مندرجات کا رخ کریں

"حسان بن ثابت" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
imported>E.musavi
سطر 112: سطر 112:
[[عثمان‌ بن عفان]] کے انتقام لینے کے واقعے میں حسّان عثمان کے پیروکاروں کے ساتھ شامل ہو گئے۔<ref> طبری، سلسلہ۱، ص۳۲۴۵.</ref> اگرچہ عثمان کی حمایت اور ان کے قاتلوں کے خلاف کچھ اشعار کی نسبت حسان کی طرف دی گئی ہے لیکن یہ کوئی معتبر نہیں ہے۔<ref> بروکلمان، تاریخ الادب‌ العربی، ج۱، ص۱۵۳؛ مفید، الجمل و النصرۃ،ص ۲۱۷ـ۲۱۹.</ref> شوقی‌ ضیف<ref> شوقی ضیف، تاریخ الادب‌ العربی، ج۲، ص۸۱.</ref> نے ان اشعار کو [[بنی امیہ]] کی من گھڑت قرار دیا ہے۔
[[عثمان‌ بن عفان]] کے انتقام لینے کے واقعے میں حسّان عثمان کے پیروکاروں کے ساتھ شامل ہو گئے۔<ref> طبری، سلسلہ۱، ص۳۲۴۵.</ref> اگرچہ عثمان کی حمایت اور ان کے قاتلوں کے خلاف کچھ اشعار کی نسبت حسان کی طرف دی گئی ہے لیکن یہ کوئی معتبر نہیں ہے۔<ref> بروکلمان، تاریخ الادب‌ العربی، ج۱، ص۱۵۳؛ مفید، الجمل و النصرۃ،ص ۲۱۷ـ۲۱۹.</ref> شوقی‌ ضیف<ref> شوقی ضیف، تاریخ الادب‌ العربی، ج۲، ص۸۱.</ref> نے ان اشعار کو [[بنی امیہ]] کی من گھڑت قرار دیا ہے۔


==امام علی(ع) کی بیعت نہ کرنا==
==امام علی (ع) کی بیعت نہ کرنا==
[[امام علی(ع)]] کی [[خلافت]] پر پہنچنے کے بعد بعض افراد نے آپ کی [[بیعت]] سے انکار کیا، حسان بن ثابت منجملہ ان افراد میں سے تھا۔ <ref> ابن حجر عسقلانی، الاصابۃ فی تمییز الصحابۃ، ج۲، ص۵۵.</ref> [[شیخ مفید]] لکھتے ہیں: "ایک گروہ نے امام علی(ع) کی بیعت کرنے سے انکار کیا مانند عبداللَّہ بن [[عمر بن خطاب]]، [[سعد وقاص]]، [[محمد بن مسلمۃ]]، حسان بن ثابت اور [[اسامۃ بن زید]]۔ حضرت علی(ع) نے ان کی بیعت کرنے سے انکار کرنے کے بعد ایک تقریر کیا آپ(ع) نے اس تقریر میں فرمایا: "... سعد، مسلمۃ، اسامۃ، عبداللَّہ اور حسان کی جانب سے ایسی خبر مجھ تک پہچی کہ جسے میں پسند نہیں کرتا ہوں میں اس معاملے میں خداوند عالم ہمارے درمیان حکم قرار دیتا ہوں۔"<ref> شیخ مفید، الارشاد، ج۱، ص۲۳۷.</ref>
[[امام علی(ع)]] کے [[خلافت]] پر پہنچنے کے بعد بعض افراد نے آپ کی [[بیعت]] سے انکار کیا، حسان بن ثابت منجملہ ان افراد میں سے تھے۔<ref> ابن حجر عسقلانی، الاصابۃ فی تمییز الصحابۃ، ج۲، ص۵۵.</ref> [[شیخ مفید]] لکھتے ہیں: ایک گروہ نے امام علی (ع) کی بیعت کرنے سے انکار کیا جیسے عبداللَّہ بن [[عمر بن خطاب]]، [[سعد وقاص]]، [[محمد بن مسلمۃ]]، حسان بن ثابت اور [[اسامۃ بن زید]]۔ حضرت علی (ع) نے ان کی بیعت کرنے سے انکار کرنے کے بعد ایک تقریر کی۔ آپ(ع) نے اس تقریر میں فرمایا: "... سعد، مسلمۃ، اسامۃ، عبداللَّہ اور حسان کی جانب سے ایسی خبر مجھ تک پہچی ہے کہ جسے میں پسند نہیں کرتا ہوں میں اس معاملے میں خداوند عالم کو ہمارے درمیان حکم قرار دیتا ہوں۔"<ref> شیخ مفید، الارشاد، ج۱، ص۲۳۷.</ref>
 
== وفات ==
== وفات ==
حسّان نے 100 سال سے بھی زیادہ زندگی گزاری یوں وہ سب سے معمّرینِ [[مخضرم|مُخَضرَم]] (وہ شخص جس نے اپنی زندگی کا کچھ حصہ دور [[جاہلیت]] اور کچھ حصہ اسلام میں گزارا ہو) شمار ہوتا ہے جس نے اپنی زندگی کا تقریبا نصف حصہ [[پیغمبراکرم]](ص) کی [[مدینہ]] ہجرت کے بعد مدینے میں گزاری۔ <ref> ابوالفرج اصفہانی، ج۴، ص۱۳۵.</ref> ان کی تاریخ وفات سنہ 40 سے 54 کے درمیان نقل ہوئی ہے۔ <ref> ابن‌ قتیبہ، الشعر والشعراء، ج۱، ص۳۰۵؛ ابن‌ عساکر، تاریخ مدینۃ دمشق، ج۱۲، ص۳۸۰، ۴۳۴.</ref>
حسّان نے 100 سال سے بھی زیادہ زندگی گزاری یوں وہ سب سے معمّرینِ [[مخضرم|مُخَضرَم]] (وہ شخص جس نے اپنی زندگی کا کچھ حصہ دور [[جاہلیت]] اور کچھ حصہ اسلام میں گزارا ہو) شمار ہوتا ہے جس نے اپنی زندگی کا تقریبا نصف حصہ [[پیغمبراکرم]](ص) کی [[مدینہ]] ہجرت کے بعد مدینے میں گزاری۔ <ref> ابوالفرج اصفہانی، ج۴، ص۱۳۵.</ref> ان کی تاریخ وفات سنہ 40 سے 54 کے درمیان نقل ہوئی ہے۔ <ref> ابن‌ قتیبہ، الشعر والشعراء، ج۱، ص۳۰۵؛ ابن‌ عساکر، تاریخ مدینۃ دمشق، ج۱۲، ص۳۸۰، ۴۳۴.</ref>
گمنام صارف