مندرجات کا رخ کریں

"حسان بن ثابت" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 96: سطر 96:
=== غزوات میں غیر حاضری===
=== غزوات میں غیر حاضری===
حسّان جنگ و جدال کو پسند نہیں کرتے تھے کیونکہ اس پر ترس کا غلبہ تھا یوں انہوں نے کسی بھی [[غزوات]] میں شرکت نہیں کی۔<ref> ابن‌ قتیبہ، الشعر والشعراء، ج۱، ص۳۰۵؛ ابن‌ عساکر، تاریخ مدینۃ دمشق، ج۱۲، ص۴۳۳؛ نیز رجوع کنید بہ ابوالفرج اصفہانی، ج۴، ص۱۶۵ـ۱۶۶.</ref> لیکن اس کے باوجود انہوں نے اپنے آپ کو شیر کی طرح تصور کر رکھا تھا اور اپنی شجاعت کے جوہر ان کے اشعار میں نمایاں نظر آتے تھے جو پبغمبر اکرم (ص) کی تبسم کا باعث ہوا کرتے تھے۔<ref> رجوع کنید بہ ابوالفرج اصفہانی، ج۴، ص۱۳۶، ۱۶۶ـ۱۶۷.</ref>
حسّان جنگ و جدال کو پسند نہیں کرتے تھے کیونکہ اس پر ترس کا غلبہ تھا یوں انہوں نے کسی بھی [[غزوات]] میں شرکت نہیں کی۔<ref> ابن‌ قتیبہ، الشعر والشعراء، ج۱، ص۳۰۵؛ ابن‌ عساکر، تاریخ مدینۃ دمشق، ج۱۲، ص۴۳۳؛ نیز رجوع کنید بہ ابوالفرج اصفہانی، ج۴، ص۱۶۵ـ۱۶۶.</ref> لیکن اس کے باوجود انہوں نے اپنے آپ کو شیر کی طرح تصور کر رکھا تھا اور اپنی شجاعت کے جوہر ان کے اشعار میں نمایاں نظر آتے تھے جو پبغمبر اکرم (ص) کی تبسم کا باعث ہوا کرتے تھے۔<ref> رجوع کنید بہ ابوالفرج اصفہانی، ج۴، ص۱۳۶، ۱۶۶ـ۱۶۷.</ref>
=== اسلام کا دفاع اور دشمنان اسلام کے طعنوں کے مقابلے میں ان کے اشعار ===
=== اسلام کے دفاع و دشمنان اسلام کی ہجو میں ان کے اشعار ===
حسّان قوت بیان کے مالک تھے اور اشعار کے اسلام دشمنوں کے طعنوں کا جواب اور پیغمبر اکرم (ع) کے دفاع کرنے کی وجہ سے پیغمبر اکرم (ص) انہیں قدر کی نگاہ سے دیکھتے اور آپ کیلئے مایہ آرامش و سکون ہوا کرتے تھے۔<ref> ابن‌ سلام جمحی، طبقات فحول‌ الشعراء، ص۱۸۱؛ ابن ‌قتیبہ، الشعر والشعراء، ج۱، ص۳۰۵؛ ابو الفرج اصفہانی، ج۴، ص۱۴۳، ۱۶۰ـ۱۶۱.</ref> ان کے بارے میں لکھا گیا ہے کہ پیغمبر اکرم (ص) ان کی تائید کیا کرتے تھے اور فرماتے تھے کہ حسان فرشتہ [[وحی]] کا مورد توجہ قرار پاتا ہے۔<ref> رجوع کنید بہ ابن ‌سلام جمحی، طبقات فحول ‌الشعراء، ص۱۸۱؛ ابو الفرج اصفہانی، ج۴، ص۱۳۸، ۱۴۲؛ مفید، الارشاد، ص۹۵.</ref>
حسّان قوت بیان کے مالک تھے اور اشعار کے اسلام دشمنوں کے طعنوں کا جواب اور پیغمبر اکرم (ع) کے دفاع کرنے کی وجہ سے پیغمبر اکرم (ص) انہیں قدر کی نگاہ سے دیکھتے اور آپ کیلئے مایہ آرامش و سکون ہوا کرتے تھے۔<ref> ابن‌ سلام جمحی، طبقات فحول‌ الشعراء، ص۱۸۱؛ ابن ‌قتیبہ، الشعر والشعراء، ج۱، ص۳۰۵؛ ابو الفرج اصفہانی، ج۴، ص۱۴۳، ۱۶۰ـ۱۶۱.</ref> ان کے بارے میں لکھا گیا ہے کہ پیغمبر اکرم (ص) ان کی تائید کیا کرتے تھے اور فرماتے تھے کہ حسان فرشتہ [[وحی]] کا مورد توجہ قرار پاتا ہے۔<ref> رجوع کنید بہ ابن ‌سلام جمحی، طبقات فحول ‌الشعراء، ص۱۸۱؛ ابو الفرج اصفہانی، ج۴، ص۱۳۸، ۱۴۲؛ مفید، الارشاد، ص۹۵.</ref>


