مندرجات کا رخ کریں

"اصول اربع مائۃ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حجم میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ،  19 فروری 2019ء
imported>E.musavi
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>E.musavi
سطر 23: سطر 23:
==اصول کی سرنوشت==
==اصول کی سرنوشت==


[[کتب اربعہ]]: ([[کافی]]، [[من لایحضره الفقیہ]]، [[تہذیب الاحکام|التہذیب]]اور [[الاستبصار]]) کی تالیف سے پہلے ان اصول کی حفاظت کا بہت زیادہ اہتمام تھا ۔لیکن کتب اربعہ کے لکھے جانے کے بعد اصول کی حفاظت کے اہتمام میں کمی آگئی ۔ان چار سو اصول کی عدم حفاظت کے اہتمام کی علت ان میں موضوعی ترتیب کا نہ ہوناتھا کہ جس کی وجہ سے ان میں رجوع کرنا مشکل تھا ۔دوسری جانب کتب اربعہ منظم صورت میں ان اصول اربع مائۃ پر   مشتمل تھیں۔<ref>مدیرشانہ چی، تاریخ [[حدیث]]، ص۹۴.</ref>
[[کتب اربعہ]]: ([[کافی]]، [[من لایحضره الفقیہ]]، [[تہذیب الاحکام|التہذیب]]اور [[الاستبصار]]) کی تالیف سے پہلے ان اصول کی حفاظت کا بہت زیادہ اہتمام تھا۔ لیکن کتب اربعہ کے لکھے جانے کے بعد اصول کی حفاظت کے اہتمام میں کمی آگئی۔ ان چار سو اصول کی عدم حفاظت کے اہتمام کی علت ان میں موضوعی ترتیب کا نہ ہونا تھا کہ جس کی وجہ سے ان میں رجوع کرنا مشکل تھا۔ دوسری جانب کتب اربعہ منظم صورت میں ان اصول اربع مائۃ پر مشتمل تھیں۔<ref>مدیر شانہ چی، تاریخ [[حدیث]]، ص۹۴.</ref>


[[ابن ادریس حلی]] (متوفی حدود ۵۹۸ق.)  کے زمانے تک اکثر اصول اپنی اصلی حالت میں موجود تھے ۔اس نے '''سرائر''' کے اختتام پر ان اصول سے [[مستطرفات سرائر]] کے عنوان کے تحت [[احادیث]] نقل کی ہیں ۔<ref>آقابزرگ، الذریعہ، ج۲، ص۱۳۴.</ref>
[[ابن ادریس حلی]] (متوفی تقریبا ۵۹۸ ھ)  کے زمانے تک اکثر اصول اپنی اصلی حالت میں موجود تھے۔ اس نے '''سرائر''' کے اختتام پر ان اصول سے [[مستطرفات سرائر]] کے عنوان کے تحت [[احادیث]] نقل کی ہیں۔<ref>آقا بزرگ، الذریعہ، ج۲، ص۱۳۴.</ref>


ہمارے زمانے میں ان اصولوں  میں سے صرف  ۱۶ اصل باقی ہیں کہ جو مکمل طور پر [[مستدرک الوسائل|مستدرک الوسایل]] کے خاتمے میں منقول ہیں ۔ان میں سے کچھ اصل علیحدہ کتابی صورت میں بھی چھپے ہیں ۔<ref>رکـ: نوری، خاتمہ مستدرک الوسائل، مقدمہ التحقیق اور صفحہ ۹ کے بعد.</ref>
ہمارے زمانے میں ان اصولوں  میں سے صرف  ۱۶ اصل باقی ہیں کہ جو مکمل طور پر [[مستدرک الوسائل|مستدرک الوسایل]] کے خاتمے میں منقول ہیں۔ ان میں سے کچھ اصل علیحدہ کتابی صورت میں بھی چھپے ہیں۔<ref>رکـ: نوری، خاتمہ مستدرک الوسائل، مقدمہ التحقیق اور صفحہ ۹ کے بعد.</ref>


==بعض صاحبان اصل کے اسما==
==بعض صاحبان اصل کے اسما==
گمنام صارف