گمنام صارف
"قریش" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Abbashashmi مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
imported>Abbashashmi مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 1: | سطر 1: | ||
''' قُرَیش ''' ، [[ حجاز ]] کے عرب قبائل میں سے اہم ترین اور مشہور ترین قبیلہ تھا کہ [[ پیغمبر اکرمؐ ]] کا تعلق بھی اسی قبیلے سے ہے۔ زیادہ تر نسب شناسوں کی یہی رائے ہے کہ پیغمبرؐ کے بارہویں جد [[ نضر بن کنانہ ]] کا لقب قریش تھا؛ اس لیے جس بھی خاندان کا نسب پیغمبرؐ کے بارہویں جد ’’نضر بن کنانہ‘‘ تک پہنچتا تھا، وہ ''' قُرَشی ''' کہلاتا اور اس کا شمار قبیلہ قریش سے ہوتا تھا۔ | ''' قُرَیش ''' ، [[ حجاز ]] کے عرب قبائل میں سے اہم ترین اور مشہور ترین قبیلہ تھا کہ [[ پیغمبر اکرمؐ ]] کا تعلق بھی اسی قبیلے سے ہے۔ زیادہ تر نسب شناسوں کی یہی رائے ہے کہ پیغمبرؐ کے بارہویں جد [[ نضر بن کنانہ ]] کا لقب قریش تھا؛ اس لیے جس بھی خاندان کا نسب پیغمبرؐ کے بارہویں جد ’’نضر بن کنانہ‘‘ تک پہنچتا تھا، وہ ''' قُرَشی ''' کہلاتا اور اس کا شمار قبیلہ قریش سے ہوتا تھا۔ | ||
بعض ماہر نسب شناسوں نے پیغمبرؐ کے دسویں جد [[ فھر بن مالک ]] کا لقب ’’قریش‘‘ قرار دیا ہے اور ان کی نسل کو قریشی قرار دیتے ہیں۔ [[ قرآن ]] میں ایک [[ سورت ]] کا نام [[ قریش ]] ذکر ہوا ہے۔ | بعض ماہر نسب شناسوں نے پیغمبرؐ کے دسویں جد [[ فھر بن مالک ]] کا لقب ’’قریش‘‘ قرار دیا ہے اور ان کی نسل کو قریشی قرار دیتے ہیں۔ [[ قرآن ]] میں ایک [[ سورت ]] کا نام [[ قریش ]] ذکر ہوا ہے۔ | ||
سطر 46: | سطر 25: | ||
قریشی جانتے تھے کہ [[ عرفہ ]] میں وقوف دین [[ ابراہیمؑ ]] کے احکام میں سے ہے مگر اس کے باوجود انہوں نے خود اسے ترک کر دیا جبکہ دوسرے عربوں پر اسے واجب قرار دیا ور کہنے لگے: ہم ابراہیمؑ کی اولاد، اہل حرم، کعبہ کے خادم اور مجاور ہیں؛ ہمارے لیے سزاوار نہیں ہے کہ حرم سے خارج ہو کر غیر حرم کا حرم کی مانند احترام کریں۔ ان کا خیال یہ تھا کہ اس کام سے ان کا عربوں کے نزدیک مقام کم ہوتا ہے۔ <ref> ابن حبیب بغدادی، المنمق، ۱۴۰۵ق، ص۱۲۷. </ref> | قریشی جانتے تھے کہ [[ عرفہ ]] میں وقوف دین [[ ابراہیمؑ ]] کے احکام میں سے ہے مگر اس کے باوجود انہوں نے خود اسے ترک کر دیا جبکہ دوسرے عربوں پر اسے واجب قرار دیا ور کہنے لگے: ہم ابراہیمؑ کی اولاد، اہل حرم، کعبہ کے خادم اور مجاور ہیں؛ ہمارے لیے سزاوار نہیں ہے کہ حرم سے خارج ہو کر غیر حرم کا حرم کی مانند احترام کریں۔ ان کا خیال یہ تھا کہ اس کام سے ان کا عربوں کے نزدیک مقام کم ہوتا ہے۔ <ref> ابن حبیب بغدادی، المنمق، ۱۴۰۵ق، ص۱۲۷. </ref> | ||
یہ لوگ حرم سے باہر کے لوگوں کو پابند کرتے تھے کہ اپنی اشیائے خوردونوش حرم کے اندر نہ لائیں اور اہل حرم کے کھانے تناول کریں، [[ طواف ]] کے موقع پر اہل مکہ کا قومی اور مقامی لباس پہنیں اور اگر کوئی اسے خریدنے کی طاقت نہ رکھتا ہو تو پابرہنہ طواف کرے۔ <ref> ابن هشام، السیرة النبویة، دارالمعرفة، ص۱۲۹؛ ابن سعد، الطبقات الکبری، ۱۴۱۰ق، ج۱، ص۵۹. </ref> | یہ لوگ حرم سے باہر کے لوگوں کو پابند کرتے تھے کہ اپنی اشیائے خوردونوش حرم کے اندر نہ لائیں اور اہل حرم کے کھانے تناول کریں، [[ طواف ]] کے موقع پر اہل مکہ کا قومی اور مقامی لباس پہنیں اور اگر کوئی اسے خریدنے کی طاقت نہ رکھتا ہو تو پابرہنہ طواف کرے۔ <ref> ابن هشام، السیرة النبویة، دارالمعرفة، ص۱۲۹؛ ابن سعد، الطبقات الکبری، ۱۴۱۰ق، ج۱، ص۵۹. </ref> | ||
ان بدعتوں کا ایجاد کرنا اس وقت سے شروع ہوا جب اللہ تعالی نے ابرھہ کی فوج کو تہس نہس کر دیا کیونکہ اس واقعے کے بعد کعبہ اور قریش کا مقام عربوں کی نظر میں بہت بلند ہوا اور عرب کہتے تھے « یہ لوگ (قریش) اہل اللہ ہیں اسی لیے اللہ نے انکا دفاع کیا اور ان کے دشمنوں کو نابود کیا».<ref>سیرہ ابن ہشام، ص۱۲۹؛ طبقات الکبری، ج۱، ص۵۹.</ref> | ان بدعتوں کا ایجاد کرنا اس وقت سے شروع ہوا جب اللہ تعالی نے ابرھہ کی فوج کو تہس نہس کر دیا کیونکہ اس واقعے کے بعد کعبہ اور قریش کا مقام عربوں کی نظر میں بہت بلند ہوا اور عرب کہتے تھے « یہ لوگ (قریش) اہل اللہ ہیں اسی لیے اللہ نے انکا دفاع کیا اور ان کے دشمنوں کو نابود کیا».<ref>سیرہ ابن ہشام، ص۱۲۹؛ طبقات الکبری، ج۱، ص۵۹.</ref> | ||
وہ لوگ [[حج]] کے اعمال انجام دیتے ہوئے: | وہ لوگ [[حج]] کے اعمال انجام دیتے ہوئے: |