مندرجات کا رخ کریں

"حدیث قرطاس" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
imported>Mabbassi
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Mabbassi
سطر 14: سطر 14:
*<font color=blue>{{حدیث|'''ائتونی بدواة و كتف أكتب لكم كتابا لا تضلّوا بعده أبدا'''}}</font><ref>مفید، الارشاد، ج۱، ص۱۸۴؛ صحیح البخاری، ج۴، ص۶۶؛ صحیح مسلم، ج۵، ص۷۶</ref>
*<font color=blue>{{حدیث|'''ائتونی بدواة و كتف أكتب لكم كتابا لا تضلّوا بعده أبدا'''}}</font><ref>مفید، الارشاد، ج۱، ص۱۸۴؛ صحیح البخاری، ج۴، ص۶۶؛ صحیح مسلم، ج۵، ص۷۶</ref>
مجھے قلم اور دوات دو، میں تمہارے لئے ایسا نوشتہ لکھ دوں کہ جسکے بعد کبھی گمراہ نہیں ہو گے۔  
مجھے قلم اور دوات دو، میں تمہارے لئے ایسا نوشتہ لکھ دوں کہ جسکے بعد کبھی گمراہ نہیں ہو گے۔  
*<font color=blue>{{[[حدیث|'''هلُمّ اکتب لکم کتابا لا تضلون بعده'''}}</font><ref>صحیح مسلم، ج۵، ص۷۶.</ref>
*<font color=blue>{{حدیث|'''هلُمّ اکتب لکم کتابا لا تضلون بعده'''}}</font><ref>صحیح مسلم، ج۵، ص۷۶.</ref>
:آؤ !میں  تمہارے لئے ایسی  تحریر لکھ دوں کہ اسکے بعد گمراہی نہیں ہو گی ۔
:آؤ !میں  تمہارے لئے ایسی  تحریر لکھ دوں کہ اسکے بعد گمراہی نہیں ہو گی ۔
*<font color=blue>{{[[حدیث|'''ائتونی بدواة وصحیفة أکتب لکم کتابا لا تضلوا بعده أبدا}}</font><ref>ابن سعد، الطبقات الکبری، ج۲، ص۲۴۲.</ref>
*<font color=blue>{{حدیث|'''ائتونی بدواة وصحیفة أکتب لکم کتابا لا تضلوا بعده أبدا}}</font><ref>ابن سعد، الطبقات الکبری، ج۲، ص۲۴۲.</ref>
:دوات و صحیفہ دو تا کہ  میں تمہارے لئے تحریر لکھ دوں کہ اس کے بعد کبھی گمراہ نہیں ہو جاؤ ۔
:دوات و صحیفہ دو تا کہ  میں تمہارے لئے تحریر لکھ دوں کہ اس کے بعد کبھی گمراہ نہیں ہو جاؤ ۔
*<font color=blue>{{[[حدیث|'''ائتونی بالکتف والدواة أکتب لکم کتابا لا تضلوا بعده أبدا'''}}</font><ref>ابن سعد، الطبقات الکبری، ج۲، ص۲۴۳.</ref>
*<font color=blue>{{حدیث|'''ائتونی بالکتف والدواة أکتب لکم کتابا لا تضلوا بعده أبدا'''}}</font><ref>ابن سعد، الطبقات الکبری، ج۲، ص۲۴۳.</ref>


{{ستون خ}}
{{ستون خ}}
اسی طرح بعض تاریخی منابع میں حضرت [[عمر بن خطاب]] کو اس قول رسول کی مخالفت کرنے والا کہا گیا  لیکن بعض میں مخالفت کرنے والے کا نام ذکر نہیں ہوا ہے ۔مختلف کتب میں [[عمر بن خطاب|حضرت عمر]] کی مخالفت مختلف الفاظ میں بیان ہوئی ہے :
اسی طرح بعض تاریخی منابع میں حضرت [[عمر بن خطاب]] کو اس قول رسول کی مخالفت کرنے والا کہا گیا  لیکن بعض میں مخالفت کرنے والے کا نام ذکر نہیں ہوا ہے ۔مختلف کتب میں [[عمر بن خطاب|حضرت عمر]] کی مخالفت مختلف الفاظ میں بیان ہوئی ہے :
