہ '''جہرود''' کہلانے لگا (تاریخ قم ص۵۸، ۶۹)؛ لغت نامہ دہخدا</ref> اور قم  کے نواحی علاقے [[وشاره]] کے توابع میں سے ہے۔<ref>شیخ عبداللہ نعمت، فلاسفۃ ال[[شیعہ]] حیاتہم و آراؤہم، ص۵۳۵</ref>


خواجہ نصیر نے بچپنے میں [[قرآن]]، [[صرف]]، [[نحو]] اور [[آداب]] کے علوم حاصل کئے فقہ و حدیث میں اسکا پہلا استاد اس کا جد  محمد بن حسن اور اسکا ماموں  نورالدین علی بن محمد شیعی منطق و حکمت کا استاد تھا <ref>الامین، الاسماعیلیون و المغول و نصیرالدین الطوسی، ص ۱۶-۲۰</ref> پھر باپ کے کہنے پر  [[کمال الدین محمد]] کے پاس ریاضی پڑھی اسی دوران اپنے باپ کے پاس [[علوم حدیث]]، [[روایت]] و [[فقہ]] کو پڑھا۔جوانی کے ابتدائی دور میں ہی خواجہ نے ریاضی کے مختلف ذیلی علوم  حساب، ہندسہ اور الجبرا میں حد کمال تک حاصل کر لیے ۔
خواجہ نصیر نے بچپنے میں [[قرآن]]، [[صرف]]، [[نحو]] اور [[آداب]] کے علوم حاصل کئے فقہ و حدیث میں اسکا پہلا استاد اس کا جد  محمد بن حسن اور اسکا ماموں  نورالدین علی بن محمد شیعی منطق و حکمت کا استاد تھا <ref>الامین، الاسماعیلیون و المغول و نصیرالدین الطوسی، ص ۱۶-۲۰</ref> پھر باپ کے کہنے پر  [[کمال الدین محمد]] کے پاس ریاضی پڑھی اسی دوران اپنے باپ کے پاس [[علوم حدیث]]، [[روایت]] و [[فقہ]] کو پڑھا۔جوانی کے ابتدائی دور میں ہی خواجہ نے ریاضی کے مختلف ذیلی علوم  حساب، ہندسہ اور الجبرا میں حد کمال تک حاصل کر لیے ۔
confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
7,945

ترامیم