مندرجات کا رخ کریں

"حسان بن ثابت" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 108: سطر 108:
[[واقعہ افک|واقعہ اِفْک]] میں حسّان بھی مورد مؤاخذہ قرار پایا لیکن انہوں نے [[عائشہ]] کی مدح و سرائی اور پیغمبر اکرم(ص) اور اسلام کے ساتھ اپنی وابستگی کو بیان کر کے  پیغمبر اکرم(ص) اور عائشہ سے معزرت خواہی کی؛<ref> ابوالفرج اصفہانی، ج۴، ص۱۵۶، ۱۶۱ـ۱۶۲؛ مفید، الجَمَل والنُصرۃ، ص۲۱۷ـ۲۱۹؛ قس: [[ابوالفرج اصفہانی]]، ج۴، ص۱۵۷ـ۱۶۰ دوسروں سے نقل کرتے ہوئے جہاں پر لکھا گیا ہے کہ یہ مؤاخذہ حسان بن ثابت کی طرف سے تازہ مسلمان ہونے والے بعض مسلمانوں کے ذوپر حسان کے اعتراض کی وجہ سے تھا۔</ref>
[[واقعہ افک|واقعہ اِفْک]] میں حسّان بھی مورد مؤاخذہ قرار پایا لیکن انہوں نے [[عائشہ]] کی مدح و سرائی اور پیغمبر اکرم(ص) اور اسلام کے ساتھ اپنی وابستگی کو بیان کر کے  پیغمبر اکرم(ص) اور عائشہ سے معزرت خواہی کی؛<ref> ابوالفرج اصفہانی، ج۴، ص۱۵۶، ۱۶۱ـ۱۶۲؛ مفید، الجَمَل والنُصرۃ، ص۲۱۷ـ۲۱۹؛ قس: [[ابوالفرج اصفہانی]]، ج۴، ص۱۵۷ـ۱۶۰ دوسروں سے نقل کرتے ہوئے جہاں پر لکھا گیا ہے کہ یہ مؤاخذہ حسان بن ثابت کی طرف سے تازہ مسلمان ہونے والے بعض مسلمانوں کے ذوپر حسان کے اعتراض کی وجہ سے تھا۔</ref>


===حسان کے حق میں پیغمبر اکرم(ص) کی دعا ===<!--
===حسان کے حق میں پیغمبر اکرم(ص) کی دعا ===
رسول خدا(ص) در مورد حسان فرمود: «اللہم ایدہ بروح القدس»<ref>ابن حجر عسقلانی، الاصابۃ فی تمییز الصحابۃ، ج۲،ص.۵۵ </ref> خدایا او را مورد تائید روح القدس قرار بدہ. بہ نظر می‌رسد این گفتہ بہ صورت مشروط بیان شدہ باشد؛ چراکہ بسیاری از دانشمندان قائل‌اند [[پیامبر(ص)]] دربارہ او فرمود: «''ای حسان تا وقتی کہ از ما دفاع کنی'' موید بہ تائیدات روح القدس خواہی بود.»؛<ref>طبرسی، مجمع البیان،ج۲۰،ص۴۳۳.</ref> البتہ این دعا بہ صورت‌ہای مختلفی بیان شدہ است. در یک مورد از پیامبر(ص) نقل شدہ است کہ در مورد او فرمود: «اللہم ایدہ بروح القدس لمناضلتہ عن المسلمین»،<ref>ابن عبدالبر، الاستیعاب، ج۱، ص۳۴۵. </ref> خدایا حسان را با روح القدس مورد حمایت و تایید قرار بدہ، بہ خاطر حمایت او از مسلمانان. در نقلی دیگر آمدہ:
رسول خدا(ص) نے حسان کے بارے میں فرمایا: "{{حدیث|اللهم ایده بروح القدس""}}<ref>ابن حجر عسقلانی، الاصابۃ فی تمییز الصحابۃ، ج۲،ص.۵۵ </ref> خدایا انہیں روح القدس کا مورد تائید قرار دے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ پیغمبر اکرم(ص) نے مشروط طور پر ان کے حق میں دعا کیا تھا؛ کیونکہ اکثر دانشوروں کا خیال ہے کہ [[پیغمبر اکرم(ص)]] نے ان کے بارے میں فرمایا: "''اے حسان جب تک تم ہمارا دفاع کرتے رہو گے روح القدس کا مورد تائید قرار پائے گا۔''<ref>طبرسی، مجمع البیان،ج۲۰،ص۴۳۳.</ref> البتہ یہ دعا مختلف صورتوں میں بیان ہوا ہے اور ایک جگہے پر پیغمبر اکرم(ص) نے حسان کے بارے میں فرمایا: "{{حدیث|اللهم ایده بروح القدس لمناضلته عن المسلمین"}}،<ref>ابن عبدالبر، الاستیعاب، ج۱، ص۳۴۵. </ref> خدایا مسلمانوں کا دفاع کرنے کے صلے میں روح القدس کے ذریعے حسان کی تائید فرما۔ ایک اور نقل میں آیا ہے:
«إن اللّہ یؤید حسان بروح القدس ما نافح عن رسول اللّہ»<ref>ابن اثیر، اسد الغابہ، ج۱، ص۴۸۲.</ref> «خداوند حسان را مورد حمایت و تایید روح القدس قرار دہد تا زمانی کہ از رسول خدا(ص) پشتیبانی کند.»
"{{حدیث|إن اللّہ یؤید حسان بروح القدس ما نافح عن رسول اللّہ"}}<ref>ابن اثیر، اسد الغابہ، ج۱، ص۴۸۲.</ref> "خداوندعالم حسان کی حمایت کرے اور روح القدس کے ذریعے اس کی تائید کرے جب تک وہ رسول خدا کی مدد کرتا رہے۔"
== حسان و عثمانیان ==
 
== حسان و عثمانیان ==<!--
در جریان خون‌خواہی [[عثمان‌ بن عفان]]، حسّان بہ عثمانیان پیوست.<ref>طبری، سلسلہ۱، ص۳۲۴۵.</ref> ہرچند قصایدی کہ در حمایت از عثمان و ہجو قاتلانش بہ حسان نسبت دادہ‌اند چندان معتبر نیست.<ref> بروکلمان، تاریخ الادب‌العربی، ج۱، ص۱۵۳؛ نیز رجوع کنید بہ مفید، الجمل و النصرۃ،ص ۲۱۷ـ۲۱۹.</ref> شوقی‌ ضیف<ref>شوقی ضیف، تاریخ الادب‌العربی، ج۲، ص۸۱.</ref> این اشعار را ساختہ [[امویان]] دانستہ است تا ننگ ہجو قریش را پاک کنند.
در جریان خون‌خواہی [[عثمان‌ بن عفان]]، حسّان بہ عثمانیان پیوست.<ref>طبری، سلسلہ۱، ص۳۲۴۵.</ref> ہرچند قصایدی کہ در حمایت از عثمان و ہجو قاتلانش بہ حسان نسبت دادہ‌اند چندان معتبر نیست.<ref> بروکلمان، تاریخ الادب‌العربی، ج۱، ص۱۵۳؛ نیز رجوع کنید بہ مفید، الجمل و النصرۃ،ص ۲۱۷ـ۲۱۹.</ref> شوقی‌ ضیف<ref>شوقی ضیف، تاریخ الادب‌العربی، ج۲، ص۸۱.</ref> این اشعار را ساختہ [[امویان]] دانستہ است تا ننگ ہجو قریش را پاک کنند.
==عدم بیعت با امام علی(ع)==
==عدم بیعت با امام علی(ع)==
confirmed، templateeditor
8,854

ترامیم