سطر 102: سطر 102:


جب [[بنی‌ تمیم]] نے پیغمبراسلام (ص) کی مخالفت کرنا شروع کی اور اپنے آپ پر فخر و مباہات کرنے لگے تو اس وقت حسان نے رسول اکرم (ص) کا اس طرح دفاع کیا کہ وہ سب کے سب مسلمان ہوگئے۔<ref> رجوع کنید بہ ابوالفرج اصفہانی، ج۴، ص۱۴۶ـ۱۵۱.</ref>
جب [[بنی‌ تمیم]] نے پیغمبراسلام (ص) کی مخالفت کرنا شروع کی اور اپنے آپ پر فخر و مباہات کرنے لگے تو اس وقت حسان نے رسول اکرم (ص) کا اس طرح دفاع کیا کہ وہ سب کے سب مسلمان ہوگئے۔<ref> رجوع کنید بہ ابوالفرج اصفہانی، ج۴، ص۱۴۶ـ۱۵۱.</ref>
=== داستان افک ===
=== داستان افک ===
[[واقعہ افک|واقعہ اِفْک]] میں حسّان بھی مورد مؤاخذہ قرار پائے لیکن انہوں نے [[عائشہ]] کی مدح سرائی اور پیغمبر اکرم (ص) اور اسلام کے ساتھ اپنی وابستگی کو بیان کرکے پیغمبر اکرم (ص) اور عائشہ سے معذرت خواہی کی؛<ref> ابوالفرج اصفہانی، ج۴، ص۱۵۶، ۱۶۱ـ۱۶۲؛ مفید، الجَمَل والنُصرۃ، ص۲۱۷ـ۲۱۹؛ قس: [[ابوالفرج اصفہانی]]، ج۴، ص۱۵۷ـ۱۶۰ دوسروں سے نقل کرتے ہوئے جہاں پر لکھا گیا ہے کہ یہ مؤاخذہ حسان بن ثابت کی طرف سے تازہ مسلمان ہونے والے بعض مسلمانوں کے اوپر حسان کے اعتراض کی وجہ سے تھا۔</ref>
[[واقعہ افک|واقعہ اِفْک]] میں حسّان بھی مورد مؤاخذہ قرار پائے لیکن انہوں نے [[عائشہ]] کی مدح سرائی اور پیغمبر اکرم (ص) اور اسلام کے ساتھ اپنی وابستگی کو بیان کرکے پیغمبر اکرم (ص) اور عائشہ سے معذرت خواہی کی؛<ref> ابوالفرج اصفہانی، ج۴، ص۱۵۶، ۱۶۱ـ۱۶۲؛ مفید، الجَمَل والنُصرۃ، ص۲۱۷ـ۲۱۹؛ قس: [[ابوالفرج اصفہانی]]، ج۴، ص۱۵۷ـ۱۶۰ دوسروں سے نقل کرتے ہوئے جہاں پر لکھا گیا ہے کہ یہ مؤاخذہ حسان بن ثابت کی طرف سے تازہ مسلمان ہونے والے بعض مسلمانوں کے اوپر حسان کے اعتراض کی وجہ سے تھا۔</ref>
گمنام صارف