{{ستون آ|2}}
{{ستون آ|2}}
*<font color=blue>{{[[حدیث| '''إن نبی الله ليهجر'''}}</font><ref>ابن سعد، الطبقات الكبرى، ج۲، ص۱۸۷</ref>
*<font color=blue>{{حدیث| '''إن نبی الله ليهجر'''}}</font><ref>ابن سعد، الطبقات الكبرى، ج۲، ص۱۸۷</ref>
:  خدا کا نبی ہذیان کہہ رہا ہے۔
:  خدا کا نبی ہذیان کہہ رہا ہے۔
*<font color=blue>{{[[حدیث| '''إن رسول الله يهجر'''}}</font><ref>صحیح مسلم، ج۵، ص۷۶</ref>
*<font color=blue>{{حدیث| '''إن رسول الله يهجر'''}}</font><ref>صحیح مسلم، ج۵، ص۷۶</ref>
: [[رسول خدا]] هذیان کہتا ہے۔
: [[رسول خدا]] ہذیان کہتا ہے۔
*<font color=blue>{{[[حدیث|'''ان الرجل لیهجر'''}}</font><ref>اربلي، كشف الغمہ، ج۱، ص۴۰۲</ref>
*<font color=blue>{{حدیث|'''ان الرجل لیهجر'''}}</font><ref>اربلي، كشف الغمہ، ج۱، ص۴۰۲</ref>
: یہ مرد ہذیان کہتا ہے ۔
: یہ مرد ہذیان کہتا ہے ۔
*<font color=blue>{{[[حدیث|'''أهجر رسول الله؟'''}}</font><ref> صحيح بخارى، كتاب الجہاد و السير، باب 175، ح 1 </ref>
*<font color=blue>{{حدیث|'''أهجر رسول الله؟'''}}</font><ref> صحيح بخارى، كتاب الجہاد و السير، باب 175، ح 1 </ref>
:کیا [[رسول خدا]] نے ہذیان کہا ہے۔
:کیا [[رسول خدا]] نے ہذیان کہا ہے۔
*<font color=blue>{{[[حدیث|'''ما شأنه؟ أهجر؟ استفهموه'''}}</font><ref> صحيح بخارى، كتاب المغازى، باب 84، ح 4؛ صحيح مسلم، كتاب الوصيہ، باب 6، ح 6 </ref>
*<font color=blue>{{حدیث|'''ما شأنه؟ أهجر؟ استفهموه'''}}</font><ref> صحيح بخارى، كتاب المغازى، باب 84، ح 4؛ صحيح مسلم، كتاب الوصيہ، باب 6، ح 6 </ref>
: اسے کیا ہوا ہے ؟ آیا(اسنے) یذیان کہا؟اس سے پوچھو۔
: اسے کیا ہوا ہے ؟ آیا(اسنے) یذیان کہا؟اس سے پوچھو۔
*<font color=blue>{{[[حدیث|'''إنّ النّبى (رسول الله) قد غلب عليه (غلبه) الوجع وعندکم القرآن حسبنا کتاب الله'''}}</font><ref> صحيح بخارى، كتاب المغازى، باب 84، ح 5 . 13 و كتاب المرضى، باب 17، ح 1 . 15  و كتاب العلم، باب 39 (باب كتابۃ العلم)، ح 4؛  صحيح مسلم، كتاب الوصيہ، باب 6، ح 8 . 14 .</ref>
*<font color=blue>{{حدیث|'''إنّ النّبى (رسول الله) قد غلب عليه (غلبه) الوجع وعندکم القرآن حسبنا کتاب الله'''}}</font><ref> صحيح بخارى، كتاب المغازى، باب 84، ح 5 . 13 و كتاب المرضى، باب 17، ح 1 . 15  و كتاب العلم، باب 39 (باب كتابۃ العلم)، ح 4؛  صحيح مسلم، كتاب الوصيہ، باب 6، ح 8 . 14 .</ref>
: درد نے [[رسول خدا]] پر غلبہ کیا ہے ،تمہارے لئے[[ قرآن]] ہے اور ہمارے لئے خدا کی کتاب کافی ہے۔
: درد نے [[رسول خدا]] پر غلبہ کیا ہے ،تمہارے لئے[[ قرآن]] ہے اور ہمارے لئے خدا کی کتاب کافی ہے۔
{{ستون خ}}
{{ستون خ}}
گمنام صارف